دیوار پر لگے آٹھ
واشنگٹن میں 11 اکتوبر کی ایک تقریب کے دوران نیشنل میوزیم آف افریقن آرٹ میں نمائش کے لیے رکھے گئے "بینین برونزز" نامی مجسموں کا ایک منظر۔ (State Dept.)

امریکہ کے میوزیم [عجائب گھروں] کے حکام نے کانسی کی بنی 30 قیمتی نوادرات کو ان کے اصلی مالک یعنی نائجیریا کو واپس کر کے ایک تاریخی قدم اٹھایا۔

11 اکتوبر کو ہونے والی ایک تقریب کے دوران نائجیریا کے ثقافتی حکام نے کانسی کے مجسموں کو دوبارہ اپنی تحویل میں لیا۔ یہ مجسمے واشنگٹن کے دو امریکی عجائب گھروں میں نمائش کے لیے رکھے ہوئے تھے۔ ان میں سے 29 مجسمے سمتھسونین نیشنل میوزیم آف افریقن آرٹ اور ایک نیشنل گیلری آف آرٹ میں رکھا گیا تھا۔

تقریب میں سمتھسونین کے سکریٹری لونی بنچ نے کہا کہ “ان شاندار مجسموں کی مالکیت کو ان کے حقدار مالکان واپس کو لوٹانا نہ صرف ایک درست اقدام ہے بلکہ اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ اخلاقی انتخاب کرنے والے ثقافتی اداروں سے ہم سب کو کس طرح فائدہ پہنچ رہا ہے۔”

کانسی کے بنے یہ مجسمے دنیا میں “بینین برنزز” کے نام سے مشہور ہیں۔ یہ اپنے وقت کی سلطنت بینین کی مالکیت تھے جو کہ آج کے نائجیریا میں شامل ہے۔ انہیں 1897 میں بینین شہر پر برطانوی حملے کے دوران چوری کیا گیا تھا۔ اس کے بعد کے آنے والے سالوں میں ایک اندازے کے مطابق 3,000 نادر اشیاء دنیا بھر میں مختلف حکومتی اور نجی ہاتھوں میں چلی گئیں۔

سمتھسونین کے عہدیداروں نے جون میں کانسی کی بنی اِن نادر اشیاء کی واپسی کے حق میں ووٹ دیا۔  اس میوزیم کی جانب سے اخلاقی بنیادوں پر واپسی کی پالیسی کے اعلان کے بعد، نادر اشیاء کی یہ واپسی اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے۔ اگست میں ایک برطانوی عجائب نے کہا کہ وہ 1897 میں لوٹی گئی 72 اشیاء نائجیریا کی حکومت کو واپس  کرے گا۔

نائجیریا کے ورثے کی حفاظت کے لیے امریکی کاوشیں

جنوری 2022 میں امریکہ اور نائجیریا کی حکومتوں نے نائجیریا کی ثقافتی املاک کی لوٹ مار اور سمگلنگ کو روکنے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے۔

وفاقی جمہوریہ نائجیریا میں امریکہ کی سفیر، میری بیتھ لیونارڈ نے جنوری میں اس معاہدے پر دستخط کرنے کے موقع پر کہا کہ یہ “معاہدہ ماضی سے سیکھنے اور نائجیریا کے متنوع ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھنے، اسے واپس کرنے اور اس کی حفاظت کرنے کے اس معاہدے پر عمل درآمد کرنے کے بارے میں ہے۔”

انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ امریکہ اور نائیجیریا کے حکام کے درمیان “مضبوط سے مضبوط تر تعاون” میں آسانیاں پیدا کرتا ہے۔ اس تعاون کا مقصد  ثقافتی املاک اور متعلقہ ورثے کے شاہکاروں کی شناخت کرنا، ان کی چوری یا سمگلنگ کو روکنا، انہیں اصل مالکان کو لوٹانا اور اُن کی حفاظت کرنا ہے۔

 لائی محمد اور میری بیتھ لیونارڈ دستاویزات دکھا رہے ہیں (State Dept.)
نائجیریا کے وزیر اطلاعات و ثقافت لائی محمد (بائیں) اور نائجیریا میں امریکہ کی سفیر، میری بیتھ لیونارڈ نے جنوری میں نائجیریا کی ثقافتی املاک کی لوٹ مار اور سمگلنگ کو روکنے کے لیے ایک تاریخی معاہدے پر دستخط کیے۔ (State Dept.)

امریکی حکومت نے گزشتہ 20 سالوں میں محکمہ خارجہ کے امریکی سفراء کے ثقافتی تحفظ کے فنڈ کے ذریعے نائجیریا کے ساتھ ثقافتی تحفظ کے کئی ایک منصوبوں پر مل کر کام  کیا ہے۔ اِن منصوبوں پر کیے جانے والے کام کی مالیت 1.2 ملین ڈالر بنتی ہے۔

‘نئی تاریخ رقم کرنا’

امریکی عجائب گھروں کے عہدیدار اپنے نائجیرین ہم منصبوں کے ساتھ مل کر مستقبل میں مزید نادر اشیاء کی واپسی میں تعاون کرنے پر کام کر رہے ہیں۔