ساؤتھ ڈکوٹا کے
ساؤتھ ڈکوٹا میں واقع "بیڈ لینڈز" میں رات کے وقت حیرت انگیز فضائی مناظر دیکھنے کو ملتے ہیں۔ (© Daniel Regner/Getty Images)

عموماً کہا جاتا ہے کہ امریکہ کا غربی وسطی علاقہ پورے ملک  کو خوراک مہیا کرتا ہے۔ مگر یہ علاقہ اس کے علاوہ  مصنوعات سازی، زرعی شعبہ جات، زرخیز سبزہ زاروں اور لوگوں کے دوستانہ رویوں کی وجہ سے بھی مشہور ہے۔ تاہم اکثر لوگ غرب اوسط کے ان وسیع علاقوں پر پھیلے فطری عجائب سے زیادہ واقف نہیں ہیں۔ امریکہ کے خوبصورت ترین مقامات اس خطے کے میدانوں اور چھپی ہوئی وادیوں میں واقع ہیں۔

Vintage Badlands postcard (© Found Image Holdings/Corbis/Getty Images)
پرانے وقتوں کا ایک پوسٹ کارڈ۔ (© Found Image Holdings/Corbis/Getty Images)

بیڈلینڈز نیشنل پارک، ساؤتھ  ڈکوٹا

انوکھی دھاریوں اور نمونوں والی چٹانوں پر مشتمل ‘بیڈلینڈز‘ نامی نیشنل پارک کے90,650 ہیکٹر کے رقبے پر پھیلے سنگلاخ علاقے میں ہر سال قریباً دس لاکھ سیاح آتے ہیں۔ جنگلی بھینسیں، مرغزاری گلہریاں اور سیاہ پاؤں والے نیولے یہاں کے مقامی جانوروں کی انواع میں شامل ہیں۔

ساڑھے سات کروڑ سال پہلے بیڈلینڈز کے علاقے میں ایک قدیم سمندر پھیلا ہوا تھا جس کی وجہ سے ہونے والے زمینی کٹاؤ سے ایسی سطح مرتفع اور چٹانیں وجود میں آئیں جو آج سیاحوں کو مسحور کیے دیتی ہیں۔ یہ سمندر اپنے پیچھے ہڈیوں اور گھونگھوں کے خولوں کا ایک ایسا ذخیرہ بھی چھوڑ گیا جس کا شمار دنیا کے اس نوع کے بڑے بڑے ذخیرں میں ہوتا ہے۔ (سیاحوں کے لیے ایک اور پرکشش مقام ‘ماؤنٹ رشمور’ سے بیڈلینڈز نیشنل پارک محض 120 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ ماؤنٹ رشمور کی گرینائٹ چٹانوں پر چار امریکی صدور کے چہرے کندہ ہیں جن میں جارج واشنگٹن، تھامس جیفرسن، ابراہم لنکن اور تھیوڈور روزویلٹ شامل ہیں۔)

ریاست وسکونسن میں دریائے وسکونسن کی تنگ وادیاں

Rock formations next to river (© Jacob Boomsma/Alamy)
(© Jacob Boomsma/Alamy)

تنگ پہاڑی راستوں، آبی دروں اور ریگی چٹانوں پر مشتمل دریائے وسکونسن کی تنگ وادیاں آٹھ کلومیٹر پر پھیلی ہوئی ہیں اور مقامی لوگوں اور سیاحوں کی دلچسپی کا مرکز ہیں۔ دریا کے کناروں کے ساتھ ساتھ بعض مقامات پر سالہا سال کے پانی اور ہوا کے کٹاؤ سے بننے والی چٹانوں کی بلندی 30 میٹر تک جاتی ہے۔

قریب ہی “وسکونسن ڈیلز” کے نام سے بنائے جانے والے وہ تفریحی آبی پارک بھی واقع ہیں جن کا شمار دنیا کے سب سے بڑے پارکوں میں ہوتا ہے۔

چمنی راک، نیبراسکا

Chimney Rock at sunset (© Stephen Saks Photography/Alamy)
(© Stephen Saks Photography/Alamy)

شمالی دریائے پلیٹ کی وادی میں 91 میٹر بلند “چمنی راک” یعنی چمنی چٹان کے نام سے مشہور ایک متاثرکن مقام ہے۔ 19ویں صدی میں ایک وقت یہ چٹان ریاست مزوری کے علاقے انڈیپینڈنس سے ریاست اوریگن کے شہر اوریگن سٹی کی جانب جانے والے راستے پر سفر کرنے والے ابتدائی مسافروں کے لیے ایک مشہور ترین سنگ میل کی حیثیت رکھتی تھی۔ 18ویں صدی کے وسط میں آباد کار مغرب کی جانب 3,200 کلومیٹر طویل سفر میں اس ہیبت انگیز چٹان سے ہو کر گزرتے تھے۔ یہ چٹان ہموار میدانی راستے کے اختتام اور کولوراڈو کی ڈھلوانی پہاڑی زمین شروع ہونے کا پتہ دیتی تھی۔

