مجسموں کے درمیان امریکی پرچم میں لپٹے تابوت کے اردگرد لوگ جمع ہیں (© Olivier Douliery/AFP/Getty Images)
سوگوار 25 ستمبر کو یو ایس کیپیٹل میں عام دیدار کے لیے رکھے گئے سپریم کورٹ کی جج، جسٹس روتھ بیڈر گنزبرگ کے تابوت کے اردگرد کھڑے ہیں۔ (© Olivier Douliery/AFP/Getty Images)

امریکی 18 ستمبر کو فوت ہونے والی امریکی سپریم کورٹ کی جج، جسٹس روتھ بیڈر گنزبرگ کا سوگ منا رہے ہیں۔

گنزبرگ کے تابوت کو 23 اور 24 ستمبر کو آخری دیدار کے لیے سپریم کورٹ میں رکھا گیا۔ اس سے پہلے ان کے خاندان اور سپریم کورٹ کے اراکین کے لیے (آخری رسومات کی) ایک نجی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔

 لوگ عمارت کے دو ستونوں کے درمیان رکھے ہوئے تابوت کو دیکھ رہے ہیں (© Jose Luis Magana/AP Images)
24 ستمبر کو امریکی سپریم کورٹ کی عمارت میں عام دیدار کے لیے جسٹس روتھ بیڈر گنزبرگ کا تابوت رکھا ہوا ہے۔ اس دوران ایک جوڑا جسٹس گنزبرگ کو خراج تحسین پیش کر رہا ہے۔ 87 سالہ گنز برگ کا 18 ستمبر کو انتقال ہوا۔ انہیں کینسر کی بیماری تھی۔ (© Jose Luis Magana/AP Images)

حاضرین نے گنزبرگ کے تمام عمر کے لوگوں کے لیے ایک مثالی کردار ہونے کی تعریف کی۔ چیف جسٹس جان رابرٹس نے کہا کہ اُن کی زندگی “امریکی خواب کے بہت سارے رنگوں میں سے ایک رنگ تھی۔”

گنزبرگ سپریم کورٹ میں جج کی حیثیت سے خدمات سر انجام دینے والی دوسری خاتون تھیں۔ اپنی 27 سالہ مدت کے دوران وہ  نسلی اور صنفی مساوات کی زبردست حامی رہیں۔

25 ستمبر کو گنزبرگ کے تابوت کو امریکی کانگریس کی “یو ایس کیپیٹل” کہلانے والی عمارت کے مجسموں کے قومی ہال میں عام دیدار کے لیے رکھا گیا۔ یہ اعزاز امریکی عہدیداروں، ججوں، اور فوجی راہنماؤں کے لیے مختص ہے۔ یہ اعزاز پانے والی وہ اولین خاتون ہیں۔