
امریکہ زلزلے اور سونامی کے متاثرین کی امداد کے لیے 30 لاکھ ڈالر کی مزید امداد انڈونیشیا بھجوا رہا ہے۔ 28 ستمبر کو انڈونیشیا میں آنے والے اس زلزلے اور سونامی سے سلاویسی کے جزیرے پر ہونے والی تباہی میں دو ہزار افراد ہلاک اور لاکھوں افراد بے گھر ہوگئے۔
امریکہ کے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے کے غیر ممالک میں آنے والی تباہیوں میں مدد کرنے والے دفتر کی طرف سے دی جانے والی 67 لاکھ ڈالر کی امداد سمیت، امریکہ کی جانب سے بھجوائی جانے والی کثیر امداد کی مالیت ایک کروڑ دس لاکھ ڈالر تک جا پہنچی ہے۔
یو ایس ایڈ کی قدرتی آفات میں کام کرنے والی ٹیمیں انڈّونیشیا کی حکومت اور انسانی ہمدردی کے تحت کام کرنے والی کئی ایک تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں۔
7.5 شدت کے زلزلے سے پیدا ہونے والی پانی کی بڑی بڑی لہریں اچانک سلاویسی جزیرے سے جا ٹکرائیں اور لوگوں کو اپنی جانیں بچانے کی مہلت نہ مل سکی۔ اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ہائی کمشنر کے مطابق جزیرے پر دو ہزار کے قریب ہلاکتیں ہوئیں اور تاحال سینکڑوں افراد لاپتہ ہیں۔

یو ایس ایڈ کی ٹیمیں جکارتہ اور بالیک پاپان سے امدادی کاروائیاں کر رہی ہیں۔ انڈونیشیا کی حکومت نے سلاویسی کے متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان پہنچانے کے لیے انہی دو مقامات پر اپنے اڈے قائم کیے ہیں۔ ان جگہوں سے یو ایس ایڈ کی ٹیموں کے ارکارن ہوائی جہازوں سے امدادی سامان بھجوانے کے لیے امریکی فوج کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔
یو ایس ایڈ “ورلڈ ویژن” کے ساتھ مل کر ہنگامی پناہ گاہوں کا مکمل سامان، کمبل، حفظان صحت کی کِٹیں اور سورج کی توانائی سے چلنے والے لیمپوں اور دیگر امدادی سامان مہیا کرنے کے ساتھ ساتھ چھوٹے بچوں کو کھیلنے اور اس صورت حال میں رہنے کے لیے خاطر محفوظ مقامات کا بندوبست کر رہا ہے۔
30 لاکھ ڈالر کی اضافی امداد سے ایسے لوگوں کو عارضی روزگار مہیا ہوں گے جو لوگوں کی دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑے ہونے اور عارضی رہائشیں تیار کرنے میں مدد کریں گے۔

امریکی سفیر جوزف آر ڈونوون جونیئر نے کہا، “جب ہم یہ کہتے ہیں کہ ہم انڈونیشیا کے شراکت کار ہیں تو اس سے ہماری مراد یہی ہوتی ہے۔”