تھینکس گیونگ [یوم تشکر] کے ڈنر کے لیے تندور میں ٹرکی روسٹ ہونے کا انتظار کرتے ہوئے بہت سے امریکی ٹیلی ویژن یا انٹرنیٹ پر میسی کی تھینکس گیونگ ڈے [یوم تشکر] کی پریڈ دیکھ رہے ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ لاکھوں لوگ نیو یارک سٹی کی سڑکوں پر پریڈ کے راستے کے دونوں طرف لائن میں کھڑے ہوکر پریڈ کے جوش خروش میں شامل ہونے کے لیے اپنے گھروں کے آرام کو چھوڑ کر باہر نکل آتے ہیں۔
اوپر تصویر میں دکھایا گیا “ٹام ٹرکی” نامی فلوٹ اس پریڈ کا سب سے مشہور فلوٹ ہے۔ پریڈ کا آغاز اسی سے ہوتا ہے۔ اس فلوٹ کو’میسی’ نامی ڈپارٹمنٹل سٹور سپانسر کرتا ہے۔ ذیل میں تصویروں کی شکل میں اس پریڈ کی مختصر تاریخ بیان کی گئی ہے:-
زندہ یا ‘نقلی’

پہلی پریڈ 1924 میں منعقد کی گئی۔ ابتدائی برسوں میں اس پریڈ میں سنٹرل پارک کے چڑیا گھر کے زندہ جانور دکھائے جاتے تھے۔ 1927 میں حکام نے اصلی جانوروں کی جگہ جانوروں کی شکل کے بڑے بڑے ہیلیم کے غبارے پریڈ میں شامل کیے۔ اس تبدیلی سے یقینی طور پر چیزیں آسان ہوئی ہوں گیں۔
آج اس پریڈ کو اس کے 4 کلومیٹر لمبے راستے پر 3.5 ملین لوگ دیکھنے کے لیے آتے ہیں۔ اس کے علاوہ لاکھوں لوگ اسے سکرینوں پر بھی دیکھتے ہیں۔ پریڈ میں گوناگوں قسم کے فلوٹس، بلند و بالا ہیلیم کے غبارے، مسخرے، مارچنگ بینڈ مشہور شخصیات اور فن کار شامل ہوتے ہیں جو شہر کی سڑکوں پر سے گزرتے ہیں، فلوٹوں پر ہوتے ہیں یا نیچے اتر کر پیدل چلتے ہیں۔
اوپر 1933 میں پریڈ کے راستے میں “اینڈی” نامی گھڑیال کو اس کے رکھوالے نے اٹھایا ہوا ہے۔
بچوں کی دلچسپی کی چیزیں

ابتدائی برسوں میں پریڈ فلوٹوں میں ‘میسی’ سٹور کی کرسمس ونڈو میں چھوٹے بچوں کی نظموں کی عکاسی کی جاتی تھی۔ اس کی ایک مثال دائیں طرف دکھائی گئی ‘لٹل مس مفیٹ” نامی نظم ہے۔ 1934 میں والٹ ڈزنی اور ایک جرمن نژاد امریکی کٹھ پتلی تماشہ کرنے والے، ٹونی سارگ نے جو پریڈ کے تخلیقی ڈائریکٹر بھی تھے ‘مِکی ماؤس’ کو پریڈ میں شامل غباروں میں سے ایک غبارے کے طور پر پیش کیا۔ یہ غبارہ ‘مِکی ماؤس’ کے شاندار آغاز کی بنیاد ثابت ہوا۔ پریڈ کے دوران پچیس افراد نے مِکی اور مِنی ماؤس کے لباس پہنے ہوئے 12 میٹر اونچے غبارے کو اٹھا رکھا تھا۔
آدھے کلرک اور آدھے مسخرے

ابتدا میں 34ویں سٹریٹ پر واقع میسی کے سب سے بڑے سٹور کے عہدیداروں نے ایک پریڈ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ خریداروں کی توجہ حاصل کی جا سکے۔ اس کے بعد میسی کے ملازمین نے جن میں سے اکثر پہلی نسل کے یورپی تارکین وطن تھے یورپ کے مشہور اور اپنی پسند کے تہواروں کی یاد میں پریڈ میں شرکت کرنے کی تجویز پیش کی۔ 1924 میں ہونے والی اس پریڈ میں سٹور کے ملازمین نے مسخروں، کاؤبوائز، نوابوں اور دیگر کرداروں کے طور پر حصہ لیا۔
1949 کی پریڈ کے اس مسخرے کی طرح کے مسخرے ہمیشہ لوگوں کی توجہ کا مرکز اور تماشائیوں کی تفریح کا باعث بنتے ہیں۔
رقص کے 65 برس

