امریکہ کی یوکرین کے اہم ثقافتی مقامات کو محفوظ بنانے میں یوکرین کی مدد

چرچ کے اندر دیواروں پر بنی ہوئی تصاویر اور نقش و نگار (U.S. Embassy Kyiv)
امریکہ نے 2013 میں ڈروہوبچ، یوکرین میں سینٹ جارجز چرچ کے اندر نقش و نگار محفوظ بنانے میں مدد کی۔ (U.S. Embassy Kyiv)

یوکرین میں کئی ایک منفرد تاریخی اور تعمیراتی عمارتیں موجود ہیں جو صدیوں پہلے تعلیمی، سماجی، سیاسی اور مذہبی مقاصد کے لیے بنائی گئی تھیں۔ امریکہ یوکرین کے ثقافتی ورثے کی قدر کرتا ہے اور اس کے تحفظ میں مدد کرتا ہے۔

امریکہ 2001 کے بعد سے یوکرین میں ثقافتی تحفظ کے 18 منصوبوں کی مدد کے لیے 17 لاکھ ڈالر سے زیادہ کی رقم فراہم کر چکا ہے۔ یہ امداد ثقافتی تحفظ کے لیے قائم کیے گئے سفیروں کے فنڈ کے ذریعے فراہم کی جاتی ہے۔ یہ پروگرام امریکہ کے محکمہ خارجہ کا تعلیمی اور ثقافتی امور کا بیورو چلاتا ہے۔

یوکرین میں امریکہ کے سابق سفیر بل ٹیلر نے کہا، “یہ [امداد] یوکرین کے ثقافتی ورثے اور بین الاقوامی ثقافت میں یوکرین کی خدمات کے لیے ہمارا  کی عکاسی کرتی ہے۔”

حالیہ پراجیکٹوں کی کچھ مثالیں ذیل میں دی جا رہی ہیں:-

کیف میں پرانی تعلیمی عمارت

 تین کارکن حفاظتی رسیاں باندھے ایک مینار پر چڑھ رہے ہیں (U.S. Embassy Kyiv)
کارکن کیف، یوکرین میں کیف-موہائلا اکیڈمی کی پرانی تعلیمی عمارت کی بحالی کا کام کر رہے ہیں (U.S. Embassy Kyiv)

1703 میں تعمیر کی گئی کیف-موہائلا اکیڈمی کی پرانی تعلیمی عمارت یوکرین میں تعلیمی اور ثقافتی مقاصد کے لیے تعمیر کی جانے والی پہلی عمارت ہے۔

موہائلا اکیڈمی کے بانی، زاپوریشیئن کوساک آئیوان مازیپا اُس وقت بدنام ہوا جب اس نے 1708 میں پولٹاوا کے مقام پر روسی زار پیٹر اول اور سویڈش بادشاہ کارل بارہ کے درمیان ہونے والی جنگ میں سویڈش بادشاہ کا ساتھ دیا۔ اس کے نتیجے میں مازیپا کو روسی سلطنت کا دشمن قرار دیا گیا اور اسے روسی آرتھوڈوکس چرچ سے خارج کر دیا گیا۔ بعد میں سوویت دور کے خاتمے کے بعد مازیپا کو یوکرینی تاریخ سے بھی خارج کر دیا گیا۔

2019 میں گنبد نما یوکرینی آرتھوڈوکس “کلیسائے بشارت” سمیت، پرانی تعلیمی عمارت کی مرمت کی گئی جس پر 405,000 ڈالر لاگت آئی۔

ٹیلر نے 2019 میں اس منصوبے کے بارے میں کہا، “مجھے بہت خوشی ہے کہ امریکہ اس تاریخی مقام کو محفوظ رکھنے میں یوکرین کی مدد کرنے کے قابل ہے۔”

البرٹی، لویئو میں لوئیو کا تاریخ کا عجائب گھر

 قطار میں بنی عمارتوں کے سامنے سے لوگ گزر رہے ہیں (U.S. Embassy Kyiv)
یوکرین کے شہر لوئیو میں تاریخی بلیک ہاؤس کے اندرونی اور بیرونی حصے کی 2016 میں تزئین و آرائش کی گئی۔ (U.S. Embassy Kyiv)

سولہویں صدی کی یہ عمارت شہر کے تاریخی “رائناک سکوائر” کی [جس کے معانی مارکیٹ چوک ہیں]  نمایاں خصوصیت ہے۔ اس میں آج کل ایک عجائب گھر قائم ہے۔ “بلیک ہاؤس” مغربی یورپ کے طرزِ تعمیرات کی دور تک پہنچ کی ایک مثال ہے۔

امریکہ کی جانب سے 2016 میں 275,000 ڈالر کی امداد سے اس عمارت کے اندرنی اور بیرونی حصوں کو محفوظ بنانے کے کام میں مدد ملی۔

عجائب گھر میں 2004 کے اورنج انقلاب اور 2013-2014 کے میڈن کے مظاہروں جیسے جدید تاریخ کے واقعات سے متعلق نمائشیں منعقد کی جاتی ہیں۔ اس میں سوویت یونین کے موت کے کیمپوں میں مرنے والے یوکرینیوں کی یادگار بھی شامل ہے۔

