
2.2 ملین سے زیادہ ایشیائی امریکن اور بحرالکاہل کے جزائر کے ممالک (اے اے پی آئی) کے لوگ امریکہ میں اپنے کاروبار چلاتے ہیں۔
جدید ٹکنالوجی کی بڑی بڑی کمپنیوں سے لے کر محلوں میں بنائے گئے چھوٹے چھوٹے ریستورانوں تک، اِن کاروباریوں نے اپنی آس پاس کی کمیونٹیوں کو سامان، خدمات اور ملازمتیں فراہم کرتے ہیں۔
‘ نیشنل ایشین/پیسفک آئی لینڈر امریکن چیمبر آف کامرس اینڈ انٹرپرینیورشپ (اے سی ای) کے مطابق 10 میں سے 7 اے اے پی آئی کاروباری خواتین مالکان اور 10 میں سے 6 مرد اے اے پی آئی کاروباری مالکان نے کورونا کی وبا کے دوران کاروباری نقصانات کی اطلاع دی۔ مگر بچ جانے والے بہت سے کاروبار اب معیشت کی بہتری کی وجہ سے دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑے ہونا شروع ہو گئے ہیں اور ناکام ہو جانے والے کاروباروں کی جگہ نئے کاروبار کھولے جا رہے ہیں۔
اس رجحان کو دیکھنے کی ایک جگہ امریکہ کے چائنا ٹاؤن ہیں۔ امریکہ کے بہت سے شہروں میں چینی نژاد امریکیوں کی آبادی والے علاقے شامل ہیں- سان فرانسسکو اور نیویارک میں یہ علاقے سب سے زیادہ نمایاں ہیں۔
سان فرانسسکو کے نئے کاروبار پرانے علاقوں میں ترقی کر رہے ہیں
سان فرانسسکو کا چائنا ٹاؤن شمالی امریکہ کا قدیم ترین چائنا ٹاؤن ہے۔ مقامی کاروباروں کا کووڈ-19 کیوجہ سے بہت نقصان ہوا۔ کچھ کاروبار ٹھپ ہو گئے۔ مگر نئے کاروبار اس علاقے کی زندگی میں ایک نئی روح پھونک رہے ہیں۔

مشیلین سٹار جیتنے والے شیف، ہو چی بون نے ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کو بتایا، “میں کاروبار کو واپس لانے اور چائنا ٹاؤن کو اوپر اٹھانے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہتا ہوں۔ اگر آپ کسی کتاب کا سرورق دیکھتے ہیں اور اگر یہ [آپ کو] پرکشش اور دلچسپ [دکھائی] دے تو آپ کتاب کو کھولتے ہیں۔ میں یہی کام ریستوران کے حوالے سے کرنا چاہتا ہوں۔” بون نے ایک سال قبل ایمپریس بون کو اسی جگہ پر کھولا تھا جہاں پہلے سان فرانسسکو کے قدیم ترین ریستورانوں میں شمار ہونے والا ‘ ایمپریس آف چائنا ‘ کے نام سے ایک ریستوران ہوا کرتا تھا۔
کئی دہائیوں کے بعد اس علاقے میں ‘لائنز ڈین’ نامی پہلا نیا نائٹ کلب مارچ 2021 میں کھلا۔
لائنز ڈین کے شریک بانی سٹیون لی نے ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کو بتایا، “ہمارے خیال میں جیسا کہ 1950 کی دہائی میں ہوا کرتا تھا چائنا ٹاؤن کا مستقبل زیادہ کھانے، زیادہ تفریح، زیادہ منفرد کاک ٹیل لاؤنج ہوں گے۔ ہر چیز ماضی کی طرف لوٹتی ہے۔”
نیویارک سٹی چائنا ٹاؤن کی بحالی کے لیے فنڈ فراہم کر رہا ہے۔
مقامی حکومتیں بھی اِس عمل میں شامل ہو رہی ہیں۔
نومبر 2021 میں نیویارک کے گورنر نے نیو یارک سٹی کے چائنا ٹاؤن کو 20 ملین ڈالر کا ‘ ڈاون ٹاؤن ریوائٹلائزیشن انیشی ایٹو ایوارڈ’ [اندرونِ شہرکی بحالی کے منصوبے کے لیے فنڈ] دیا تاکہ ثقافتی منزل مقصود کی حیثیت سے اس کی تاریخ سے فائدہ اٹھایا جا سکے “اور اس علاقے کی اندرون شہر کی متحرک حیثیت کو بحال کیا جا سکے۔”
گورنر کیتھی ہوکل نے ایک بیان میں کہا، “چائنا ٹاؤن نہ صرف نیو یارک والوں کے لیے بلکہ پوری دنیا کے لیے ثقافتی دولت اور تنوع کی شمع کے طور پر کام کرتا ہے۔ اس ایوارڈ کے بعد چائنا ٹاؤن مزید نمایاں ہو گا اور ایک متحرک کمیونٹی اور بین الاقوامی فنون اور ثقافتی منزل کے طور پر اپنی بھرپور صلاحیتیں حاصل کر لے گا۔”

کاروباری مالکان چھوٹے کاروباروں کو بڑھانے، علاقے کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے یا بصورت دیگر علاقے کو بہتر شکل میں بحال کرنے کے پراجیکٹ کے لیے تجاویز پیش کر سکتے ہیں۔
اے اے پی آئی کاروباری مالکان کی ایک کمیٹی اس پراجیکٹ کے لیے دی جانے والی تجاویز کا جائزہ لے رہی ہے اور آنے والے موسم خزاں میں گرانٹ وصول کرنے والوں کا اعلان کرے گی۔
مین ہٹن بورو کے صدر گیل اے بریور نے اس اعلان کے بعد کہا، “چائنا ٹاؤن ایک ایسی ثقافتی اور تاریخی بنیاد ہے جو چینی امریکی اور ایشیائی امریکی کمیونٹی کے حال اور مستقبل کے لیے نہ صرف نیویارک بلکہ [امریکہ کے] پورے شمال مشرقی علاقے کے لیے اہمیت رکھتی ہے۔”