امریکہ کی نیشنل پارک سروس کی صد سالہ سالگرہ کے موقعے پر آج کل مہم جُو مِکاح میئر پورے امریکہ کا سفر کر رہے ہیں۔ ان کا مقصد ان تمام 412 پارکوں کا دورہ کرنا ہے جو پارک سروس کے دائرہ کار میں آتے ہیں۔
شمالی ریاستوں کا دورہ کرتے ہوئے میئر کو یہ جان کر حیرت ہوئی کہ قدیم امریکیوں کی تاریخ قومی پارکوں کی ایک کثیر تعداد کا حصہ ہے۔

انھوں نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ “یہ بات سمجھ میں آتی ہے کیوں کہ امریکہ کے تمام قدیمی باشندے ہمارے یہاں آنے سے پہلے موجود تھے۔ وہ سارے ملک میں پھیلے ہوئے تھے اور ثقافت اور آثارِ قدیمہ، دونوں لحاظ سے ان کی تاریخ حقیقی معنوں میں شاندار ہے۔”
امریکہ کی جنوب مغربی ریاست منیسوٹا کے پائپ سٹون نیشنل مونومینٹ میں امریکہ کے قدیم باشندوں کی موجودگی کے واضح آثار پائے جاتے ہیں۔ اس پارک کا نام یہاں پائے جانے والے پائپ سٹون [سُرخ رنگ کے پتھر] کی مناسبت سے رکھا گیا ہے۔ امریکی انڈین ہمیشہ سے پائپ سٹون کو زمین سے نکالتے رہے ہیں۔ وہ انہیں پائپوں کی شکل دے کر دعا کے لیے استعمال کرتے تھے۔
بہت سے قدیم امریکیوں کا یہ عقیدہ ہے کہ پائپ سے نکلنے والا دھواں ان کی دعائیں عظیم روح تک لے جاتا ہے۔ پائپ سٹون نیشنل مونومینٹ میں زمین سے پتھر نکالنے اور پائپ بنانے کی روایات زندہ ہیں۔ اس طرح گذری ہوئی نسلوں سے ان کا ربط قائم و دائم ہے۔

قدیم امریکیوں کے لیے ایک اور بامعنی مقام ایک قومی یادگار ہے جو ریاست آئیووا میں واقع ہے۔ اس جگہ کا تعلق اُس کلچر سے ہے جسے آج کل “ایفیجی ماؤنڈ بلڈرز” کے نام سے جانا جاتا ہے۔
اس مقام پر مٹی کے 200 سے زیادہ ڈھیر ہیں جن کی شکلیں پرندوں اور جانوروں جیسی ہیں۔ یہ ڈھیر دریائے مسس سپی کی بالائی وادی میں ایفی جی ماؤنڈز نیشنل مونومینٹ میں واقع ہیں۔
اگرچہ مٹی کے ان ڈھیروں کا اصل مقصد تو اب بھی واضح نہیں ہے، تاہم قدیم امریکیوں کی روایات میں انہیں بعض رسومات کی ادائیگی کے مقامات کہا گیا ہے، اور آثارِ قدیمہ کے ماہرین کا خیال ہے کہ یہ ڈھیر اجتماعات کے انعقاد اور شکار کے میدانوں کی حدود کا تعین کرتے ہیں۔
میئرز اپنے سفر کے دوران مشرقی منیسوٹا اور شمال مغربی وسکانسن کے پار سینٹ کروئکس نیشنل سینک رور وے میں بھی گئے۔ تدفین کے مٹی کے ڈھیروں، پڑاوً کے مقامات اور چٹانوں پر بنے ہوئے آرٹ کے نقوش سے 10,000 سال قبل از تاریخ کے دور تک یہاں انسان کی موجودگی اور قدیم امریکیوں کی تاریخ کے آثارِ قدیمہ کے مقامات کے ثبوت ملتے ہیں۔

جڑواں شہروں ( منیا پولس اور سینٹ پال) کے تقریباً 83 کلومیٹر شمال میں، جنگلات سے گھرے ہوئے پرسکون دریا میں 320 کلومیٹر تک شفاف پانی بہہ رہا ہے۔ میئر نے دریا میں کایاک طرز کی ایک چھوٹی کشتی چلائی۔ وہ بتاتے ہیں کہ دریا کے بعض حصے دنیا سے بالکل الگ تھلگ دکھائی دیتے ہیں۔
انھوں نے مسس سپی نیشنل رور اور تفریح کا وہ علاقہ بھی دریافت کیا جو منیا پولیس – سینٹ پال کے علاقے سے گذرنے والا 116 کلومیٹر طویل دریائی راستہ ہے۔ یہاں قدیم امریکیوں کی تدفین کے مٹی کے ڈھیر محفوظ ہیں، اور یہ جگہ 35 لاکھ آبادی والے شہر کے اندر، فطرت کی موجودگی کا احساس دلاتی ہے۔
بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ امریکہ کے قومی پارک، “امریکہ میں پیش کیا جانے والا ایک بہترین تصور ہے۔” ان خوبصورت مقامات کے بارے میں مزید معلومات حاصل کیجیے۔