امریکہ کے اعلٰی تعلیمی اداروں میں بین الاقوامی طلباء کامیابی سے ہمکنار ہوتے ہیں

بیرونی ممالک میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کی اولین ترجیح امریکہ ہوتی ہے۔ بین الاقوامی طلباء امریکہ اس لیے آتے ہیں کیونکہ امریکی کالجوں اور یونیورسٹیوں میں انہیں اعلٰی نصابی اور ادارہ جاتی سہولتیں دستیاب ہوتی ہیں اور تعلیم مکمل کرنے کے بعد اُن  کی پیشہ ورانہ زندگی میں امریکی ڈگری کی قدر کی جاتی ہے۔

بین الاقوامی طلباء کے سامنے کئی ایک متبادلات ہوتے ہیں۔ وہ اکثر امریکی وزارت تعلیم کے175 سے زائد ممالک اور علاقوں میں موجود بین الاقوامی طلباء کے ایجوکیشن یو ایس اے نیٹ ورک کے مراکز سے رہنمائی حآصل کرتے ہیں۔ یہ نیٹ ورک منظور شدہ امریکی کالجوں اور یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے کے مواقع اور مشیروں کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہیں۔ یہ مشیر پانچ مرحلوں کے ذریعے طلباء کی رہنمائی کر سکتے ہیں تاکہ طلباء امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے کے اپنے خوابوں کی تعبیریں پا سکیں۔

امریکہ پہنچنے کے بعد بین الاقوامی طلباء کو اپنے کالج یا یونیورسٹی کے کیمپس پر بہت آسانی سے سہولیات اور فوائد دستیاب ہوتے ہیں۔ ذیل میں معمول کے اُن وسائل کے بارے میں بتایا گیا ہے جو امریکہ میں انہیں اپنے کالج یا یونیورسٹی کی تعلیم سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے میں مدد کرتے ہیں۔

بین الاقوامی طلباء کے لیے سہولتیں

بہت سے امریکی کالجوں اور یونیورسٹیوں میں ایسے دفاتر موجود ہیں جو بین الاقوامی طلباء کو اپنے آپ کو نئے ماحول کے مطابق ڈھالنے میں مدد کرنے کے لیے کلی طور پر وقف ہوتے ہیں۔ واشنگٹن میں امریکن یونیورسٹی میں یہ کام “انٹرنیشنل سٹوڈنٹ اینڈ سکالر سروسز” کا دفتر کرتا ہے۔ صنم بکر اس دفتر کی سربراہ ہیں۔ وہ بتاتی ہیں کہ اُن کا دفتر طلباء کے لیے نصابی مشیر، طلباء کے لیے صحت کے مرکز، اور امیگریشن کی خصوصی خدمات اور بین الاقوامی طلباء کے لیے امریکی طرز زندگی کے بارے میں معاون پروگرام جیسی دستیاب خدمات کے بارے میں رہنمائی کرتا ہے

 جھنڈوں کے سامنے رقص کرتے ہوئے لوگ۔  (© American University)
امریکن یونیورسٹی کا عملہ اور طلباء “انٹرنیشنل سٹوڈنٹ، سکالر سروسز” کے ثقافتی میلے میں رقص کر رہے ہیں۔ (© American University)

اس کے علاوہ پیشہ ورانہ مستقبل کی تیاری کے ایک پروگرام کے ذریعے گریجوایٹ ہونے والے طلباء کی امریکہ کی روزگار کی مارکیٹ میں ملازمت تلاش کرنے یا اُن کے اپنے ممالک میں معاشرے میں دوبارہ شامل ہونے میں مدد کی جاتی ہے۔

پٹسبرگ کی کارنیگی میلن یونیورسٹی کا بین الاقوامی تعلیم کا دفتر یونیورسٹی میں پڑھنے والے طلباء کو ہر ہفتے کیمپس پر اور پٹس برگ کے علاقے میں نمائش کے لیے پیش کی جانے والی نئی فلموں، ہونے والے میلوں یا عجائب گھروں میں دکھائی جانے والی نمائشوں سے متعلق ای میلیں بھیجتا ہے۔

ٹیوشن کی سہولت

بہت سی امریکی یونیورسٹیوں کی طرح نیو جرسی کی رٹگرز یونیورسٹی بھی بین الاقوامی طلباء کو ٹیوشن کی سہولتیں فراہم کرتی ہے۔ رٹگرز یونیورسٹی کے لرننگ سنٹرز [تعلیمی مراکز] کی سینیئر ڈائریکٹر، سٹیسی بلیک ویل بتاتی ہیں کہ یونیورسٹی کے وہ انڈر گریجوایٹ یا گریجوایٹ طلباء ٹیوشن پڑھانے ہیں جنہوں نے اپنے ساتھیوں کو پڑھانے کی تربیت حاصل کی ہوتی ہے۔

