امریکہ کے قائم مقام وزیرخارجہ سلی ون سے ملیے

John J. Sullivan speaking at a podium (© Jose Luis Magana/AP Images)
(© Jose Luis Magana/AP Images)

یکم اپریل 2018  کو نائب وزیر خارجہ جان جے سلی ون نے امریکہ کے قائم مقام وزیر خارجہ کی حیثیت سے اپنے فرائض سنبھالے۔ وہ اس وقت تک یہ ذمہ داریاں نبھاتے رہیں گے جب تک نئے وزیرخارجہ کی امریکی سینیٹ میں توثیق نہیں ہو جاتی۔

جیسا کہ ایسی تبدیلیوں کے دوران ہوتا ہے، محکمہ خارجہ کے ملازمین انتظامیہ کی ترجیحات اور امریکی خارجہ پالیسی کے مقاصد کے حق میں محکمے کے کام کو جاری رکھیں گے اور نئے وزیرخارجہ کے فرائض سنبھالنے کی ہموار تبدیلی کو یقینی بنائیں گے۔

محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدر نوآرٹ نے کہا، “محکمہ خارجہ میں ہم جو کچھ کرتے ہیں وہ کسی ایک فرد سے کہیں زیادہ بڑا ہے۔ ہم اقدار کو فروغ دیتے ہیں، صدر کی ترجیحات کو آگے بڑہاتے ہیں۔ … ہمارے لوگ سخت محنت سے کام کرتے ہیں۔”

سلی ون نے جنہیں صدر ٹرمپ نے نائب وزیرخارجہ مقرر کیا تھا، مئی 2017 میں اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔ انہوں نے مارچ کے وسط میں محکمہ خارجہ کے روز مرہ کے معاملات سنبھالے اور وہ یکم اپریل سے باضابطہ طور پر قائم مقام وزیرخارجہ بنے۔

سلی ون نے محکمہ خارجہ میں ریکس ٹِلرسن کے آخری دن وزیر خارجہ کی تعریف کرتے ہوئے یہ کلمات کہے: “اُن کا ملک کے لیے کام، محکمے کی قیادت، امن کے لیے آواز، انسانی بنیادوں پر دی جانے والی امداد کے لیے آواز میرے لیے حوصلہ افزا چلی آ رہی ہے۔ اور ان کے لیے کام کرنا میرے لیے ایک اعزاز تھا — میرے لیے ایک اعزاز ہے۔”

2 اپریل کے اپنے ایک پیغام میں انہوں نے محکمے کے عملے کا شکریہ ادا کیا: “ہماری اولین ترجیح  نئے وزیر خارجہ کو ہموار اور کامیاب منتقلی ہے۔  اپنے مشن کو کامیاب بنانے اور امریکی عوام کی خدمت کرنے کے آپ کے مستقل ایثار پر … میں آپ سب کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران نامزد کردہ  وزیرخارجہ پومپیو کی توثیق کی تیاری میں آپ نے جن غیرمعمولی کاوشوں کا مظاہرہ کیا ہے اُن کےلیے میں آپ کو مشکور ہوں۔”

مکمل طور پر تیار

9 مئی 2017 کو سینیٹ کی خارجہ تعلقات کی کمیٹی کے سامنے اپنے ایک بیان میں سلی ون نے یاد کرتے ہوئے کہا، “میرے انکل بِل سلی ون نے 32 سال تک فارن سروس آفیسر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ 1970 کی دہائی میں ایران میں امریکہ کے آخری سفیر تھے۔ 4 نومبر 1979 کو تہران میں جن لوگوں کو یرغمال بنایا گیا وہ انہی کے عملے کے لوگ تھے۔ [یہ واقعہ] صدر کی جانب سے اُنہیں واپس بلائے جانے کے چند ماہ بعد پیش آیا۔”

ایشیا، افریقہ، مشرقِ وسطٰی سمیت، سلی ون نائب وزیرخارجہ کی حیثیت سے پہلے ہی بہت سے ممالک کا دورہ کر چکے ہیں۔ اس دوران وہ عالمی سلامتی کے ساتھ امریکی وابستگی، دنیا بھر میں پائیدار اقتصادی ترقی اور انسانی حقوق کے  فروغ کی خاطر عالمی لیڈروں کے ساتھ مل کر کام کر چکے ہیں۔

سلی ون کی شادی کیوبائی نژاد امریکی، گریس روڈریگز سے ہوئی ہے اور اُن کے تین بچے ہیں۔ گریس روڈریگز وکیل ہیں۔ اُن کی شادی کو تقریباً 30 سال ہوگئے ہیں۔

قائم مقام نائب وزیرخارجہ سلی ون کے محکمہ خارجہ میں قیام سے متعلقہ بیانات، کلمات اور تصاویر کے لیے یہاں کلک کریں۔