
حالیہ دنوں میں روسی فوج نے یوکرین میں سکولوں، ہسپتالوں، گھروں اور یہاں تک کہ ہولوکاسٹ کی ایک یادگار پر بھی بمباری کی جس سے لاکھوں افراد اپنے گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات کی طرف بھاگنے پر مجبور ہوئے۔
روس کے مزید حملوں سے متاثر ہونے والے یوکرینی شہریوں کی مدد کے لیے امریکہ انسانی بنیادوں پر تقریباً 54 ملین ڈالر کی اضافی انسانی امداد فراہم کرے گا۔
اضافی انسانی امداد، امریکی محکمہ خارجہ اور امریکہ کے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے کے ذریعے خوراک، پینے کے صاف پانی، ادویات اور پناہ گاہوں کو محفوظ بنانے میں مدد کرے گی۔
امداد میں اس اضافے سے 2014 میں روس کے حملے کے بعد سے یوکرین کے لیے امریکہ کی طرف سے فراہم کی جانے والی انسانی امداد تقریباً 405 ملین ڈالر تک پہنچ جائے گی۔

تازہ امداد میں مندرجہ ذیل اشیاء شامل ہیں:-
- یوکرینیوں کے لیے 125,000 کھانے۔
- یوکرینیوں کے لیے 23,000 تھرمل کمبل۔
- سیکڑوں ہزاروں لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ہنگامی حالات میں درکار صحت کا سامان۔
یو ایس ایڈ نے 17 رکنی یو ایس ایڈ کی آفات میں مدد کرنے والی ٹیم تعینات کی ہے۔ یہ ٹیم اس وقت پولینڈ میں ہے تاکہ انتہائی ضروری امداد کے ساتھ یوکرینیوں تک پہنچنے کے لیے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرسکے۔
27 فروری کو امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے کہا، “ہماری فنڈنگ سے انسانی ہمدردی کی تنظیموں کو خاندان کے ان افراد کے درمیان رابطہ برقرار رکھنے میں بھی مدد ملے گی جو تصادم کی وجہ سے بچھڑ گئے ہیں۔ امید ہے کہ اس کے نتیجے میں کچھ خاندان ایک دوسرے سے دوبارہ مل جائیں گے۔

روسی حکومت کی یوکرین کے شہروں پر بمباری، پہلے سے سوچے سمجھے، بلا اشتعال اور بلا جواز حملے شہری زندگی کے تمام شعبوں کو متاثر کر رہی ہے۔
بلنکن نے یکم مارچ کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل میں کہا، “”روسی تشدد نے چند ہی دنوں میں ملک سے نصف ملین سے زیادہ یوکرینی باشندوں کو بیدخل کر دیا ہے۔ اِن میں بچے، بوڑھے اور معذور افراد شامل ہیں جو تنازعات کے علاقوں سے اذیت ناک سفر کر رہے ہیں۔”
وزیر خارجہ نے کہا کہ روس کی فوجی کارروائیوں نے اُس انتہائی اہم بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے جس کے ذریعے پورے یوکرین میں لاکھوں لوگوں کو پینے کا پانی، سخت سردی کے موسم میں گرم رکھنے والی گیس اور بجلی فراہم کی جاتی ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا، ” سویلین بسوں، کاروں اور حتیٰ کہ ایمبولینسوں پر بھی گولہ باری کی گئی ہے۔ روس پورے یوکرین میں روزانہ ایسا کر رہا ہے۔”
روس کے نئے حملے سے پہلے ایک اندازے کے مطابق 2.9 ملین یوکرینیوں کو مدد کی ضرورت تھی اور روس کے 2014 کے حملے کی وجہ سے 1.5 ملین یوکرینی بے گھر ہوئے۔
بلنکن نے ملک سے اپنی جان بچا کر بھاگنے والے یوکرینیوں اور دیگر قومیتوں کی میزبانی کرنے پر پڑوسی ممالک کی تعریف کی۔ امریکہ اتحادیوں کے ساتھ ایک ایسے سفارتی حل کے لیے کام کر رہا ہے جو ممالک کو اپنی سرحدیں کھلی رکھنے کی اجازت دینے کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی تنظیموں کو پناہ گزینوں کے لیے مدد فراہم کرنے کی دعوت بھی دیتا ہو۔
بلنکن نے یوکرین کو “روس کے وحشیانہ اور بلا اشتعال حملے کے خلاف جرات اور فخر کے ساتھ لڑنے پر” سلام کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ ایک مضبوط اتحادی کی حمایت جاری رکھے گا۔