بچے کے سینے پر ایک ڈاکٹر نے سٹیتھو سکوپ لگایا ہوا ہے (USAID/Daniel Lanari)
اپنے شراکت کاروں کے ذریعے یو ایس ایڈ عکرہ، گھانا کے اس کلینک کی طرح کے کلینکوں کی مدد کرتا ہے تاکہ ماؤں اور بچوں کی زندگیاں بچانے کی شرح میں اضافہ کیا جا سکے۔ (USAID/Daniel Lanari)

2010ء میں ہیٹی میں 7.0 درجے کی شدت سے آنے والے زلزلے کے بعد فارن ایڈ ایکسپلورر نامی ڈیٹا بیس کے مطابق امریکی حکومت نے ہیٹی کو ایک ارب ڈالر امداد کے طور پر دیئے۔ زیادہ تر پیسہ امریکہ کے محکمہ دفاع  نے بھیجا۔

امریکہ کے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے کا ڈیٹا بیس آپ کو بتا سکتا ہے کہ ایک مخصوص مالی سال میں امریکی حکومت کے کس ادارے نے سب سے زیادہ امداد خرچ کی۔ یہ ڈیٹا بیس اس کے علاوہ بھی اور بہت کچھ بتا سکتا ہے۔

غیرملکی امداد کے قانون مجریہ 1961 کی منظوری کے بعد یہ ڈیٹا بیس تیار کیا گیا۔ یو ایس ایڈ کے مطابق یہ ڈیٹا بیس 1945 سے لے کر آج تک امریکہ کی جانب سے بیرونی ممالک کو دی جانے والی امداد کے بارے میں جامع تفصیلات مہیا کرتا ہے۔

یو ایس ایڈ، مذکورہ قانون کے تحت کانگریس کو انفرادی ممالک کے حساب سے بتاتا ہے کہ امریکی حکومت غیرملکی امداد کے ضمن میں کتنے فنڈ فراہم کرتی ہے۔ شفاف انداز سے سہ ماہی اور سالانہ بنیادوں پر یہی معلومات  ڈیٹا بیس میں درج کی جاتی ہیں۔ دلچسپی رکھنے والا کوئی بھی ادارہ یا فرد فارن ایڈ ایکسپلورر کو استعمال کرتے ہوئے انفرادی ملک یا انفرادی امریکی ادارے سے متعلق مطلوبہ معلومات تلاش کر سکتا ہے۔

مثال کے طور پر 2018ء کے مالی سال میں امریکہ نے بیرونی ممالک کی امداد کی مد میں 46 ارب ڈالر خرچ کیے۔ یہ رقم 208 ممالک میں خرچ کی گئی۔ یو ایس ایڈ کو 6.9 ارب ڈالر فراہم کیے گئے اور اس طرح یہ ادارہ غیرممالک میں امداد خرچ کرنے والے امریکی اداروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر رہا۔ اس رقم میں سے آدھی سے زائد رقم ایچ آئی وی/ایڈز کی روک تھام  پر خرچ کی گئی۔ افریقہ کے زیریں صحارا کے خطے کے حصے  میں 11.8 ارب ڈالر آئے جو کہ اس مالی سال میں دی جانے والی سب سے زیادہ رقم ہے۔

 لائن کی شکل کا گراف جس میں 2001 سے لے کر 2018 کے مالی سالوں کے دوران بیرونی ممالک کو دی جانے والی امداد دکھائی گئی ہے۔ (Source: Foreign Aid Explorer, USAID)

خانوں کی شکل میں گراف جس میں مالی سال 2018 میں بیرونی ممالک کو دی جانے والی ٹوٹل امداد اور امداد وصول کرنے والے چوٹی کے پانچ ممالک دکھائے گئے ہیں (Source: Foreign Aid Explorer, USAID)

یو ایس ایڈ کے ایک عہدیدار نے کہا، “نہ صرف یہ کہ ڈیٹا فراہم کرنا اہم ہے بلکہ آسان اور سستے طریقے سے ڈیٹا فراہم کرنے کے طریقے مہیا کرنا بھی اہم ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ ڈیٹا بیس سے ٹیکس دہندگان کی جانب سے غیرممالک کو دی جانے والی امداد کو عملی شکل میں آسان طریقے سے دیکھنے میں ٹیکس دہندگان کو مدد ملتی ہے۔

ڈیٹا بیس اس طرح تیار کیا گیا ہے کہ لوگوں کو پتہ چلے کہ کس نے کون سے پروگرام کو عملی جامہ پہنایا۔ یہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ امریکہ دوسرے ممالک کو زیادہ خود انحصار بننے میں مدد کرے۔ اس کے علاوہ یہ کہ امداد وصول کرنے والے ممالک کی اپنی ترقیاتی کوششیں خود وضح کرنے میں مدد کرتا ہے۔

اس سے قبل یہ مضمون 10 ستمبر 2020 کو شائع کیا جا چکا ہے۔