ریڈیو سٹی راکٹس نامی عورتوں کی ہم آہنگی سے رقص کرنے والی ڈانس کمپنی کی اراکین 1957 سے پریڈ میں اپنے فن کا مظاہرہ کرتی چلی آ رہی ہیں۔ گزرے برسوں میں نیویارک کی اس ڈانس کمپنی کی رقاصائیں جنگ کے وقتوں میں بیرون ملک امریکی فوجیوں اور صدارتی حلف وفاداری کی تقاریب کے موقع پر بھی رقص کرتی رہی ہیں۔ اس تصویر میں 2014 کی پریڈ میں انہیں رقص کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
قطار در قطار ماہرین فن

امریکہ کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے ہائی سکولوں اور کالجوں کے مارچنگ بینڈ پریڈ میں اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ ہر سال ‘میسی’ کی بینڈ سلیکشن کمیٹی فیصلہ کرتی ہے کہ کون کون سے بینڈ پریڈ میں اپنے فن کا مظاہرہ کریں گے۔ پریڈ میں شرکت کے لیے دی جانے والی درخواستوں کے ساتھ وقفے کے وقت کے شو یا بینڈوں کے مقابلے میں شرکت کے لیے بینڈ کی ویڈیو فوٹیج شامل کرنا ہوتی ہے۔ اس سال پریڈ میں ہائی سکول اور کالج کے 12 مارچنگ بینڈ شریک ہوں گے۔
اس تصویر میں 2016 کی پریڈ میں ویسٹ ورجینیا یونیورسٹی کے مارچنگ بینڈ کو سکستھ ایونیو پر مارچ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
ملا جلا میڈیا

2021 کی پریڈ میں فلوٹ اور دیوہیکل غبارے سنٹرل پارک ویسٹ کی جانب گامزن ہیں۔ اِن میں ‘دا مینڈالورین‘ ٹیلی ویژن سیریز کا عام طور پر بےبی یوڈا کے نام سے جانا جانے والا کردار گروگو اور ‘ پی نٹس‘ کارٹونوں کا کردار سنوپی بھی شامل ہوتے ہیں۔ یاد رہے کہ اس پریڈ میں شامل سنوپی دیوہیکل غبارہ سب سے زیادہ لمبے عرصے تک شریک ہونے والا کردار ہے۔
ستاروں کا نظارہ

ماسوائے دوسری عالمی جنگ کے تین سالوں کے یہ پریڈ ہر سال یوم تشکر پر منعقد ہوتی چلی آ رہی ہے۔ عالمی جنگ میں امریکی فوج کو جنگی کاوشوں کے لیے ہیلیم اور ربڑ کی ضرورت تھی۔ ہیلیم پریڈ کے اوپر اڑنے والے بڑے غباروں جبکہ ربڑ پریڈ میں شریک گاڑیوں کے ٹائروں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ 2020 میں پریڈ ہوئی مگر کووڈ-19 وبا کی وجہ سے لوگ پریڈ دیکھنے نہ آ سکے۔
پریڈ میں 96 سالہ گلوکار ٹونی بینیٹ سے لے کر 26 سالہ اداکارہ/گلوکارہ زنڈایا تک مشہور فنکار باقاعدگی سے حصہ لیتے چلے آ رہے ہیں۔ 2021 میں چونکہ پریڈ میں حصہ لینے والے پریڈ کے دوران تماشائیوں کے ساتھ گھل مل سکتے تھے اس لیے اوپر تصویر میں گریمی- اور آسکر ایوارڈ یافتہ موسیقار جون بٹسٹے ریاست لوزیانا کی نمائندگی کرنے والے ایک فلوٹ سے لوگوں کی طرف ہاتھ ہلا رہے ہیں۔
پریڈ کا پرمسرت اختتام

میسی سٹور نے 1860 کی دہائی میں اپنے اِس بڑے سٹور میں بچوں کا استقبال کرنے کے لیے سانتا اداکاروں کی خدمات حاصل کرنا شروع کیں۔ مزید یہ کہ میسی سٹور ‘ میریکل آن 34تھ سٹریٹ‘ نامی فلم میں بھی نمایاں ہوا۔ 1947 کی یہ فلم ایک ایسی لڑکی کے بارے میں ہے جسے اصلی سانتا کلاز مل جاتا ہے جس کا نام کرِس کرنگل ہے اور وہ سٹور میں کام کرتا ہے۔
ابتدائی برسوں میں اس پریڈ کو میسی کی کرسمس پریڈ کہا جاتا تھا۔ گوکہ حالیہ برسوں میں ‘تھینکس گیونگ ڈے’ پر زیادہ زور دیا جانے لگا ہے مگر اُس پرانی روایت کی اب بھی پابندی کی جاتی ہے جس کے تحت سانتا کلاز تہواروں کے موسم کی آمد کے اعلان کے ساتھ پریڈ کے اختتام کا اعلان کرتا ہے۔ بہت سے بچے جانتے ہیں کہ اگر انہیں سانتا کی ایک جھلک دیکھنا ہے تو انہیں پریڈ آخر تک دیکھنا ہوگی۔ اسی طرحہ نیویارک کا ہجوم سانتا کے استقبال کے لیے پرزور تالیاں بھی بجاتا ہے۔