امریکیوں کے ‘منگل کے دن کے عطیات’ کروڑوں میں

تہواروں کی آمد کے موسم میں امریکی کمپنیاں اور عام شہری اپنی کمیونٹیوں میں اور بیرون ملک لوگوں کی مدد کرنے کے لیے (عطیات) دینے کے جذبے سے سرشار ہوتے ہیں۔

تھینکس گِونگ یعنی یوم تشکرکے بعد آنے والا منگل کا دن “گِونگ ٹیوز ڈے” (عطیات دینے کے منگل) کے طور پر مشہور ہے۔ اس سالانہ روائت کا آغاز 2012ء میں ہوا۔ 24 گھنٹے تک، عام شہری اور کمپنیاں امریکی ریڈ کراس کے مقامی دفاتر سے لے کر چھوٹی چھوٹی بستیوں میں قائم ‘فوڈ بنکوں” یا لنگر خانوں تک خیراتی اداروں کو آن لان عطیات دیتے ہیں۔

 

ٹوئٹر کا خلاصہ:

گِونگ ٹیوز ڈے

گِونگ ٹیوز ڈے دنیا بھر میں ایسے لوگوں میں سخاوت کے جذنے کو مہمیز دیتا ہے جو اُن مقاصد کی حمایت کرتے ہیں جن پر انہیں یقین ہے اور ان بستیوں کی مدد کرتے ہیں جن میں وہ رہتے ہیں۔ اپنے علاقے کے ‘گِونگ ٹیوز ڈے’  سے  رابطہ کریں۔

اس دن کے آغاز سے لے کر آج تک اس دن کی مناسبت سے صرف امریکہ میں دیئے جانے والے خیراتی عطیات کی مجموعی رقم ایک ارب ڈالر بنتی ہے۔

مگر نقد عطیات کے علاوہ کمپنیاں اور شہری اپنے اپنے علاقوں کے گرد و نواح میں اشیا کی شکل میں بھی عطیات دیتے ہیں اور رضاکارانہ طور پر کام بھی کرتے ہیں۔ گزشتہ برس کپڑے فروخت کرنے والے ایچ اینڈ ایم نامی سٹور نے نیویارک شہر کے ساؤتھ برونکس اور ہارلیم کے علاقوں میں بچوں میں ایچ اینڈ ایم کمپبی کے بنے ہوئے لگ بھگ 650 کوٹ تقسیم کیے۔

سخاوت کا جذبہ اِن تہواروں کے بعد بھی برقرار رہتا ہے اور امریکہ میں یہ دن بدن بڑھ رہا ہے۔ انسان دوستی پر گِونگ یوایس اے کی سالانہ رپورٹ کے مطابق 2018ء میں امریکہ کی نجی کارپوریشنوں نے 20 ارب ڈالر سے زائد بطور عطیات دیئے۔ اس سے پہلے سال یعنی 2017 کے مقابلے میں یہ رقم 5.4 فیصد زیادہ ہے۔

عام شہریوں اور کارپوریشنوں دونوں کی طرف سے دیئے جانے والے نجی عطیات کے ذریعے، امریکہ سماجی بہبود کے پروگراموں کی فنڈنگ کرکے ضرورت مند لوگوں کی مدد کرنے کی بہتر پوزیشن میں آ سکتا ہے۔

اس رپورٹ میں ‘گِونگ انسٹی ٹیوٹ’ کی سربراہ ریچل ہچیسن کہتی ہیں، ” یہ نتائج انسان دوستی کے منظرنامے پر اداروں کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں۔ اور اس بات کی ایک یاد دہانی ہیں کہ انسان دوستی کی مختلف النوع سوچیں اس شعبے کی مضبوطی اور اس کے پھیلاؤ کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہیں۔”