امریکہ کا ہولوڈومور کے یوکرینی متاثرین کو خراج تحسین

امریکہ دنیا بھر کے یوکرینیوں کے ساتھ مل کر ہولوڈومور کے قحط کی 85ویں یاد منا رہا ہے۔ اس کا تعلق 1932–1933 میں سوویت یونین میں جوزف سٹالن کی حکومت کی طرف سے لاکھوں بے گناہ  یوکرینی باشندوں کو جان بوجھ کر فاقوں سے ہلاک کرنے سے ہے۔

Person holding framed black-and-white portrait photo of family (© Gleb Garanich/Reuters)
ایک عورت نے نومبر 2011 میں کیئف میں ہولوڈومور کے قحط کا شکار ہونے والے افراد کی یاد میں اپنے رشتہ داروں کی تصویر اٹھائی ہوئی ہے۔ (© Gleb Garanich/Reuters)

محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدر نوئرٹ نے کہا، “انسان کے پیدا کردہ اس تباہ کن قحط کا شمار 20ویں صدی کی ظالمانہ ترین حرکات میں ہونے کے ساتھ ساتھ کمیونزم کے جرائم کی سفاکانہ یاد دہانی میں بھی ہوتا ہے۔

سوویت [حکومت کے اہلکاروں] نے یوکرینی کسانوں کی زمینوں اور فصلوں پر قبضہ کر لیا جس کے باعث قحط وسیع پیمانے پر پھیل گیا۔

نوئرٹ نے کہا، “آج ایک بار پھر یوکرینی  مر رہے ہیں۔ اس کی وجہ  یوکرینیوں کی شناخت اور مغرب [کے ساتھ وابستگی کی] تمنائیں تباہ کرنے کی روسی کوششیں ہیں۔”

People gathered in large city square with some carrying photos and coffin in procession (© Sergei Chuzavkov/AP Images)
فروری 2017 میں کیئف کے آزادی چوک میں ہونے والی ایک تقریب کے دوران، یوکرینی فوجیوں نے مشرقی یوکرین میں مارے جانے والے فوجیوں کے جنازے اٹھائے ہوئے ہیں۔(© Sergei Chuzavkov/AP Images

مشرقی یوکرین میں جاری روسی جارحیت کے نتیجے میں دس ہزار یوکرینی ہلاکتیں ہو چکی ہیں اور پندرہ لاکھ  یوکرینی بے گھر ہو چکے ہیں۔ روس نے یوکرین کے جزیرہ نما کرائمیا کو اپنے ملک میں شامل کرنے کے لیے 2014 میں حملہ بھی کیا جو اس کی عالمی مذمت کا سبب بنا۔

نوئرٹ نے کہا، “ہولوڈومور کے بے گناہ متاثرین کو یاد کرنے کے موقع پر ہم یوکرین کی قومی یکجہتی اور علاقائی سالمیت کے ساتھ ساتھ یوکرینی عوام کے اپنے مستقبل کی راہ کے انتخاب کے حق کی غیرمتزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہیں۔”