امریکہ دنیا بھر کے یوکرینیوں کے ساتھ مل کر ہولوڈومور کے قحط کی 85ویں یاد منا رہا ہے۔ اس کا تعلق 1932–1933 میں سوویت یونین میں جوزف سٹالن کی حکومت کی طرف سے لاکھوں بے گناہ یوکرینی باشندوں کو جان بوجھ کر فاقوں سے ہلاک کرنے سے ہے۔

محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدر نوئرٹ نے کہا، “انسان کے پیدا کردہ اس تباہ کن قحط کا شمار 20ویں صدی کی ظالمانہ ترین حرکات میں ہونے کے ساتھ ساتھ کمیونزم کے جرائم کی سفاکانہ یاد دہانی میں بھی ہوتا ہے۔
سوویت [حکومت کے اہلکاروں] نے یوکرینی کسانوں کی زمینوں اور فصلوں پر قبضہ کر لیا جس کے باعث قحط وسیع پیمانے پر پھیل گیا۔
نوئرٹ نے کہا، “آج ایک بار پھر یوکرینی مر رہے ہیں۔ اس کی وجہ یوکرینیوں کی شناخت اور مغرب [کے ساتھ وابستگی کی] تمنائیں تباہ کرنے کی روسی کوششیں ہیں۔”

مشرقی یوکرین میں جاری روسی جارحیت کے نتیجے میں دس ہزار یوکرینی ہلاکتیں ہو چکی ہیں اور پندرہ لاکھ یوکرینی بے گھر ہو چکے ہیں۔ روس نے یوکرین کے جزیرہ نما کرائمیا کو اپنے ملک میں شامل کرنے کے لیے 2014 میں حملہ بھی کیا جو اس کی عالمی مذمت کا سبب بنا۔
نوئرٹ نے کہا، “ہولوڈومور کے بے گناہ متاثرین کو یاد کرنے کے موقع پر ہم یوکرین کی قومی یکجہتی اور علاقائی سالمیت کے ساتھ ساتھ یوکرینی عوام کے اپنے مستقبل کی راہ کے انتخاب کے حق کی غیرمتزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہیں۔”