امریکہ کی کووڈ-19 سے نمٹنے میں بحرہند و بحرالکاہل کے شراکت داروں کی مدد

میز کے ایک طرف لوگوں نے ماسک پہنے ہوئے ہیں اور دوسری طرف حفاظتی لباس پہن رکھے ہیں (© Mohammad Ponir Hossain/Reuters)
ڈھاکا کے مگدا میڈیکل کالج اور ہسپتال میں کووڈ-19 کی ٹیسٹنگ سے قبل مریض، طبی کارکنوں کے ساتھ مشورہ کر رہے ہیں۔ (© Mohammad Ponir Hossain/Reuters)

امریکہ، بنگلہ دیش کو 100 وینٹی لیٹر فراہم کر رہا ہے۔ امریکہ میں تیار کردہ اِن وینٹی لیٹروں کی فراہمی کووڈ-19 اور دیگر مشکلات کے خلاف جنگ میں دونوں ممالک کے درمیان دن بدن بڑھتے ہوئے تعاون کا حصہ ہے۔

نائب وزیر خارجہ، سٹیون بیگان نے وینٹی لیٹروں کی فراہمی کا اعلان بنگلہ دیش اور بھارت کے 12 تا 16 اکتوبر کے درمیان کیے جانے والے اپنے دوروں کے دوران کیا۔ یہ اعلان دو انتہائی اہم اور طویل عرصے سے قائم اتحادوں کی حمایت کا اظہار ہے۔

15 اکتوبر کو ڈھاکا میں بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ، اے کے عبدل مومن کے ساتھ ملاقات کے بعد بیگان نے کہا، “امریکہ بحرہند و بحرالکاہل میں بنگلہ دیش کو ایک کلیدی شراکت دار کی حیثیت سے دیکھتا ہے اور ہم ایک آزاد اور کھلے بحرہند و بحرالکاہل کو فروغ دینے کے لیے اپنی شراکت داری کو بڑھانے کا عزم کیے ہوئے ہیں۔”

 عبدل مومن اور سٹیون بیگان (State Dept.)
15 اکتوبر کو ڈھاکا، بنگلہ دیش میں نائب وزیر خارجہ بیگان، بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ عبدل مومن سے ملاقات کر رہے ہیں۔ (State Dept.)

بیگان نے بنگلہ دیشی حکومت کی یہ یقینی بنانے میں مدد کرنے کے لیے کہ ملک کے تمام وینٹی لیٹر درست طور پر کام کر رہے ہیں، گیس کا تجزیہ کرنے والی دو مشینیں بھی فراہم کیں۔ جیسے ہی کووڈ-19 کی نئی ویکسینوں کے محفوظ اور موثر ہونے کا پتہ چلتا ہے تو امریکہ، بنگلہ دیش کے ساتھ شراکت داری کو مزید آگے لے کر جائے گا۔

یہ عطیہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کی اُن امریکی کاوشوں کا تسلسل ہے جن میں صرف اس سال کووڈ-19 سے نمٹنے کے لیے 900 ملین ڈالر سے زائد کی انسانی امداد شامل ہے۔ اس میں بھارت میں صحت کے شعبے میں امریکی امداد میں جون کے بعد دیئے جانے والے 200 وینٹی لیٹر بھی شامل ہیں۔

وزیر خارجہ کا یہ دورہ شراکت دار ممالک کے ساتھ قریبی تعاون کے ذریعے، بحرہند و بحرالکاہل  کے پرامن اور خوشحال خطے کو یقینی بنانے کی امریکی کوششوں کو فروغ دیتا ہے۔

نئی دہلی میں 12 اکتوبر کو “امریکہ-انڈیا فورم” پر بیگان نے بھارت کی “ویکسین کی تحقیق پر بھارت کے انتہائی اہم کردار” کی تعریف کی۔ اور کہا کہ دونوں ممالک میں  نجی شعبے اور علمی محققین  کورونا وائرس کی ویکیسین کے آزمائشی تجربات میں تعاون کر رہے ہیں۔

ٹویٹ: محکمہ خارجہ

امریکہ اور بھارت کی شراکت داری کے موضوع پر نائب وزیر خارجہ بیگان کا اظہار خیال:  ہم نے ایک خالص اور مضبوط شراکت داری کے لیے پیدا ہوتے ہوئے حالات دیکھے ہیں یعنی ایک ایسا اتحاد جو کہ جنگ کے بعد کے نمونے کی طرز پر نہ ہو بلکہ یہ ایسا ہو جس کی بنیادیں مشترکہ سلامتی اور ارضیاتی سیاسی مقاصد، مشترکہ مفادات، اور مشترکہ اقدار کے خطوط پر استوار ہوں۔

اپنے اس پورے دورے کے دوران بیگان نے اس بات پر زور دیا کہ بحرہند و بحرالکاہل کے خطے میں امریکی اتحادوں کی بنیاد ایسے ممالک کے ساتھ قریبی تعلقات کو مضبوط بنانے پر ہے جن کے امریکہ کے ساتھ نہ صرف اقتصادی اور ارضیاتی سیاسی مقاصد مشترک ہیں بلکہ اُن کی اور امریکہ کی اقدار بھی مشترک ہیں۔

بیگان نے کہا، “اکٹھے مل کر ہم ایک ایسے تصور کی حمایت کرتے ہیں جو اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ہمارے ممالک، اور خطے کے تمام متنوع ممالک، ایک آزاد اور کھلے بحرہند و بحرالکاہل میں خود مختار اور خوشحال ممالک کی حیثیت سے ترقی کر سکیں۔”