امریکہ کے چھوٹَے کاروباروں کی اپنی پیداواری صلاحیتیں کووِڈ-19 کے مقابلے کے لیے وقف

چھوٹے کاروبار نوول کورونا وائرس، کووِڈ-19 کے خلاف ملک بھر میں باہر نکلنے والوں کی اگلی صفوں میں شامل ہو چکے ہیں۔

ایتھلیٹک سامان سے لے کر کشتیوں کے کپڑے سے تیار کیے جانے والے غلافوں تک اور وہسکی تک ہر چیز کے تیار کنندگان نے بیماری کے پھیلاؤ کی رفتار کو سست کرنے کے لیے اپنے ہاں مال کی پیداوار کو ماسک، چہرے کی ڈھالوں اور ہاتھوں کے سینی ٹائزروں کی تیاری میں تبدیل کر دیا ہے۔

یوٹاہ میں، شوگر ہاؤس انڈسٹریز نے اپنے صنعتی کٹروں اور سلائی مشینوں کا — بالخصوص جوتوں کے اوپر والے حصوں، کشتیوں کی کپڑے کی چھتوں اور کھڑکیوں کے اوپر لگائے جانے والے کپڑے کے سائبانوں کی تیاری کا — رخ عام ہسپتال کے کارکنوں کی حفاظت کے لئے چہرے کی ڈھالوں، پردوں اور انکلوژر تیار کرنے کی طرف موڑ دیا ہے۔

چہرے پر ماسک اور ڈھال چڑہائے ایک عورت کشتی کے سامنے کھڑی ہے۔ (© Rick Bowmer/AP Images)
یوٹاہ کی کشتیوں کے لیے کپڑے سے چھتیں اور غلاف تیار کرنے والی ایک صنتعتی فیکٹری، شوگر ہاؤس انڈسٹریز میں، رومی ہمفریز نے 26 مارچ کو اپنے چہرے پر ایک ماسک اور ڈھال چڑہا رکھی ہے۔ (© Rick Bowmer/AP Images)

صدر ٹرمپ نے کووِڈ-19 کی وبا کے پھیلنے کو قومی ہنگامی صورتحال قرار دے دیا ہے۔ یہ تباہی وسیع پیمانے پر ایسی مدد کا سبب بنی ہے جو دوسری عالمی جنگ کی اُن پیداواری تبدیلیوں کی یاد دلاتی ہے جب کاریں بنانے والی امریکی فیکٹریوں نے کاروں کی تیاری کو جہازوں اور ٹینکوں کی تیاری میں تبدیل کر دیا تھا تاکہ جنگی کوششوں میں مدد کی جا سکے۔

کیلی فورنیا کی ‘اوروکیس’ نامی کمپنی عام طور پر سائیکلوں کا سامان تیار کرتی ہے۔ اپنی ویب سائٹ پر کمپنی نے بتایا ہے کہ چہرے کے ماسک سینے کے لیے اس وقت اس کی مہارت موزوں ترین ہے۔ اوروکیس کا اندازہ ہے کہ وہ عنقریب ہفتے میں 500،000 سے اوپر چہرے کے ماسک تیار کرنے لگے گی۔

کیور بائیوٹیک کے بائیو ٹیک ٹکنیشن، جیسن ناؤنا کیلی فورنیا کی بلوم انرجی میں 28 مارچ کو ایک وینٹی لیٹر ٹیسٹ کر رہے ہیں۔ (© Beth LaBerge/KQED/AP Images)

جوں جوں عالمگیر وبا کووِڈ-19 زیادہ پھیلتی جا رہی ہے توں توں چہرے پر لگانے والے ماسکوں اور سرجیکل آلات کی قلت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اس قلت پر قابو پانے کے لیے کیلی فورنیا کے ملبوسات ساز میدان میں نکل آئے ہیں۔ بریا، کیلی فورنیا کی “اے ایس ٹی سپورٹس ویئر/بے سائیڈ ایپرل” کمپنی کے چیف آپریٹنگ آفیسر عبدالرشید نے اپیرل نیوز کو بتایا کہ اُن کی کمپنی نے اپنی 30 سلائی مشینوں کو ٹی شرٹیں تیار کرنے سے ہٹا کر ماسک کی تیاری کے لیے استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔

کیلی فورنیا کے ریاستی عہدیداروں کے ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے، بلوم انرجی نے کووِڈ-19 سے شدید طور پر بیمار ہونے والے مریضوں کی مدد کے لیے 2009 کی ایچ ون این ون فلو کی وباء کے غیر استعمال شدہ وینٹی لیٹروں کو کارآمد بنانے کا کام شروع کردیا ہے۔ کمپنی کا اندازہ ہے کہ وہ جلد ہی ایک ہفتے میں 1000 وینٹی لیٹروں کو دوبارہ استعمال کے قابل بنا سکتی ہے۔ پنسلوینیا کی آلات اور الیکٹرانک کا سامان بھجوانے والی کمپنی ‘المو کارپوریشن’ نے صحت سے متعلقہ اداروں کو دوبارہ قابل استعمال بنائے جانے والے وینٹی لیٹروں کو بھجوانے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

بلوم انرجی کے چیئرمین اور چیف ایگزیکٹو آفیسر، کے آر سری دھر نے 28 مارچ کے اپنے ایک بیان میں کہا، “ہمیں مدد کرنا ہے۔ کمیونٹی کی تعریف جغرافیائی قربت نہیں ہے۔ کمیونٹی کا نام عظیم بھلائی کے مفاد میں ضرورت کے وقت حرکت میں آنا ہے۔”

مسس سپی کی بلیو ڈیلٹا جینز اور اوہائیو کی سوئٹی بینڈز جیسی کپڑے بنانے والی کمپنیوں کا کہنا ہے کہ ایسے ماسک تیار کرنے کے لیے اُن کے پاس بہترین وسائل موجود ہیں جو لوگوں کو سماجی دوری اور اور غیرضروری طور پر ایک دوسرے کو نہ چھونے کی حکومتی ہدایات کے بارے میں یاد دہاںی کرانے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

اپنی پیداوار کو الکوحل والے مشروبات سے ہاتھ صاف کرنے والے سینی ٹائزروں میں منتقل کرنے والی کنیٹی کٹ کی لِچفیلڈ ڈسٹلری کے ایک نمائندے نے بتایا، “ہمارے لیے یہ (تبدیلی) ایک طوفانی بگھولے کی مانند ہے۔” شراب تیار کرنے والی اس کمپنی نے 16 مارچ کو ہاتھ صاف کرنے والے سینی ٹائزر تیار کرنے شروع کیے اور ایک ہفتے سے تھوڑے سے زیادہ وقت میں کمپنی نے 1,900 لٹر یا 16,000 بوتلیں تیار کیں۔

کمپنی کے نمائندے نے مزید بتایا، “اس وقت لوگوں کی مدد کرکے ہمیں خوشی ہوئی ہے۔”