جعلی اشیاء کی فروخت اور آن لائن سرقہ بازی صارفین کو نقصان پہنچاتی ہیں اور جدت طرازی کا گلا گھونٹتیں ہیں۔

امریکی حکومت کی ایک حالیہ رپورٹ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جعلی اشیاء کا کاروبار منظم جرائم کو پروان چڑہاتا ہے اور معاشی ترقی میں رکاوٹیں پیدا کرتا ہے۔ مزید برآں گاڑیوں کے نقلی پرزوں، سیمی کنڈکٹروں اور کھلونوں سے صارفین کی سلامتی خطرے میں پڑ جاتی ہے۔

امریکہ املاک دانش کے حقوق کی خلاف ورزیوں پر نظر رکھتا ہے اور 100 سے زائد ممالک میں جعلی اشیاء کی فروخت کی نشاندہی کرتا ہے۔ امریکی تجارتی نمائندے کی 2021 کے خصوصی 301 رپورٹ میں تفصیل سے بتایا گیا ہے کہ موثر حکومتیں پیٹنٹس اور کاپی رائٹ مواد کا کیسے تحفظ کرتی ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق، پوری دنیا میں عوامی جمہوریہ چین (پی آر سی) نقلی اور سرقہ شدہ سامان کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ پی آر سی عہدیدار جعلی سامان کی وسیع پیمانے پر تیاری، اندرون ملک فروخت اور برآمد کو روکنے کے لیے کاروائی نہیں کرتے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2020 میں پی آر سی کی جانب سے کووڈ 19 کے ٹیسٹ کرنے والی نقلی کٹیں، ذاتی حفاظتی آلات اور جراثیم کش ادویات فروخت کیں گئیں۔ پی آر سی کی ای کامرس کی مارکیٹ میں جو دنیا میں سب سے بڑی ہے، نقلی چیزوں کی فورخت جاری رہی اس وبا کے دوران نقلی اشیاء کے کاروبار میں اضافہ ہوا۔

املاک دانش تجارت کا ایک اہم جزو ہے۔ 2014 میں اس سے جڑی امریکی مصنوعات کی مالیت 842 ارب ڈالر تھی اور یہ امریکی برآمدات کے 52 فیصد کے برابر تھیں۔ اس رپورٹ میں کاروباری افراد اور کاپی رائٹ مالکان کو یہ تعین کرنے کی اجازت دی گئی ہے کہ وہ دیکھیں کہ کیا کوئی ملک املاک دانش کے حقوق کا تحفظ اور لائسنس شدہ مال کی غیرقانونی تقسیم و فروخت کی روک تھام کرتا بھی ہے یا نہیں۔

 گھونسلے میں پڑے ایک روشن بلب کا تصویری خاکہ (State Dept./D. Thompson)

 

اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وینزویلا میں نقلی سامان عام دستیاب ہے اور غیر لائسنس شدہ سافٹ ویئر وسیع پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے۔ ورلڈ اکنامک فورم [عالمی اقتصادی فورم] کے تجزیے کے مطابق وینزویلا مسلسل ساتویں برس 2019 کی املاک دانش کو تحفظ دینے والے ممالک کی فہرست میں آخری نمبر پر رہا۔

اس رپورٹ میں ان ممالک کی ایک واچ لسٹ [نگران فہرست] بھی شامل ہے جن میں املاک دانش یا آئی پی کو حاصل تحفظات کو غیر موثر سمجھا جاتا ہے۔ امریکہ اس واچ لسٹ میں موجود اپنے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے تاکہ املاک دانش کے اقدامات کو بہتر بنایا جاسکے اور  شفافیت کو فروغ دیا جا سکے۔

گو کہ روس سرقہ بازی کے خلاف 2017 میں ایک قانون نافذ کر چکا ہے تاہم وہاں پر آج بھی فلمیں، کتابیں اور ویڈیو گیمز غیرقانونی طور پر فروخت کی جا رہی ہیں۔ مشہور آن لائن پلیٹ فارم سرقہ شدہ فلموں اور ٹیلی ویژن شوز تک رسائی فراہم کر رہے ہیں۔

تائیوان، متحدہ عرب امارات، پیرو اور برازیل نے املاک دانش کے تحفظ سے متعلقہ مسائل سے نمٹنے میں پیش رفت کی ہے۔

تائیوان کے تجارتی رازوں کے قانون میں ایک حالیہ ترمیم کے نتیجے میں ایک بہت بڑے مقدمے کے مجرموں پر جرم ثابت کیا گیا۔ تائیوان کی ایک عدالت نے سیمی کنڈکٹر بنانے والی کمپنی کے تین ملازمین کو ایک امریکی کمپنی سے تجارتی راز چرانے کا مجرم قرار دیا۔ اس چوری کے نتیجے میں سرکاری ملکیت میں چلنے والی پی آر سی کی ایک کمپنی کو سیمی کنڈکٹر کی چپس بنانے میں مدد ملی۔ تائیوان کی حکومت کے عہدیداروں نے امریکی تفتیش کاروں اور سرکاری وکلا کے ساتھ مل کر اس مقدمے پر کام کیا۔

متحدہ عرب امارات نے دوا سازی کی مصنوعات سے جڑی املاک دانش کے تحفظ کو بہتر بنانے اور دبئی کے کسٹمز سے گزرنے والی نقلی مصنوعات کی نقل و حمل کو روکنے کے لیے اقدامات اٹھائے۔

پیرو کے حکومتی عہدیداروں نے سلے ہوئے نقلی کپڑے بیچنے کے لیے مشہور دو مارکیٹوں سے سرقہ شدہ سامان اپنے قبضے میں لیا اور ان مقامی ویب سائٹوں کے خلاف کاروائی کی جو کاپی رائٹ کے تحت آنے والی موسیقی اور فلموں تک غیرقانونی رسائی فراہم کرتی تھیں۔

برازیل آن لائن سرقہ بازی کا سدباب کرنے کے لیے امریکہ اور برطانیہ کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ اس ضمن میں برازیل کاپی رائٹ مواد کو غیرقانونی طور پر تقسیم کرنے والی تجارتی ویب سائٹوں کو اپنی تحویل میں لے لیا۔

امریکہ کی تجارتی نمائندہ، سفیر کیتھرین ٹائی نے کہا، “املاک دانش کے حقوق [املاک دانش کے] تخلیق کاروں، مصنوعات سازوں، اور جدت طرازوں میں نئی مصنوعات تیار کرنے اور ٹکنالوجیاں دریافت کرنے میں حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔”