امریکی حکومت گوئٹے مالا، ہنڈراس اور ایل سلویڈور کو امداد کی بحالی کے دائرہ کار کو بڑہاتے ہوئے تینوں ممالک کو 258 ملین ڈالر کی امداد دے رہی ہے۔

وزیر خارجہ مائیکل آر پومپیو نے ایک بیان میں کہا، “اس امداد سے امریکہ آنے والوں کی غیرقانونی امیگریشن کو روکنے کی ہماری مشترکہ کوششوں کے پروگراموں کو جاری رکھنے میں مدد ملے گی۔” انہوں نے مزید کہا کہ اس سے “ایل سلویڈور، گوئٹے مالا اور ہنڈراس میں نجی شعبے کی اقتصادی مواقع پیدا کرنے کی کوششوں میں بھی مدد ملے گی۔”

2019 ء میں امریکی حکومت نے اِن تینوں ممالک میں سے ہر ایک کے ساتھ پناہ سے متعلق امدادِ باہمی کے سمجھوتوں پر دستخط کیے۔ اِن سمجھوتوں کا مقصد امریکہ آنے والوں کی غیر قانونی امیگریشن کو روکنا اور وسطی امریکہ میں تحفظ تک رسائی میں اضافہ کرنا تھا۔ امریکی اور علاقائی کوششوں کے ساتھ ساتھ اِن سمجھوتوں کی وجہ سے 10 ماہ کے عرصے کے دوران غیرقانونی طور پر سرحد عبور کرنے والوں کی تعداد میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی ہے۔ اِن سمجھوتوں کے مکمل ہونے کے نتیجے میں اکتوبر میں اِن ممالک کو امریکہ نے غیرملکی امداد بحال کر دی۔ اِس نئی رقم سے پہلے سے دی جانے والی امداد میں اضافہ ہوگا۔

بحال کی گئی امداد کی تفصیل ذیل میں دی جا رہی ہے:

ایلوسویڈور، گوئٹے مالا اور ہنڈراس کو دی جانے والی امداد کا تصویری خاکہ۔ (State Dept./D. Thompson)

اس امداد کا زیادہ تر پیسہ اِن تینوں ممالک کے قانون نافذ کرنے والے شعبوں کو جائے گا۔ اس میں وسطی امریکہ میں حکمرانی اور اقتصادی مواقعوں کو بہتر بنانے، متعلقہ ممالک کی پناہ اور تحفظ کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے اور زد پذیر آبادیوں کو انسانی امداد فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کرنا بھی شامل ہے۔

پومپیو نے کہا، “امریکہ ایل سلویڈور، گوئٹے مالا اور ہنڈراس کے اُس عزم کی تعریف کرتا ہے جو اِن ممالک سے امریکہ میں ہونے والی غیرقانونی امیگریشن میں کمی کے ہمارے مشترکہ مقصد کے حصول کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔ ہم ایل سلویڈور، گوئٹے مالا اور ہنڈراس میں اپنے شراکت کاروں کے ساتھ اِس اہم کام کو جاری رکھنے کے متمنی ہیں اور ہم اِن ممالک کے شہریوں کی اُن کے ملکوں میں محفوظ اور خوشحال مستقبل تعمیر کرنے میں مدد کر رہے ہیں۔”