امریکہ کی ‘فارچون 500’ کمپنیاں: کووِڈ-19 کا مقابلہ کرنے کے لیے میدان میں

امریکہ کی بہت سی کامیاب ترین کمپنیاں ملک کے اندر اور بیرون ملک کووِڈ-19 سے نمٹنے کے لیے پیسہ اور سامان دینے کے ساتھ ساتھ علم و ہنر بھی مہیا کر رہی ہیں۔

ذیل میں دی گئی ہر ایک کمپنی ‘فارچون 500 ‘ کی فہرست میں شامل ہے۔ رسالے فارچون کی سالانہ درجہ بندی میں ایسی 500 امریکی کمپنیوں کو شامل کیا جاتا ہے جن کی آمدنی سب سے زیادہ ہوتی ہے۔ اس رسالے کے مطابق فارچون 500 کمپنیاں امریکہ کی مجموعی ملکی پیداوار کی دو تہائی کی نمائندگی کر تی ہیں۔ اِن کی آمدنی 13.7 کھرب ڈالر بنتی ہے جس میں سے 1.1 کھرب ڈالر منافع ہوتا ہے۔ دنیا بھر میں اِن کمپنیوں میں 28.7 ملین افراد ملازم ہیں۔

ذیل میں اُن بڑی بڑی کمپنیوں کی مثالیں دی جا رہی ہیں جو کووِڈ-19 عالمی وباء سے نمٹنے کے لیے میدان میں نکل آئی ہیں۔

مصنوعات سازی

وینٹی لیٹروں اور سیفٹی ماسکوں کی ہسپتالوں کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے، وینٹیک لائف سسٹمز کی شراکت کاری سے، جنرل موٹرز کمپنی اپریل سے ہر مہینے 10,000 وینٹی لیٹر بنانے شروع کر دے گی۔

جی ای ہیلتھ کیئر کے ساتھ مل کر فورڈ موٹر کمپنی نے آنے والے دنوں میں 50,000 اور ضرورت کی بنیاد پر ہر مہینے 30,000 وینٹی لیٹر بنانے کا وعدہ کیا ہے۔

کووِڈ-19کے پھیلنے کے بعد سے صنعتی گروپ ‘تھری ایم’ نے دنیا بھر میں سانس میں آسانی پیدا کرنے والے این 95 ماسکوں کی پیداوار دوگنی کردی ہے۔ صرف امریکہ میں تھری ایم ہر ماہ سانس لینے میں مدد کرنے والی 35 ملین مشینیں بنا رہا ہے۔ 3 ایم کا کہنا ہے کہ وہ یورپ، ایشیا پیسیفک اور لاطینی امریکہ کے علاقوں میں واقع مصنوعات سازی کے اپنے پلانٹوں میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کے لیے ماسکوں کی پیداوار میں اضافہ کرے گا۔

گھریلو سامان بنانے والی پراکٹر اینڈ گیمبل کمپنی نے بتایا ہے کہ وہ چہرے پر لگانے والے ماسک اور ہاتھوں کے لیے سینی ٹائزروں کی تیاری میں اضافہ کر رہی ہے۔ کمپنی کو توقع ہے کہ مستقبل قریب میں وہ ہر ہفتے 45,000 لٹر سینی ٹائزر تیار کرے گی۔ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو، ڈیوڈ ٹیلر نے ایک بیان میں کہا، “ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ یہ بحران کب ختم ہوگا مگر ہم اس کے حل میں شامل ہیں۔”

مالیات

ویلز فارگو اینڈ کمپنی کی خیراتی فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ وہ صحت عامہ کی ایسی تنظیموں اور دیگر گروپوں کو 175 ملین ڈالر دے گی جو خوراک، پناہ گاہوں اور رہائشی استحکام اور چھوٹے کاروباروں کو چلتے رہنے میں مدد دیتے ہیں۔

بنک آف امیریکا نے وعدہ کیا ہے کہ وہ خوراک کی عدم سلامتی، طالب علموں کی تعلیم تک رسائی، اور امریکہ اور بیرونی ممالک میں طبی سہولتوں کو بڑہانے میں مدد کے لیے 100 ملین ڈالر دے گا۔ بنک آف امیریکا کے چیئرمین اور چیف ایگزیکٹو، برائن موہنی ہین نے کہا، “ہم اپنے وسائل کی اولین ترجیح یعنی لوگوں کے خیال رکھنے پر مرکوز کر رہے ہیں۔”

