
سولومن جزائر کے ساحلوں پر پہلی مرتبہ لنگرانداز ہونے والے امریکی بحریہ کے ‘مرسی’ نامی جہاز نے ہزاروں افراد کو علاج معالجے کی سہولتیں فراہم کیں۔ مرسی کے عملے نے قدرتی آفات کا مقابلہ کرنے کے لیے سولومن جزائر کے لوگوں کی صلاحیتیں بڑہانے کے لیے صحت کے شعبے میں کام کرنے والے مقامی افراد کے ساتھ مل کر بھی کام کیا۔
سولومن جزائر کے وزیر اعظم مناسی سوگاوارے نے 30 اگست کو ہونیارا میں سرکاری استقبالیہ تقریب میں کہا کہ “آج ہم ایسے میں ایک نئی تاریخ رقم کر رہے ہیں جب ہم امریکی بحریہ کے جہاز ‘مرسی’ کے سولومن جزائر کے افتتاحی دورے کے موقع پر اکٹھے مل کر بیٹھے ہوئے ہیں اور شراکت داری اور دوستی کی خوشی مناتے ہوئے اِس کا استقبال کر رہے ہیں۔”
مرسی کا دو ہفتے کا سولومن جزائر کا یہ دورہ پیسفک پارٹنرشپ 2022 کی مشق کا ایک حصہ تھا۔ امریکی بحریہ کی بحرالکاہل کمانڈ کے مطابق ہر سال ہونے والی اس مشق کا یہ 17واں سال ہے اور یہ بحرہند و بحرالکاہل میں انسانی بنیادوں پر کی جانے والی امدادی کاروائیوں اور قدرتی آفات کے وقت امدادی سامان کی فراہمی کے لیے تیاری کرنے کا سب سے بڑا کثیرالملکی مشن ہے۔
پانی پر تیرتا ہوا ہسپتال
مرسی امریکی بحریہ کے دوسرے جہازوں سے بہت مختلف ہے۔ 275 لمبے اس گشتی ہسپتال میں مریضوں کے لیے 1,000 بیڈ، 12 آپریشن روم موجود ہیں جبکہ پیشہ ور طبی عملے کی جہاز پر تعینات کرنے کی گنجائش 1,200 ہے۔

سولومن جزائر کے دورے کے دوران طبی عملے نے تقریباً 6,000 مریضوں کو دیکھا، 50 آپریشن کیے، 4,500 افراد کے دانتوں کا علاج کیا اور 1,000 افراد میں نظر کی عینیکیں تقسیم کیں۔
قدرتی آفات سے نمٹنے کی تیاری
مرسی کے طبی عملے نے صحت کے شعبے میں کام کرنے والے مقامی افراد کو تربیت بھی دی۔ اس تربیت میں سولومن جزائر کی حکومت کے تعاون سے منعقد کی جانے والی انسانی امداد اور تباہکاریوں سے متاثر ہونے والوں کے لیے کی جانے والی امدادی کاروائیوں سے متعلق ایک ورکشاپ بھی شامل تھی۔

مرسی کے اس دورے میں انجنیئرنگ کے چار پراجیکٹ بھی شامل تھے جن میں سے ایک کے تحت ساوو جزیرے پر آتش فشانی کی نگرانی کے لیے آلات نصب کیے گئے۔ اب جزیرے پر رہنے والے لوگوں کو آتش فشانی کے ممکنہ خطرات کی پیشگی اطلاع مل سکے گی۔
مرسی کے عملے نے موسیقی کے 16 پروگراموں اور مقامی سکولوں کی تقریبات میں بھی شرکت کی۔
پیسیفک پارٹنرشپ 2022 مشن کے کمانڈر، کیپٹن ہینک کِم نے کہا کہ یہ سرگرمیاں رابطے پیدا کرنے اور انسانی ہمدردی کے تحت کیے جانے والے کاموں کی صلاحیتوں کو بڑھانے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔
کِم نے کہا “کیونکہ ہم ایک دوسرے سے سیکھتے ہیں اور بطور پیشہ ور ترقی کرتے ہیں اس لیے ہم کسی بھی تباہکاری سے نمٹنے کی اپنی اجتماعی صلاحیتوں میں اضافہ کر رہے ہیں۔ پیسیفک پارٹنر شپ کا نعرہ ہے: ‘ہم بحرانوں سے نمٹنے کے لیے پرسکون وقتوں میں تیاری کر رہے ہیں۔'”
پیسیفک پارٹنرشپ مشن کے تحت سولومن جزائر کے اس دورے کے علاوہ ویت نام، پالاؤ، فلپائن اور فجی اور پاپوا نیو گنی میں انجینئرنگ کے حوالے سے کیے جانے والے دورے بھی شامل تھے۔