امریکہ کے حسین ترین مناظر کے عکاس — پرانے پوسٹر

امریکہ کی نیشنل پارک سروس اگست میں اپنے قیام  کی 100 ویں سالگرہ منا رہی ہے۔ “امریکہ دیکھیے” نامی تاریخی مہم کے دور کے پوسٹروں کے ساتھ ساتھ  کیمرے سے اتاری گئی ان مقامات کی تصاویر جن سے آرٹسٹوں نے متاثر ہوکر پوسٹر بنائے تھے، امریکہ کے قومی پارکوں کی منفرد خوبصورتی کو اجاگر کرتی ہیں۔

امریکہ دیکھیے مہم‘ امریکی حکومت کے “ورکس پراگریس ایڈمنسٹریشن” یعنی ترقیاتی منصوبوں کے ادارے  نے منظم کی تھی۔ عظیم کساد بازاری کے  دور میں قائم کیے جانے والے اس ادارے کے ذریعے بے روزگار لوگوں کو کام  پر لگایا جاتا تھا۔ اس منصوبے کے تحت کام کے ساتھ ساتھ سیاحت کی حوصلہ افزائی بھی کی جاتی تھی۔ امریکی محکمہ  داخلہ کے عجائب گھر کی سربراہ، ٹریسی  بیٹز نے نیشنل پبلک ریڈیو کو بتایا کہ ان پوسٹروں کے اصل ڈیزائنوں کی تعداد 14 تھی۔ بعد میں مزید کئی ڈیزائن بھی تیار کیے گئے مگر سب کے سب محفوظ نہ کیے جا سکے۔

یہ پروگرام 1941 میں دوسری عالمی جنگ کے آغاز کے وقت ختم ہوگیا۔ گو کہ 1940 کے عشرے میں لائبریری آف کانگرس  نے کچھ پوسٹروں کو محفوظ کر لیا تھا مگر 1973 تک زیادہ تر لوگ انہیں بھلا چکے تھے۔ 1973 میں یہ پوسٹر ایک بار پھر اس وقت سامنے آئے جب ایک گرد آلود کمرے سے، ڈگ لین نامی ایک پارک رینجر کو ایک اصل پوسٹر ملا۔ وہ اسے کوڑے کے ڈھیر پر پھینکنے ہی والا تھا کہ اس کے ذہن میں کوئی خیال آیا اور  وہ پوسٹر گھر لے آیا۔ لین نے آرٹ میں اپنی بڑھتی ہوئی دلچسپی کے باعث اُ ن دوسرے پوسٹروں کی  تصویریں بھی حاصل کر لیں جو سرکاری  محافظ خانے میں محفوظ تھے۔ پھر اس نے ایک آرٹسٹ کو پوسٹروں کی نقول تیار کرنے کے لیے ملازم رکھا  اور پوسٹروں کی فروخت کا کاروبار شروع کریا۔ اس کاروبار میں روزافزوں منافع نے لین کو جہاں  ایک نیا  روز گار فراہم کیا، وہیں  امریکی آرٹ کا ایک چھپا ہوا خزانہ بھی منظر عام پر آگیا۔

نئے معائدے کا ایک اقدام

2 see parks dip
(Library of Congress and © Getty Images/DEA/M. Santini/De Agostini)

پوسٹروں کی مہم میں، “امریکہ دیکھیے”  کو ایک معروف نعرے کی حیثیت حاصل ہوگئی۔ جس آرٹسٹ نے بائیں جانب “امریکہ دیکھیے” پوسٹر ڈیزائن کیا تھا، وہ دائیں جانب دکھائی گئی یوسیمِٹی وادی کی تصویر میں نظر آنے والے اسی طرح کے آبشاروں کے مناظر سے متاثر ہوا تھا۔ اس وقت کے صدر فرینکلن ڈی روز ویلٹ کے “نئے معاہدے کے پروگرام” کا بنیادی مقصد معیشت میں از سر نو جان ڈالنا تھا۔ اور سیاحت آج کی طرح، اس زمانے میں بھی معاشی طور پر ان لوگوں کے لیے فائدہ مند تھی  جو پارکوں  میں یا ان کے قرب و جوار میں کام کرتے ہیں۔

ییلوسٹون، 1904ء میں

Yellowstone National Park, 1904 America's oldest National Park, and the first National Park in the world, Yellowstone to this day attracts millions of visitors each year. This beautifully hand-drawn map provides a birds-eyes view of the park and the cities and towns surrounding it.
(Library of Congress)

ہاتھ سے بنائے ہوئے اس نقشے میں ییلو سٹون نیشنل پارک کا ایک طائرانہ منظر دکھایا گیا ہے۔ یہ پارک بنیادی طور پر ریاست وایومِنگ میں واقع ہے، تاہم اس کا 3 فیصد حصہ ریاست مونٹانا  اور1 فیصد حصہ ریاست آئیڈا ہو میں واقع ہے۔ 1872ء میں ییلو سٹون نیشنل پارک کے قیام سے نیشنل پارکوں کی ایک عالمی تحریک کا آغاز ہوا۔ اس وقت دنیا میں 100 سے زیادہ ممالک میں لگ بھگ 1,200 نیشنل پارک یا محفوظ قدرتی علاقے موجود ہیں۔

