امریکہ کے کووڈ-19 ویبی نار وسطی اور جنوبی امریکی ممالک کے معالجین کے لیے فائدہ مند

'وسطی اور جنوبی امریکہ کے ممالک میں کووڈ 19 کا مقابلہ کرنے میں امریکی مدد' کے بارے میں تصویری خاکہ (Photo: © Shutterstock/Graphic: State Dept./H. Efrem)
(Photo: © Shutterstock/Graphic: State Dept./H. Efrem)

بیماری کی روک تھام اور قابو پانے کے امریکی مراکز (سی ڈی سی) میں متعدی بیماریوں کے امریکی ماہریں لاطینی امریکہ کے ممالک میں اگلی صفوں میں کام کرنے والے معالجین کی کووڈ-19 کا مقابلہ کرنے میں مدد کررہے ہیں۔

اپریل کے وسط سے، ‘سی ڈی سی وسطی امریکہ’ کا دفتر اپنے عمل درآمد کرنے والے شراکت داروں کے ہمراہ اُن نرسوں ، ڈاکٹروں اور دیگر طبی کارکنوں کے لئے ہر ہفتے دو ویبی ناروں کی میزبانی کرتی چلا آرہا ہے جو کووڈ-19 وائرس کے علاج یا تحقیق کا کام کر رہے ہیں۔

ہسپانوی زبان کے اس پروگرام میں شرکت کے خواہاں افراد امریکہ اور لاطینی امریکہ کے ممالک میں کہیں سے بھی اس پروگرام میں شریک ہو سکتے ہیں۔

اس پروگرام کی آٹھ کلاسوں میں چار ہزار افراد شریک ہوچکے ہیں۔ تقریبا نصف شرکا کا تعلق وسطی امریکہ کے ممالک سے تھا جہاں وائرس نے مقامی وسائل پر بوجھ ڈالا ہوا ہے۔

سی ڈی سی وسطی امریکہ کی ڈاکٹر ڈیانا فورنو بتاتی ہیں، “یہ پلیٹ فارم خطے میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کو کووڈ-19 کے مریضوں کی دیکھ بھال اور علاج کے بارے میں ماہرین سے سوالات پوچھنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔”

ہرکلاس ایک گھنٹے کی ہوتی ہے اور اس میں توجہ ہنگامی ردعمل، مریضوں کی دیکھ بھال اور علاج پر مرکوز کی جاتی ہے۔ کلاس کی میزبانی دو تکنیکی ماہرین کرتے ہیں جن میں سے ہر ایک ماہر 20 منٹ کے دورانیے کا علیحدہ علیحدہ لیکچر دیتا ہے۔ شرکاء 20 منٹ تک اپنے ذاتی تجربات کی روشنی میں مخصوص سوالات پوچھ سکتے ہیں۔

سی ڈی سی کے ویبی ناروں میں وسطی امریکی ممالک کے شرکا کی تعداد دکھانے والا نقشہ (State Dept./H.Efrem)
(State Dept./H.Efrem)

اِن ویبی ناروں میں مندرجہ ذیل موضوعات شامل ہوتے ہیں:۔

  • وبائی امراض
  • انفیکشن پر قابو پانا
  • بالغ افراد کا علاج اور دیکھ بھال
  • بچوں اور حاملہ عورتوں کا علاج اور دیکھ بھال
  • مریضوں کی ذہنی صحت
  • سطبی کارکنوں کا حوصلہ

اس پروگرام میں شریک ہونے والے ایک آدمی نے پروگرام کے بعد کیے جانے والے سروے میں کہا، “یہ پروگرام بہت اہم ہے۔ اس اقدام سے ہمیں کووڈ 19 کے تناظر کی سمجھ آتی ہے جس کی روشنی میں ہم اسے وبائی امراض کی روک تھام اور ان پر قابو پانے اور حفظان صحت کے اقدامات کو فروغ دینے کے لیے اپنے نرسنگ سکول اور تعلیم کے شعبے سے وابستہ افراد تک پہنچا سکتے ہیں۔”

سی ڈی سی نے 2005ء میں “سی ڈی سی وسطی امریکہ” کے نام سے گوئٹے مالا میں اپنا دفتر کھولا تھا۔ کووڈ 19 کا ویبی نار کا سلسلہ اس دفتر کا “عوام کی صحت کی دیکھ بھال کے لیے توسیع کے نتائج” (ای سی ایچ او) نامی ایک پروگرام کی ترمیم شدہ شکل ہے۔

ڈاکٹر فورنو نے بتایا کہ خطے میں تپدق اور ایچ آئی وی جیسی بیماریوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ای سی ایچ او پر 2017ء سے عمل درآمد ہو رہا ہے۔

ویبی نار پروگرام ان طریقوں میں سے ایک طریقہ ہے جس کے ذریعے امریکی حکومت وسطی اور جنوبی امریکی ممالک کی کووڈ 19 سے نمٹنے میں مدد کر رہی ہے۔ امریکہ اس وائرس سے نمٹنے میں مدد کرنے کے لیے آج تک وسطی امریکہ کے ممالک کو 22 ملین ڈالر سے زیادہ اور جنوبی امریکہ کے ممالک کو 30 ملین ڈالر دے چکا ہے۔