امریکہ کووڈ-19 تک عالمگیر رسائی کو بڑہانے اور اس وبا کو تیزی سے ختم کرنے کے لیے ویکسینیں دریافت کرنے والوں کو املاک دانش کے قوانین کے تحت حاصل تحفظات سے استثنا کی حمایت کر رہا ہے۔

 اپنی نشست پر بیٹھیں، کیتھرین ٹائے بات کرتے ہوئے اپنے ہاتھوں کو حرکت دے رہی ہیں (© Sarah Silbiger/AP Images)
امریکہ کی تجارتی نمائندہ کیتھرین ٹائے 28 مئی کو امریکی سینیٹ کے سامنے بیان دے رہی ہیں۔ (© Sarah Silbiger/AP Images)

5 مئی کو امریکہ کی تجارتی نمائندہ کیتھرین ٹائے نے اعلان کیا کہ امریکہ املاک دانش کے حقوق کے تجارتی پہلووں پر عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) کے معاہدے ( ٹرپس) کے تحت کووڈ-19 ویکسینیں دریافت کرنے والوں کے املاک دانش کے قانونی تحفظات میں استثنا کی حمایت کرے گا تاکہ دنیا بھر میں دوائیں بنانے والی کمپنیاں کووڈ-19 کی ویکسینیں تیار کر سکیں۔

ٹائے نے کہا، ” صحت کا یہ بحران عالمی سطح کا ہے اور کووڈ-19  وبائی بیماری کے غیر معمولی حالات  (ہم سے) غیر معمولی اقدامات کا تقاضہ کرتے ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ بائیڈن-ہیرس انتظامیہ  املاک دانش کے حقوق پر مکمل یقین رکھتی ہے۔ تاہم  کووڈ-19 وبائی بیماری کو ختم کرنے کی غرض سے استثنا کی حمایت کرتی ہے۔

ٹائے نے کہا، “انتظامیہ کا مقصد جتنی زیادہ ہو سکیں اتنی زیادہ محفوظ اور موثر ویکسینیں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو جتنی تیزی سے ہو سکے اتنی تیزی سے فراہم کرنا ہے۔”

امریکہ اس عارضی استثنا کی تیاری کے لیے ڈبلیو ٹی او کے ممبروں کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ مگر ڈبلیو ٹی او کی اتفاق رائے سے فیصلے کرنے کی نوعیت اور اس معاملے سے متعلقہ مسائل کی پیچیدگیوں کی وجہ سے وقت لگے گا۔

تاہم اس کے ساتھ ساتھ امریکی حکومت ویکسینیں بنانے کے لیے درکار مواد کی دستیابی میں اور دنیا بھر میں ویکسین تیار کرنے اور تقسیم کو پھیلانے میں اضافہ کرنے کے لیے بین الاقوامی شراکت کاروں اور نجی شعبے کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔

امریکہ نے کووڈ-19 ویکسینوں تک رسائی کے عالمی پروگرام (کوویکس) کے لیے دو ارب ڈالر فراہم کیے اور 2022ء تک مزید دو ارب ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے۔ کوویکس ایک بین الاقوامی شراکت کاری ہے جس کے مقاصد میں ویکسینوں تک عالمگیر رسائی، اور 2021ء کے اختتام تک کووڈ-19 ویکسین کی دو ارب خوراکیں تقسیم کرنے کا ہدف شامل ہیں۔

امریکہ کواڈ شراکت داری کے حوالے سے آسٹریلیا، بھارت اور جاپان کے ساتھ مل کر 2022ء کے اختتام تک بحرہند و بحرالکاہل کے خطے میں ویکسین کی کم از کم ایک ارب خوراکیں بنانے اور تقسیم کرنے کی خاطر مالی وسائل فراہم کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔

امریکہ کووڈ-19 کے خلاف بھارت کی جنگ میں مدد کرنے کے لیے فوری طور پر ہنگامی امداد بھی بھارت بھجوا رہا ہے۔ اس میں آکسیجن کے الات، ذاتی حفاظت کے الات اور وینٹی لیٹر شامل ہیں۔ بھارت میں ویکسین کی تیاری کے لیے امریکہ، بھارت کو خام مال بھی بھجوا رہا ہے۔

بیماریوں پر قابو پانے اور اُن کی روک تھام کے لیے افریقی مراکز کے ڈائریکٹر، جان این نکنگاسونگ نے 5 مئی کے ایک ٹویٹ میں امریکی حکومت کی ڈبلیو ٹی او کے ٹرپس معاہدے کے تحت کووڈ-19 ویکسینوں کی تیاری میں ویکسینیں دریافت کرنے والوں کو حاصل قانونی تحفظات کے استثنا کو ختم کرنے کے لیے کیے جانے والے مذاکرات میں شامل ہونے کی تعریف کی۔

انہوں نے کہا، “یہ لیڈرشپ کا عملی ثبوت ہے۔ تاریخ اسے انسانیت کے ایک عظیم فیصلے کے طور پر یاد رکھے گی!”