امریکہ انسانی حقوق کی پامالیوں کا خاتمہ کرنے، جمہوریت کو محفوظ رکھنے اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے پورے یورپ میں اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔
وزیر خارجہ نے اپنے جرمنی، فرانس، اٹلی اور ویٹی کن کے دوروں کے دوران ان میں سے ہر ایک ملک کے ساتھ امریکہ کے دیرپا تعلقات اور نیٹو اتحاد کے ساتھ امریکہ کی وابستگی اور اٹلانٹک (بحر اوقیانوس) کے دونوں طرف سکیورٹی کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔
جرمنی
بلنکن نے 23 اور 24 جون کو جرمن چانسلر اینگلا میرک اور وزیر خارجہ ہائیکو ماس کے ساتھ ملاقاتیں کیں۔
اِن لیڈروں نے کووڈ-19 وبا سے نکلنے، موسمیاتی بحران، اور چین اور روس سمیت مشترکہ چیلنجوں پر تبادلہ خیال کیا۔
بلنکن نے جرمنی میں اپنے دورے کے دوران:
- لبیا کے عبوری وزیر اعظم عبدالحمید دبیبہ سے لبیا کے روشن مستقبل سے متعلق بات چیت کی۔
- جرمن وزیر خارجہ ماس کے ساتھ ہولوکاسٹ سے جڑے معاملات پر امریکہ اور جرمنی کے مکالمے کا آغاز کیا۔
- اٹلانٹک کے آر پار شراکت کاریوں کے بارے میں نوجوانوں کی رابطے کی ایک تقریب سے خطاب کیا۔
میرکل سے ملاقات سے قبل بلنکن نے کہا، “میرے خیال میں یہ کہنا مناسب ہوگا کہ جرمنی سے بہتر امریکہ کا کوئی شراکت دار نہیں، کوئی دوست نہیں۔”
فرانس
پیرس میں بلنکن اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکراں نے دونوں ممالک کے اتحاد کا اعادہ کیا۔
دونوں نے دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کے طریقوں، عالمگیر جمہوریت کی حمایت اور ساحل خطے میں واقع افریقی شراکت دار ممالک کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کی کوششوں میں شامل ہونے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔

جمہوریت اور انسانی حقوق پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلنکن نے نوجوان فرانسیسیوں کے ایک گروپ سے بھی ملاقات کی۔ بلنکن نے فرانس میں اپنے بڑے ہونے کے وقت پر اظہار خیال کیا اور جمہوریت، پولیس، تشدد، موسمیاتی تبدیلی اور نسل پرستی سے متعلق سوالات کے جواب دیئے۔ انہوں نے اگلی نسل سے یہ کہتے ہوئے اٹلانٹک کے دونوں طرف مضبوط روابط پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا کہ “میری رائے میں یہ بات پہلے کی نسبت آج کہیں زیادہ اہم ہے۔ ہماری تاریخ تو دیرپا ہے مگر اس بات آج خصوصی اہمیت حاصل ہے۔”
ویٹی کن
امریکہ اور ہولی سی (ویٹی کن) کے درمیان مضبوط تعلقات قائم ہیں اور اِن میں انسانی مسائل سے مل کر نمٹنے کے معاملات کو خصوصیت حاصل ہے۔