صدر ٹرمپ گفتگو کر رہے ہیں اور میز کے ارد گرد بیٹھے لوگ سن رہے ہیں۔ (Joyce N. Boghosian/White House)
11 مارچ کو واشنگٹن میں کورونا وائرس کے ردعمل پر تبادلہ خیال کرنے کے ایک اجلاس میں سٹی گروپ کے چیف ایگزیکٹو، مائیکل کوربیٹ (بائیں) اور بنک آف امیریکا کے چیف ایگزیکٹو، برائن موہنی ہین (درمیان میں) صدر ٹرمپ کو سن رہے ہیں۔ (Joyce N. Boghosian/White House)

سرمایہ کار بنک سٹی گروپ اِنک کی فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ وہ پوری دنیا میں 15 ملین ڈالر مختص کرے گی۔ سٹی گروپ کا کہنا ہے کہ یہ رقومات اقوام متحدہ کی فاؤنڈیشن اور صحت کی عالمی تنظیم (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے قائم کیے جانے والے کووِڈ-19 سالیڈیرٹی رسپانس فنڈ، امریکہ میں خوراک کے تقسیم کے پروگراموں اور ایسے ممالک میں برابر تقسیم کی جائیں گی جو سب سے زیادہ کووِڈ-19 کی زد مین آئے ہیں۔

پرچون

کووِڈ-19 سے نمٹنے کے لیے وال مارٹ اِنک نے 25 ملین ڈالر کا وعدہ کیا۔ یہ رقم کئی پروگراموں پر خرچ کی جائے گی جن میں اُن نو تنظیموں کے پروگرام بھی شامل ہیں جو فوڈ بنکوں، سکولوں اور عمر رسیدہ لوگوں کے لیے کھانے کے پروگرام چلاتی ہیں۔

آن لائن پرچون فروش ایمیزون نے سی ایٹل میں 400 سے زائد چھوٹے کاروباروں کی نقدی اور مفت کرائے کی شکل میں 5.5 ملین ڈالر مالیت کی مدد فراہم کی۔ اس کمپنی نے واشنگٹن ڈی سی میں کووِڈ-19 کے ہنگامی ردعمل میں ایک ملین ڈالر دیئے جبکہ برطانیہ میں کووِڈ-19 سے متاثرین کی مدد کے لیے 3.9 ملین ڈالر کی رقم دی۔

ٹکنالوجی

وائرس کی وجہ سے بے روزگاری کا سامنا کرنے والوں کی مدد کے لیے ٹکنالوجی کی بہت سی کمپنیاں امدادی نیٹ ورک تیار کرنے کے وعدے کر رہی ہیں۔ 30 ممالک میں 30,000 چھوٹے کاروباروں کو چلائے رکھنے میں مدد کی خاطر فیس بک نے 100 ملین ڈالر کا ایک امدادی پروگرام تیار کیا ہے۔ فیس بک نے سی ڈی سی فاؤنڈیشن اور کووِڈ-19 سالیڈیریٹی فنڈ میں 20ملین ڈالر کی برابر کی رقم دینے کا بھی وعدہ کیا ہے۔

ایپل کے چیف ایگزیکٹو ٹِم کُک کے مطابق، ایپل بیماروں کے علاج اور دنیا بھر میں معیشت اور کمیونٹیوں پر مرتب ہونے والے اثرات کو کم کرنے کے لیے 15 ملین ڈالر کا عطیہ دے رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایپل مقامی، قومی اور عالمی سطح پر کووِڈ-19 کا سامنا کرنے کی کوششوں میں اپنے عملے کی طرف سے بطورعطیہ دیئے گئے ہر ایک ڈالر کے مقابلے میں دو ڈالر کا عطیہ میں دے گا۔

فلم اور ٹیلی ویژن سٹریمنگ سروس نیٹ فلیکس نے تخلیقی طبقے میں کام کرنے والے اُن افراد کے لیے 100 ملین ڈالر کا فنڈ قائم کیا ہے جن کی ملازمتیں وائرس کی وجہ سے یا تو ختم ہو چکی ہیں یا انہیں معطل کر دیا گیا ہے۔ نیٹ فلیکس کے چیف کانٹینٹ (مواد) آفیسر، ٹیڈ سیرینڈوس نے کہا، “ہم اتنے ہی مضبوط ہوتے ہیں جتنے کہ وہ لوگ جو ہمارے ساتھ کام کرتے ہیں۔”

صدر ٹرمپ نے 30 مارچ کو کہا، “ہر شہری، خاندان، اور کاروبار وائرس کو روک کر فرق لا سکتا ہے۔ حب الوطنی کا یہ ہمارا مشترکہ فرض ہے۔”