چمنی چٹان کو اب ایک قومی تاریخی مقام کا درجہ حاصل ہے۔

راک سٹی، کنسس

Large rock formations (© RGB Ventures/SuperStock/Alamy)
(© RGB Ventures/SuperStock/Alamy)

کیلشیم کاربونیٹ کے آمیزے سے وجود میں آنے والے بھاری بھرکم پتھروں پر مشتمل ‘راک سٹی‘ میں تین سے چھ میٹر قطر کے 200 گول پتھر پائے جاتے ہیں۔ یہ انوکھا جغرافیائی عجوبہ کنسس کے ہموار میدانوں میں پھیلا ہوا ہے۔

یہاں آنے والے سیاح ان چٹانوں پر کھڑے ہو کر بلندی پر تصاویر اتروانے کر لطف اندوز ہوتے ہیں۔

سٹاروڈ راک، ایلانائے

Starved Rock State Park postcard and photo of trail in in autumn (© Archive PL and © Wildnerdpix/Alamy)
بائیں جانب پرانے وقتوں کا ایک پوسٹ کارڈ اور دائیں جانب ایک سرکاری پارک میں کوہ پیمائی کا راستہ۔ (© Archive PL and © Wildnerdpix/Alamy)

گلیشیئروں کے پانی سے بننے والی دلکش اور تنگ آبی  وادیوں کے لیے مشہور ‘سٹاروڈ راک‘ نامی  یہ پارک حیرت انگیز مناظر اور 21 کلومیٹر سے زیادہ لمبے پیدل چلنے والے اُن راستوں پر مشتمل ہے جن کے ذریعے آبشاروں اور قدرتی چشموں تک پہنچا جا سکتا ہے۔

اس پارک میں کیمپنگ، ماہی گیری اور کشتی رانی مقبول تفریحی سرگرمیاں ہیں۔ موسم سرما میں جب یہ تفریح گاہ برف سے ڈھک جاتی ہے اور آبشاریں خوبصورت برفانی آبشاروں کا روپ دھار لیتی ہیں تو سیاح برفانی سکیٹنگ اور برفانی گاڑیوں کی سیر سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

برینڈی وائن آبشار، اوہائیو

People sitting at the bottom of waterfall (© Daniel Borzynski/Alamy)
(© Daniel Borzynski/Alamy)

ریگی پتھر کی سخت تہہ سے ڈھکی اوہائیو کی ‘برینڈی وائن آبشاروں‘ کی بلندی 26 میٹر تک جاتی ہے اور سیاح تختوں سے بنائے گئے راستوں کے ذریعے ان تک پہنچتے ہیں۔ بھورے رنگ کے بیریا ریگی پتھروں کی ناہموار بالائی تہوں نے نرم چٹانوں اور کلیولینڈ کے سلیٹی پتھروں کو ڈھانپ رکھا ہے جس سے جھرنوں کا پانی کسی دلہن کے نقاب کی سی شکل اختیار کر لیتا ہے۔

تھیوڈور روزویلٹ نیشنل پارک، نارتھ  ڈکوٹا

Bison in a river with mountains in the background (© Danita Delimont/Alamy)
(© Danita Delimont/Alamy)

سینکڑوں انواع کے جانوروں کا مسکن ‘تھیوڈور روزویلٹ نیشنل پارک‘ جنگلی حیات کے نظاروں کے علاوہ کوہ پیمائی اور گھڑ سواری کے لیے بھی ایک مقبول تفریح گاہ ہے۔

یہاں کے مناظر موسموں کے حساب سے بدلتے رہتے ہیں۔ موسم خزاں میں یہ پارک بھورے گھاس کے میدانوں کا منظر پیش کرتا ہے، سردیوں میں اس کے میدان برف سے ڈھک جاتے ہیں جبکہ موسم بہار اور گرما میں یہ سبزہ زار کی صورت اختیار کر لیتے ہیں۔ شام کے وقت وسیع و عریض آسمان ستاروں کے پس منظر میں ایک پردے کی مانند پھیلا نظر آتا ہے۔ یہاں اکثر شہابیوں کی بارش بھی دکھائی دیتی ہے۔