چاہے یہ معقول قیمتوں والے گھر ہوں، اچھی تنخواہوں والی ملازمتیں ہوں یا مصنوعات سازی اور ٹکنالوجی کے مراکز ہوں، جو بھی وجوہات ہوں امریکہ میں لوگ، بالخصوص نوجوان اور تارکین وطن، بڑے بڑے شہروں سے امریکہ کے وسطی علاقوں میں منتقل ہو رہے ہیں۔
جریدے امریکن افیئرز کی ایک رپورٹ کے مطابق، نوجوانوں اور تارکین وطن میں واضح طور پر دکھائی دینے والی اِن نقل مکانیوں نے ریاست فلوریڈا اور جنوب مشرقی ساحل کے بعد، ملک کے وسطی مغرب کے شہروں کو امریکہ کے تیزترین ترقی کرنے والے شہروں میں شامل کر دیا ہے۔
دا ہارٹ لینڈ (ملک کے وسطی علاقے) کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ وہ علاقہ ہے جہاں اقدار کی حکمرانی ہوتی ہے۔ جغرافیائی لحاظ سے یہ ملک کا وسطی حصہ ہے جس کی سرحدیں بحراوقیانوس یا بحرالکاہل سے نہیں ملتیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وسطی علاقے کے تیزترین ترقی کرنے والے شہروں میں آسٹن، ٹیکساس؛ کولمبس، اوہائیو؛ ٹیکساس کا ڈیلس – فورٹ ورتھ کا علاقہ؛ ڈا موئن، آئیووا؛ ہیوسٹن؛ انڈیاناپولیس؛ اور نیش ول، ٹینیسی شامل ہیں۔

ڈا موئن ریاست آئیووا کا دارالحکومت اور سب بڑا شہر ہے۔ اس شہرکے اردگرد آبادی کا 15 فیصد حصہ 25 سے لے کر 35 سال تک کی عمروں کے افراد پر مشتمل ہے۔ ڈا موئن کی نوجوانوں کے لیے کشش پانچ سے دس لاکھ آبادیوں والے امریکہ کے 54 میٹروپولٹن شہروں کی فہرست میں اس شہر کو ساتویں نمبر پر لے آئی ہے۔ ڈا موئن کے ہزاریوں (یعنی 1981 اور 1996 کے درمیان پیدا ہونے والوں) کی 53 فیصد نے کم از کم دو سال کی ایسوسی ایٹ ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔
امریکن افیئرز کا کہنا ہے کہ ٹیکساس، مشی گن اور ٹینیسی کی ریاستوں میں واقع دیگر وسطی شہر بھی تعلیم یافتہ ہزاریوں کو مشرقی اور مغربی ساحلوں کے بڑے شہروں کی نسبت زیادہ بڑی تعداد میں اپنی طرف راغب کر رہے ہیں۔ حال ہی میں جنرل موٹرز نے ڈرائیور کے بغیر چلنے والی گاڑیاں بنانے کا پلانٹ ریاست مشی گن کے شہر ڈیٹرائٹ کے علاقے میں منتقل کیا ہے۔ اس سے وسطی مغرب میں صنعتی مہارت کے ایک اہم شعبے یعنی منفرد تکنیکی مہارتوں کی طلب کی واضح ہوتی ہے۔
پراپرٹی ایجنٹوں کی قومی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ڈا موئن کے علاوہ ملک کے وسطی علاقے کے چار دیگر شہر عمومی طور پر ہزاریوں کے لیے چوٹی کے 10 پرکشش شہروں میں شمار ہوتے ہیں۔ اِن میں گرینڈ ریپڈز، مشی گن؛ اوکلاہوما سٹی؛ اوماہا، نیبراسکا؛ اور ایلپاسو، ٹیکساس شامل ہیں۔

جریدہ امریکن افیئرز کئی ایک ایسی کمپنیوں کا حوالہ دیتا ہے جو ملک کے وسط میں منتقل ہو رہی ہیں اور آبادی میں اضافے کا باعث بن رہی ہیں۔ ایلن مسک سپیس ایکس کے پلانٹ کو ٹیکساس منتقل کر رہے ہیں جہاں انہوں نے آسٹن کے قریب ایک نیم دیہی علاقے میں بجلی سے چلنے والی کاروں کی ایک فیکٹری بنانے کا وعدہ کیا ہے۔ ایپل نے آسٹن کے مضافات میں ایک کیمپس کھولا ہے اور اُوبر ٹکنالوجیز نے ڈیلس – فورٹ ورتھ کے علاقے میں اپنا دوسرا سب سے بڑا دفتر تعمیر کیا ہے۔

جریدے کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملک کا وسطی علاقہ تارکین وطن کی بھی ایک اہم منزل بن چکا ہے۔ مثال کے طور پر یہاں امریکہ میں نووارد کاروباریوں کی حیثیت سے اپنے قدم جما رہے ہیں۔ یہاں پر چھوٹے کاروباروں کے ہر پانچ مالکان میں سے ایک نووارد ہے۔
ملک کے وسطی حصے میں منتقل ہونے والے تیسرے گروپ کا تعلق امریکہ ہی کے ایک علاقے پورٹو ریکو سے ہے۔ اوہائیو، نیبراسکا اور آئیووا میں کمپنیاں پورٹو ریکو کے لوگوں کو بھرتی کر رہی ہیں۔