کتابوں کا لوگوں کو قریب لانے کا اپنا ہی ایک طریقہ ہوتا ہے، بھلے لوگوں کا تعلق دور دراز کی دنیا ہی سے کیوں نہ ہو۔

نئی دہلی میں امریکی سفارت خانے نے حال ہی میں دنیا کے بڑے ادبی میلوں میں شمار ہونے والے راجستھان، بھارت کے سال 2021 کے ادبی میلے کے ایک سیشن میں مدد کی۔ سفارت خانے کی اس میلے میں شرکت سے امریکہ اور بھارت کے درمیان عوامی سطح کے  تعلقات میں مزید گہرائی پید ا کرنے کے عزم کی عکاسی ہوتی ہے۔

 جوناتھن سیفران فوئر کا آب و ہوا کے بحران کے بارے میں ایک قول اور مور کی تصویر والا تصویری خاکہ (Courtesy of Jaipur Literature Festival)
(Courtesy of Jaipur Literature Festival)

گزرے ہوئے عشروں کے دوران اوپرا وینفری، پال بیئٹی ار امرتا سین سمیت لگ بھگ 2,000 مقرر اس میلے میں شرکت کر چکے ہیں اور اس میلے میں  بھارت اور دنیا بھر کے ممالک سے تعلق رکھنے والے کئی ملین مداحوں کی میزبانی کی جا چکی ہے۔

سفارت خانے کی سرپرستی میں ہونے والے 28 فروری کے سیشن کے دوران، امریکی مصنف جوناتھن سیفرن فوئر اور امریکی صحافی جیفری گیٹل مین نے، فوئر کی 2019ء کی کتاب ” ہم موسم ہیں: کرہ ارض کو بچانے کی ابتدا ناشتے سے ہوتی ہے” پر سیر حاصل بحث کی۔

فوئر اور گیٹل مین نے بتایا کہ کس طرح وقت گزرنے کے ساتھ  ساتھ  روزمرہ کے عام کام آب و ہوا کی تبدیلی کے منفی اثرات کو ختم کرنے کی کوششوں پر مجموعی طور پر اثر انداز ہوتے ہیں۔

امریکی ناظم الامور، ڈونلڈ ایل ہفلین نے کہا کہ امریکی سفارت خانے کو اس سیشن کی سرپرستی کرنے سے “آب و ہوا کی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے امریکی عزم کو اجاگر کرنے کی امید ہے۔”

ہیفلین نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا، “بھارت میں، امریکہ میں اور پوری دنیا میں بہت سارا کام کرنا ابھی باقی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ دنیا کی دو سب سے بڑی جمہوریتوں اور دنیا کی پہلے اور پانچویں نمبر کی معیشتوں کی حیثیت سے امریکہ اور بھارت اس چیلنج سے عہدہ برآ ہوں گے۔”

اس برس آب و ہوا کی تبدیلی کے سیشن کے علاوہ، امریکی سفارت خانے نے “کاروبار میں عورتوں کی آوازوں کو بلند کرنے” کے عنوان سے مختصر وڈیوز کے ایک سلسلے کی سرپرستی بھی کی۔ سفارت خانے نے آسکر انعام جیتنے والی فلم “این انکنوینیئنٹ ٹروتھ: ٹروتھ ٹو پاور” نامی فلم بھی دکھائی۔ اس فلم میں امریکہ کے سابق نائب صدر ایلگور کی ماحولیات کے پرزور حامیوں کی تربیت کرنے اور موسمی پالیسی پر اثر انداز ہونے کی کوششوں کی عکاسی کی گئی ہے۔ آب و ہوا کی تبدلیلوں سے نمٹنا، امریکہ اور بھارت کے تعلقات کا ایک کلیدی عنصر ہے۔

نئی دہلی میں امریکی سفارت خانے کی جے پور کے ادبی میلے کی حمایت کا آغاز 2009ء میں تب ہوا تھا جب سفارتے خانے نے میلے میں آٹھ امریکی مصنفین کی تقاریر کی سرپرستی کی تھی اور یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے۔