یوسیمِٹی: الکپیتان اور برائیڈل ویل نامی آبشار

3el cap dip
(Library of Congress and © Getty Images/National Geographic/Melville B. Grosvenor)

فطری مطالعے کے مشہور ماہر، جان موئر نے 1889 میں یوسیمٹی نیشنل پارک کی سرحدوں کی حدبندی  میں مدد کی۔ کیلی فورنیا کے سیئرا نیواڈا پہاڑوں میں واقع یہ پارک اپنی  چٹانوں، آبشاروں، چشموں، دیودار کے بلند و بالادرختوں کے جھنڈوں اور حیاتیاتی تنوع کے باعث مشہور ہے۔ تقریباً پورے کے پورے پارک  — 95 فیصد  — کو جنگلی علاقہ قراردیا گیا ہے۔  جس مصور نے بائیں جانب دکھائے گئے پوسٹر کے لیے الکاپیتان نامی عمودی چٹان اور برائیڈل ویل یعنی  دلہن کا گھونگھٹ نامی آبشار کی تصویر بنائی تھی، اسی نے 1954ء میں دائیں طرف دی گئی تصویر کھینچی تھی۔ یہ منظر سیاحوں میں بہت مقبول ہے۔

گھر

Travel poster - The National Parks Preserve Wild Life From 1935 to 1936, as part of the New Deal under FDR, the Works Progress Administration, (or WPA) Federal Art Project created posters to publicize local exhibits, theater productions and health and educational programs. Among the most well-known and revered of this collection are the posters advertising the National Parks, considered the most ecologically and geographically distinct and beautiful places within the United States. Pictured here are two ram in an unspecified park location. One of the goals of the NPS is to protect not only the natural beauty of the parks, but of the wildlife who make these locations their home. (Library of Congress)
(Library of Congress)

اس پوسٹر میں نظر آنے والے بڑے سینگوں والے مینڈھے، پارکوں کے نظام کی  شاندار علامت ہیں۔ اس سے جو پیغام ملتا ہے وہ بھی اتنا ہی شاندار ہے۔ نیشنل پارک سروس کا ایک مقصد نہ صرف پارکوں کے قدرتی حسن کی حفاظت کرنا ہے بلکہ ان میں رہنے والے جنگلی جانداروں کو بھی تحفظ فراہم کرنا ہے۔

15 کروڑ سال

4 zion dip
(Library of Congress and © Getty Images/Smith Collection/Gado)

ہاتھ سے بنائی ہوئی اور کیمرے سے اتاری ہوئی تصویروں میں موتیے، گلابی اور سرخ رنگوں میں، ایسی بلند و بالا  پتھریلی چٹانیں  دکھائی دیتی ہیں جو یوٹا میں زیئون نیشنل پارک کا جغرافیائی خاصہ ہیں۔ ان ارضیاتی خصوصیات کو تشکیل پانے میں 15 کروڑ سال لگے۔ یہ علاقہ باقی دنیا سے بالکل الگ تھلگ ہے اور پارک  سروس نے اسے سیاحوں کے لیے پر کشش بنانے کی خاطر یہاں رہائشی سہولتیں فراہم کر رکھی ہیں۔

ان کی حفاظت کیجیے اور انہیں محفوظ رکھیے

Wild Life From 1935 to 1936, as part of the New Deal under FDR, the Works Progress Administration, (or WPA) Federal Art Project created posters to publicize local exhibits, theater productions and health and educational programs. Among the most well-known and revered of this collection are the posters advertising the National Parks, considered the most ecologically and geographically distinct and beautiful places within the United States. The White-Tailed Deer are among the most common wild animal within the United States, and have relatives spanning the whole of the Western Hemisphere. Regardless of the commonality of the species, the WPA makes a note here to protect and be mindful of all wildlife within the United States, whether it be endangered or otherwise. (Library of Congress)
(National Park Service)

اس تصویر میں نظر آنے والے سفید دم  والے ہرن کا شمار اُن مختلف النوع جنگلی جانداروں میں ہوتا ہے، جنہیں  لوگ آج نیشنل پارکوں، خوش منظرآب گاہوں کے آس پاس، اور بل کھاتی ہوئی پگ ڈنڈیوں پر دیکھ سکتے ہیں۔

صدر اوباما بھی دنیا بھر سے آنے والے ان سیاحوں میں شامل ہیں، جنہیں قدرتی ماحول کے لیے پارکوں کی قدروقیمت  کا احساس ہے۔ اوباما  نے حال ہی میں پرانی یادیں تازہ کرتے ہوئے بتا یا کہ وہ پہلی بار جب 11 سال کی عمر میں  یوسیمٹی  گئے تھے تو انہوں نے ایک جھیل کے کنارے  بارہ سنگھے کو پانی پیتے ہوئے دیکھا تھا، ہرنوں کی ایک ڈار دیکھی تھی اور ایک  ریچھ  کو اس کے بچے کے ساتھ  دیکھا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ [یہ منظر] ’’آپ کو تبدیل کر دیتا ہے۔ اس کے بعد آپ وہ نہیں رہتے‘‘ جو پہلے تھے۔

Banner reading "Find your park" (National Park Service)
(National Park Service)