امریکہ کی مذہبی آزادی کے محافظین کی حمایت

مذہبی آزادی ایک عالمگیر حق ہے۔ اس حق کا دفاع کرنے میں امریکہ کا ہر سال مذہبی آزادی کی بین الاقوامی رپورٹ جاری کرنا بھی شامل ہے۔ اس کا مقصد اس بنیادی آزادی کی حفاظت کرنے والوں کی مدد کرنا ہے۔

15 مئی کو وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے سال 2022 کی مذہبی آزادی کی بین الاقوامی رپورٹ جاری کی اور  مذہبی آزادی کے فروغ کے لیے کام کرنے والوں کو خراج تحسین پیش کیا جو یہ کام کرتے وقت اپنی زندگیاں داؤ پر لگا رہے ہیں۔

بلنکن نے کہا کہ “یہ رپورٹ تیار کرنا دنیا بھر میں ہمارے سول سوسائٹی کے اُن شراکت کاروں کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں جو زیادتیوں کو اجاگر کرنے اور مذہبی ظلم و ستم کے حق میں آواز اٹھانے میں مدد کرتے ہیں۔ ہم اِس انتہائی اہم کام پر اُن کے شکرگزار ہیں۔”

آزادی کا دفاع کرنا

انہوں نے ویغوروں کے لیے مہم، ویغور انسانی حقوق کے منصوبے اور اُن دیگر حمائتی گروپوں کی تعریف کی جو عوامی جمہوریہ چین کی طرف سے ویغوروں، جو زیادہ تر مسلمان ہیں، اور سنکیانگ میں دیگر نسلی اور مذہبی اقلیتی گروہوں کے لوگوں کی نسل کشی اور انسانیت کے خلاف کیے جانے والے جرائم کو دستاویزی شکل میں محفوظ کرنے کا کام رہے ہیں۔

برما میں فوجی حکومت کی جانب سے روہنگیا اقلیت سمیت اقلیتوں پر مسلسل ڈھائے جانے والے مظالم کے باوجود مسلمان، بدھ، عیسائی اور دیگر مذاہب کے ہزاروں اساتذہ انسانی حقوق کی قدروقیمت کی تعلیم دینا جاری رکھے ہوئے ہیں۔ روہنگیا ایک اقلیتی نسلی گروہ ہے جن میں اکثریت مسلمانوں کی ہے۔

بلنکن نے مارتھا پیٹریشیا مولینا مونٹی نیگرو کی بہادری کی تعریف کی۔ مولینا مونٹی نیگرو وکیل ہیں اور انہیں نکاراگوا سے جلاوطن کر دیا گیا ہے۔ نکاراگوا میں اورٹیگا-موریو کی حکومت نے کیتھولک گرجا گھروں اور کیتھولک پیروکاروں پر حملے کیے ہیں۔ 2022 میں مولینا مونٹی نیگرو نے کیتھولک چرچ اور اس کے پیروکاروں کے خلاف 160 سے زیادہ حملوں کو بے نقاب کیا جن میں مقدس مذہبی اشیاء کی بے حرمتی اور لوگوں کی غیر منصفانہ گرفتاریاں بھی شامل ہیں۔

گرجا گھر میں ایک مجسمے کے سامنے لوگ دعا مانگ رہے ہیں (© Osealdo Rivas/AFP/Getty Images)
اگست 2022 میں “سنگرے ڈی کرسٹو” کی شبیہ کے سامنے کھڑا ایک پادری اجتماعی دعا مانگ رہا ہے۔ یہ شبیہ 31 جولائی 2020 کو مناگوا، نکاراگوا میں میٹروپولیٹن کیتھیڈرل میں لگنے والی آگ میں جل گئی تھی۔ (© Osealdo Rivas/AFP/Getty Images)

اس سالانہ رپورٹ میں تقریباً 200 ممالک اور علاقہ جات میں مذہبی آزادی کی صورت حال کا ایک جامع جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں اور زیادتیوں کے ساتھ ساتھ مثبت حکومتی یا معاشرتی اقدامات کا بھی احاطہ کیا گیا  ہے۔ امریکی خارجہ پالیسی کے اہم فیصلے اس رپورٹ کی روشنی میں کیے جاتے ہیں۔

حفاظتی اقدامات میں کو وسعت دینا

2022 کی رپورٹ میں مندرجہ ذیل سمیت اُن ممالک کو اجاگر کیا گیا ہے جنہوں نے سال 2022 میں مذہبی آزادی کے تحفظ کے لیے اقدامات اٹھائے ہیں:-

  • آبائی اور افریقی نژاد برازیلی کمیونٹیوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے مذاہب کو نسلی اور مذہبی عدم برداشت کے خلاف تحفظ فراہم کرنے کے لیے برازیل نے قوانین منظور کیے۔
  • بلجیم نے اپنے ہاں باضابطہ طور پربدھ مت کی مذہبی اقلیت کی آزادی کو تسلیم کیا اور مذہبی آزادیوں میں اضافہ کیا۔
  • جمہوریہ وسطی افریقہ کی خصوصی فوجی عدالت نے 2003 کی بغاوت کے بعد عام شہریوں کے خلاف مذہبی بنیادوں پر کیے جانے والے تشدد اور انسانی حقوق کی دیگر خلاف ورزیوں کے مقدمات چلائے اور سزائیں دیں۔

بلنکن نے کہا کہ “امریکہ مذہبی آزادی کے اِن بہادر حامیوں کے شانہ بشانہ کھڑا رہنا اور اِن کی حمایت کرنا جاری رکھے گا۔ ہم عوام اور حکومتی عہدیداروں کے ساتھ براہ راست کام کرتے ہوئے اُن ممالک میں مذہبی آزادی کی حمایت کرنا جاری رکھیں گے جہاں یہ حقوق حملوں کی زد میں ہیں۔