بلنکن نے پوپ فرانسس سے 28 جون کو ویٹی کن میں ملاقات کی جس کے دوران انہوں نے انسانی سمگلنگ کے خاتمے، انسانی حقوق کے تحفظ اور موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ کرنے کے بارے میں تبادلہ خیالات کیا۔ انہوں نے چین پر بات کرنے کے ساتھ ساتھ لبنان، شام، وینیزویلا، اور ایتھوپیا کے علاقے تیگرائے میں درپیش انسانی بحرانوں پر بھی تبادلہ خیالات کیا۔
بلنکن کی ہولی سی کے سیکرٹری آف سٹیٹ، کارڈینل پیٹرو پیرولین اور ریاستوں کے ساتھ تعلقات کے سیکرٹری پال گیلیگرکے ساتھ ویٹی کن سٹی میں نشست کی۔ اس دوران انہوں نے نقل مکانی کی بنیادی وجوہات سے نمٹنے اور کووڈ-19 ویکسین کی تقسیم کو پھیلانے کے طریقوں کو وسعت دینے پر بات کی۔
Today I had the great pleasure of touring the Vatican, including the beautiful Sistine Chapel. The spiritual atmosphere, the divine art, and the impressive architecture left me speechless. Truly stunning. pic.twitter.com/aa1jrzTojV
— Secretary Antony Blinken (@SecBlinken) June 28, 2021
اٹلی
بلنکن نے اٹلی کے صدر سرگیو میٹاریلا اور وزیر اعظم ماریو ڈریگی سے دونوں ممالک کے دیرینہ معاشی تعلقات اور نیٹو اتحاد سے اپنے اپنےعزم کا اعادہ کیا۔
روم میں بلنکن نے اپنے اطالوی ہم منصب کے ساتھ مل کر شام کے بارے میں ایک وزارتی اجلاس کی میزبانی کی۔ انہوں نے اس بات کو یقینی بنانے کی فوری ضرورت پر ایک بار پھر زور دیا کہ انتہائی اہم انسانی امداد تمام ضرورت مند شامیوں تک پہنچے۔ اس کے علاوہ انہوں نے امداد فراہم کرنے کے لیے اقوام متحدہ کو دوبارہ اختیار دینے اور سرحدوں کے آر پار شامی عوام کو جان بچانے والی یہ امداد فراہم کرنے کی اقوام متحدہ کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے شام اور شامی پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے والے ملحقہ ممالک میں موجود مصیبت زدہ شامیوں کے لیے اضافی انسانی امداد کے لیے 436 ملین ڈالر سے زائد کی رقم کا اعلان بھی کیا۔
28 جون کو بلنکن اور اٹلی کے وزیر خارجہ لوجی ڈی مایو نے داعش کو شکست دینے والے 83 رکنی عالمی اتحاد کے وزرائے خارجہ کے ایک اجلاس کی میزبانی کی۔ اس اجلاس کے دوران انہوں نے عراق اور شام میں داعش کے بچے کھچے عناصر پر دباؤ جاری رکھنے اور افریقہ سمیت دیگر جگہوں پر داعش کا مقابلے کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ ۔ انھوں نے استحکام، غیر ملکی دہشت گردوں، داعش کے مالی امداد کے خاتمے اور گمراہ کن پراپیگنڈے کا مقابلے کرنے کی کوششوں سے متعلق اتحاد کی ترجیحات کا بھی جائزہ لیا۔
وزراء نے اس بات پر زور دیا کہ داعش کو شکست دینے والا عالمی اتحاد داعش کی حتمی اور عالمگیر شکست کے اپنے عزم پر ڈٹا رہے۔ امریکہ اس اتحاد کا ایک سرکردہ رکن ہے۔ کووڈ-19 کی پابندیوں کی وجہ سے فروری 2019 کے بعد اس اتحاد کا یہ پہلا ایسا اجلاس تھا جس میں وزراء نے شخصی طور پر شریک ہوئے۔

اٹلی کے دورے کے اختتام پر بلنکن نے اٹلی کے شہر ماٹیرا میں ہونے والے جی 20 کے وزرائے خارجہ اور ترقی کے وزراء کے اجلاس میں شرکت کی۔ اس اجلاس کے دوران دنیا کی سب سے بڑی 20 معیشتوں کے لیڈروں نے کثیر المملکتی تعاون اور کووڈ-19 وبا کو ختم کرنے سے متعلق امور پر بات چیت کی۔
بلنکن نے ایک ٹویٹ میں کہا، “تعمیری سفارت کاری کے ذریعے، جی 20 کے خارجہ اور ترقی کے وزراء عالمی تعمیر نو بہتر طریقے سے کر رہے ہیں۔ مشترکہ اجلاس میں ہم نے اتفاق کیا کہ اب ہمیں پہلے سے کہیں زیادہ عالمی غذائی سلامتی کے اپنے کام کو زیادہ تقویت دینا ہوگا، اپنے معاشی تعلقات میں گہرائی لانا ہوگی، اور سنگین معاشی مشکلات سے نمٹنا ہوگا۔”