امریکہ کی دنیا بھر میں کیے جانے والے مظالم کو روکنے کی کوششیں

ایک عورت گندم سے برتن بھر رہی ہے (© Ben Curtis/AP Images)
ریلیف سوسائٹی آف ٹیگرائے کی طرف سے شمالی ایتھوپیا کے ٹیگرائے کے علاقے میں اگولا شہرمیں گندم کی فراہمی کے بعد ایک ایتھوپیائی عورت ہفتہ 8 مئی کو خوراک کا انتظار کرنے والوں میں گندم تقسیم کر رہی ہے۔ (© Ben Curtis/AP Images)

امریکہ دنیا بھر میں مظالم کی روک تھام اور انہیں ختم کرنے کے لیے کی جانے والی کوششوں میں تیزی لا رہا ہے۔

وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے 12 جولائی کو 2021ء کی نسل کشی اور مظالم کے روک تھام کے ایلائی ویزل قانون کے تحت تیار کی گئی رپورٹ کے اجرا کا اعلان کرتے ہوئے کہا، “بہترین حالات میں امریکہ دنیا میں اُن جگہوں پر امن اور استحکام لانے میں مدد کرتا ہے جہاں لوگ مصائب کا شکار ہوتے ہیں۔ مظالم روکنے کے لیے کیا جانے والا ہمارا کام ہمارے اعلٰی ترین آدرشوں کی ایک عملی صورت  ہے۔”

2021 کی رپورٹ میں دنیا بھر کے ممالک میں مظالم کی تفصیلات درج ہیں اور ان کو روکنے کے لیے امریکی کوششیں بیان کی گئی ہیں۔ بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے امریکہ اُن  پر پابندیاں عائد کرتا ہے جو مظالم کا ارتکاب کرتے ہیں، انسانی حقوق کی پامالیوں کو روکنے کے لیے برآمدات سے متعلق پابندیوں کا نفاذ کرتا ہے اور جابر حکومتوں کے خطرات کا سامنا کرنے والے حقوق کا دفاع کرنے والوں کی مدد کے لیے زندگی بچانے والی امداد بھیجتا ہے۔

2018ء میں کانگریس کی نسل کشی اور مظالم کی روک تھام کے ایلائی ویزل قانون کی منظوری کے بعد سے امریکہ نے ہزاروں سفارتی، ترقیاتی اور دفاعی پیشہ ور افراد کو مظالم روکنے کی تربیت دی ہے۔ اس کے تحت تشدد کے بروقت انتباہات فراہم کرنے کے لیے سیٹلائٹ سے لی گئی تصویروں کے استعمال جیسے نئے طریقے بھی وضح کیے گئے ہیں۔

2018ء کا یہ قانون امریکی حکومت کو مظالم کو روکنے اور ان میں کمی لانے کا پابند کرتا ہے۔ اس قانون کو ایلائی ویزل کے نام منسوب کیا گیا ہے جنہوں نے نازیوں کے مشقتی کیمپوں میں اپنے شب و روز کے تجربات قلمبند کیے ہیں۔

اس رپورٹ میں مندرجہ ذیل ممالک سمیت دنیا کے ممالک میں کیے جانے والے مظالم کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔:

 سر جھکائے ایک آدمی نے ہاتھوں میں تصویریں اٹھار رکھی ہیں۔ (© Burhan Ozbilici/AP Images)
ایک آدمی انقرہ، ترکی میں عوامی جمہوریہ چین کے سفارت خانے کے قریب 9 فروری کو گمشدہ رشتہ داروں کا سوگ منا رہا ہے۔ (© Burhan Ozbilici/AP Images)

رپورٹ میں کہا گیا ہے، “بائیڈن انتظامیہ  ایسی جمہوری اقدار کے فروغ کے لیے پرعزم ہے جو ایک مستحکم بین الاقوامی نظام کی آزادی، خوشحالی، اور امن کے لیے ضروری ہیں۔ یہ انتظامیہ دنیا بھر میں انسانی حقوق کا دفاع اور تحفظ کرے گی اور اس بات کو تسلیم کرتی ہے کہ مظالم کی روک تھام قومی سلامتی کا ایک کلیدی مفاد  اور بنیادی اخلاقی ذمہ داری ہے۔”

 تباہ شدہ ہسپتال کے ملبے پر چلتا ہوا ایک آدمی (© Ghaith Alsayed/AP Images)
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق عارفین، شام میں 13 جون کی گولہ باری سے دو میڈیکل ورکروں سمیت 13 افراد ہلاک ہوئے۔ (© Ghaith Alsayed/AP Images)