وائشنیوٹسکی محل، ٹرنوپیل

 محل اور باغات کا ایک فضائی منظر (© rbrechko/Shutterstock.com)
وائشنیوٹسکی محل کا ایک منظر جسے بعض لوگ “چھوٹا وارسائی” بھی کہتے ہیں (© rbrechko/Shutterstock.com)

مغربی یوکرین میں واقع وائشنیوٹسکی محل یوکرین کی آزادی کی علامت ہے۔ یہ محل پندرھویں صدی میں تعمیر کیا گیا تھا اور  اٹھارھویں صدی میں فرانس میں تربیت یافتہ معماروں نے اسے  دوبارہ ڈیزائن کیا۔

محل تعمیر کرنے والے اور تقریباً 400 سال تک اس میں رہنے والے ایک معزز یوکرینی خاندان نے سولہویں صدی میں پہلی زاپوریشیئن کوساک فوج کی بنیاد رکھی۔ اس فوج کو یوکرینی ریاست کی تاریخی اور جمہوری ترقی اور آزاد یوکرینیوں کی پہلی رادا یا کانگریس کے انتخاب میں ایک بااثر کردار ادا کرنا تھا۔

وائشنیوٹسکی خاندان نے مزیپا، موہائلا اکیڈمی کے بانی زاپوریشیئن کوساک ہیٹ مین، انیسویں صدی کے قوم پرست شاعر تاراس شیوچینکو؛ اور یوکرینی آزادی کے دیگر محافظین کی اس محل میں میزبانی کی۔

محل کے گراؤنڈ فلور پر 80 میٹر لمبا “شیشوں کا ہال” ہے جو ورسائی کے اسی طرح کے ہال کی نقل ہے۔ فرانسیسی ناول نگار ہونرے دو بالزاک نے اسے دیکھنے بعد “لٹل ورسائی” کا نام دیا۔

2015 میں 155,000 ڈالر کی امریکی امداد سے ہال کی بحالی اور اس کی دیواروں کو مضبوط بنانے میں مدد ملی۔ یہ محل عمارتوں کے اُس سلسلے کا حصہ ہے جسے ‘ٹرنوپیل علاقے کے قلعے’ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

سینٹ جارجز چرچ، ڈروہوبچ

 پرانے گرجا گھر کی عمارت کے باہر مرمتی مچان (U.S. Embassy Kyiv)
امریکہ کی مدد سے ڈرہوبچ، یوکرین کے سینٹ جارجز چرچ کے اندر نقش و نگار کو بحال کیا گیا۔ (U.S. Embassy Kyiv)

ڈروبوبچ میں واقع سینٹ جارجز چرچ کو روائتی ‘سیرکوا’ یعنی لکڑی کے بنے ہوئے چرچوں کا ایک غیرمعمولی نمونہ مانا جاتا ہے۔ اس قسم کے چرچ یوکرین اور پولینڈ کے کارپیتھیئن خطے کی انفرادیت ہیں۔ سینٹ جارجز چرچ کو عالمی ورثے کی عمارت قرار دیا گیا ہے۔ اس کے گنبد کی تعمیر میں اپنے وقت کی جدید ترین تعمیراتی ٹکنالوجی استعمال کی گئی تھی۔

گزری ہوئی صدیوں کے دوران اس چرچ کو آگ سے نقصان پہنچتا رہا اور اس کی کئی بار مرمت کرنا پڑی۔

امریکہ نے چرچ میں آگ  لگنے کا پتہ لگانے اور اس سے بچاؤ کے لیے تار بچھانے اور اندرونی دیواروں پر بنی پینٹنگوں کو بحال کرنے کے لیے 85,000 ڈالر کی امداد دی۔

سینٹ صوفیہ، کیف

 ایک بلند مقام سے چرچ میں کی جانے والی عبادت کا منظر (© Maxym Marusenko/NurPhoto/Getty Images)
2019 میں کیف، یوکرین کے سینٹ صوفیہ کیتھیڈرل میں آرتھوڈوکس کرسمس کے موقع پر عبادت کا ایک منظر۔ (© Maxym Marusenko/NurPhoto/Getty Images)

سینٹ صوفیہ کیتھیڈرل گیارھویں صدی میں تعمیر کیا گیا تھا۔ یہاں پر شہزادے غیرملکی سفرا کی میزبانی اور معاہدے طے کیا کرتے تھے۔

2011 میں امریکہ کی طرف سے  49,000 ڈالر کی امداد سے بارھویں صدی کی بچی کاری سے بنی تصویروں کی محفوظگی میں مدد ملی۔ 1930 کی دہائی میں سوویت کی قیادت میں اس سنہری گنبد والے کیتھیڈرل کے انہدام سے پہلے اِن پچی کاریوں کو قریب ہی ایک جگہ پر محفوظ کر لیا گیا تھا۔ اب یہ پچی کاریاں سینٹ صوفیہ میں دوبارہ لگا دی گئیں ہیں۔

ان میں سے کچھ  پراجیکٹوں کے بارے میں تفصیل جاننے کے لیے کیف میں امریکی سفارت خانے کی انگریزی اور یوکرینی زبانوں میں تیار کردہ  تین منٹ کی ویڈیو دیکھیے۔