 آمنے سامنے بیٹھے دو فرد آپس میں باتیں کر رہے ہیں۔ (© Rutgers University Learning Centers)
رٹگرز یونیورسٹی میں ایک طالبعلم اپنی ٹیوٹر سے مل رہا ہے۔ (© Rutgers University Learning Centers)

رٹگرز یونیورسٹی اپنے انگریزی زبان کے انسٹی ٹیوٹ، لکھنے کے پروگرام اور لکھنے کے مراکز، اور بین الاقوامی نصابی کامیابی کے دفتر کے ذریعے امتحان دینے کے طریقوں، پڑھائی کی مہارتوں اور وقت کے استعمال کو بہتر بنانے کے لیے نصابی کوچنگ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر خدمات بھی فراہم کرتی ہے۔ بلیک ویل نے بتایا کہ رٹگرز کے بین الاقوامی طلباء کو اپنے ساتھیوں کی سرپرستی کرنے کا موقع بھی ملتا ہے۔

طلباء کی تنظیمیں

امریکی کالجوں یونیورسٹیوں میں ہر ایک کی دلچسپی کے لیے کچھ نہ کچھ ہوتا ہے۔ اس کی جزوی وجہ یہ ہے کہ ہر ایک یونیورسٹی میں طلبا کی تقریبا بےشمار تنظیمیں ہوتی ہیں۔ مثال کے طور پر پنسلوینیا کے سوارتھمور کالج میں طلباء کے 100 سے زائد ایسے کلب اور تنظیمیں ہیں جن کا تعلق کسی نہ کسی دلچسپی یا نصابی شعبے سے ہوتا ہے۔

 کھلی جگہ پر رکھی میز کے گرد کھڑے طلباء و طالبات۔ (© Paris Shan)
سوارتھمور کالج کے i20 کلب کے ممبران 19 اگست کو کالج کے بارے میں جاننے کے لیے آنے والے نئے بین الاقوامی طلباء کا خیرمقدم کر رہے ہیں۔ (© Paris Shan)

کینیڈا سے تعلق رکھنے والی پیرس شان سوارتھمور میں پولیٹیکل سائنس پڑھ  رہی ہیں اور اُن کا کالج میں مزید ایک سال باقی رہتا ہے۔ وہ  کالج کے بین الاقوامی طلباء کے کلب کی (جسے i20 کلب کہا جاتا ہے) صدر ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ  کلاسیں شروع ہونے سے پہلے اُن کا کلب بین الاقوامی طلباء کے لیے کالج کے بارے میں واقفیت حاصل کرنے کے ہفتے بھر کے ایک پروگرام کا بندوبست کرتا ہے جس کے دوران سماجی تقریبات اور مفید مشورے پیش کیے ہیں۔

شان نے کہا کہ i20 کلب “ہماری متنوع ثقافتوں کی خوشیاں منانے کے لیے” ماہانہ تقریبات کی میزبانی بھی کرتا ہے۔ اکتوبر میں کلب موسم خزاں کے کھانوں کے اپنے سالانہ میلے کی میزبانی کرتا ہے “جس کے دوران بین الاقوامی طلباء اپنے آبائی ممالک کے کھانے پکانے کے لیے اپنا نام درج کروا سکتے ہیں۔” اس کے علاوہ، i20 کلب طلباء کے دیگر گروپوں کے ساتھ  مل کر پروگراموں کی مشترکہ میزبانی بھی کرتا ہے جس سے بین الاقوامی طلباء کو کالج کے دیگر طلباء کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ گھلنے ملنے میں مدد ملتی ہے۔

امریکی حکومت کے عہدیداروں کے خیال میں یہ تعلقات آنے والی دہائیوں میں فائدہ مند ہو سکتے ہیں۔ درحقیقت خارجہ اور تعلیم کے محکموں نے حال ہی میں بین الاقوامی تعلیم کی حمایت میں اصولوں کا ایک مشترکہ اعلامیہ (پی ڈی ایف، 473 کے بی) جاری کیا۔ اس اعلامیے میں امریکہ اور دیگر ممالک کے درمیان “طلباء، محققین، علمی ماہرین، اور ماہرینِ تعلیم کے مضبوط تبادلوں” کی اہمیت کا حوالہ دیا گیا ہے۔

امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے کے مواقع کے بارے میں مزید معلومات حاصل کیجیے۔