امریکہ کی یوکرین کے لیے 2.6 ارب ڈالر سے زائد کی انسانی امداد

یوکرین کے لیے امریکی امداد کے بارے میں گرافک جس کے ساتھ ایک زخمی عورت کو ایمبولینس میں ڈالتے ہوئے افراد کی تصویر دکھائی گئی ہے۔ (گرافک: State Dept./M. Gregory. تصویر: © Ukrainian Emergency Service via AP)
(State Dept./M. Gregory)

روس کی جارحیت کے پیش نظر یوکرین کے لیے امریکی حمایت جامع اور پائیدار ہے۔ امریکی حکومت 2022 کے یوکرین پر روس کے بھرپور حملے سے متاثرہ لوگوں کی مدد کرنے کی خاطر اپنے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے [یو ایس ایڈ] اور محکمہ خارجہ کے  ذریعے انسانی بنیادوں پر 2.6 ارب ڈالر (پی ڈی ایف،753 کے بی) سے زیادہ کی امداد فراہم کر چکی ہے جس میں مندرجہ ذیل امداد بھی شامل ہے:-

  • ہنگامی بنیادوں پر خوراک اور پناہ گاہیں۔
  • ذہنی تندرستی اور نفسیاتی سہولتوں سمیت صحت کی سہولتیں۔
  • صاف پانی تک رسائی۔
  • باورچی خانے میں استعمال کی اشیا اور بستر اور چارپائیوں جیسی ضرورت کی بنیادی اشیا۔

گو کہ انسانی بنیادوں پر دی جانے والی امداد کا کثیر حصہ یوکرین کے اندر موجود لوگوں کے لیے وقف کیا گیا تھا تاہم 451 ملین ڈالر سے زائد کی رقم خطے کے دوسرے ممالک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بھی فراہم کی گئی جن میں پولینڈ، مالدووا اور دیگر پڑوسی ممالک شامل ہیں۔

دیگر تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کرنا

انسانی ہمدردی کے تحت چلائے جانے والے اِن پروگراموں کے تحت یوکرین اور پڑوسی ممالک میں کام کرنے والے یونیسیف، اقوام متحدہ  کے پناہگزینوں کے ہائی کمشنر کے دفتر، مہاجرت کے بین الاقوامی ادارے اور عالمی ادارہ صحت جیسے اقوام متحدہ کے اداروں کی بھی مدد کی جا رہی ہے۔

یہ امداد ایک ایسے وقت فراہم کی گئی ہے جب روس کی جارحیت کی اِس جنگ کی وجہ سے یوکرین کے اندر 5 ملین سے زیادہ افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور تقریباً 6 ملین پڑوسی ممالک اور دیگر ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ روسی بمباری  اور گولہ باری سے سڑکیں، پل، ڈیم، اور ریلوے لائنوں کے ساتھ ساتھ سکولوں اور اناج برآمد کرنے والیں بندرگاہوں کو بھی مسلسل تباہ کیا جا رہا ہے۔

نئی انسانی امداد سے ان لوگوں کے لیے پناہ گاہوں سے لے کر جن کے گھر تباہ ہو چکے ہیں، صدمے سے دوچار اُن لوگوں تک سب کی ہر طرح سے مدد کی جائے گی جو روس کی جنگ سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔  یو ایس ایڈ کی ایڈمنسٹریٹر سمنتھا پاور نے 17 جولائی کو کیئف میں کہا کہ “یوکرین میں جو کچھ ہو رہا ہے اُسے ہم دیکھ رہے ہیں یعنی روس اسے جلاتا چلا جا رہا ہے [اور] یوکرینی اسے تعمیر کرتے چلے جا رہے ہیں۔”