امریکہ میں قائم بین الاقوامی امدادی تنظیمیں کمزور ترین افراد کو کووڈ-19 کے خلاف تحفظ فراہم کرر ہی ہیں۔
یہ غیرسرکاری تنظیمیں ( این جی اوز) افریقہ میں مقامی سرکاری اہل کاروں کی کووڈ-19 کے ٹیسٹ کرنے اور بنگلہ دیش میں ایک ہسپتال کی تعمیر میں شریک ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ مائیکل آر پومپیو نے 20 مئی کو کہا کہ امریکی عطیات دہندگان دنیا بھر میں کووڈ-19 کی امدادی کاروائیوں کے لیے 4.3 ارب ڈالر کے عطیات دے چکے ہیں۔ یہ عطیات امریکی حکومت کی طرف سے اس عالمی وبا کے خلاف جنگ میں صحت، انسانی اور اقتصادی امداد کے طور پر دیئے جانے والے 10 ارب ڈالر سے زائد کی امداد کے علاوہ ہیں۔
کووڈ-19 سے نمٹنے کے لیے بعض این جی اوز ماضی میں افریقہ میں 2018ء میں پھوٹنے والی ایبولا کی وبا سے پیدا ہونے والے بحران جیسے بحرانوں میں ہونے والے اپنے تجربات سے فائدہ اٹھا رہی ہیں۔
ذیل میں دی جانے والی این جی اوز کا شمار دنیا بھر میں کووڈ-19 کے خلاف برسرپیکار تنظیموں میں ہوتا ہے:
انٹرا ہیلتھ انٹرنیشنل
ریاست شمالی کیرولائنا میں قائم انٹرا ہیلتھ انٹرنیشنل روانڈا کے ہسپتالوں میں کووڈ-19 کے مریضوں کے ٹیسٹ کر رہی ہے۔ یہ تنظیم جمہوری مملکت کانگو میں ایبولا کی وبا کے دوران استعمال کیے جانے والے ٹیسٹوں کے طریقہائے کار استعمال کر رہی ہے۔
انٹرا ہیلتھ بیماری کی روک تھام اور اس پر قابو پانے کے امریکی مراکز یعنی سی ڈی سی کے ساتھ مل کر جنوبی سوڈان میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی پیشگوئی اور روک تھام کے لیے مقامی حکام کو وبا کے نمونوں کو استعمال کرنے کے بارے میں مشورے بھی دے رہی ہے۔
انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی
نیویارک میں قائم انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی (آئی آر سی) 93,000 سے زائد اُن پناہ گزینوں کے لیے تیاری اور مدد کرنے کے کاموں میں مصروف ہے جو گزشتہ کئی ایک دہائیوں سے برما میں لڑائی اور مصائب سے بھاگ کر سلامتی کے لیے تھائی لینڈ کے پناہ گزین کیمپوں میں پہنچ رہے ہیں۔ اِن امدادی سرگرمیوں کے لیے فنڈ امریکی محکمہ خارجہ کا آبادی، پناہ گزینوں اور مہاجرت (State/PRM) کا بیورو فراہم کر رہا ہے۔
آئی آر سی کی امدادی سرگرمیوں میں تھائی لینڈ اور برما کی سرحد پر قائم پناہ گزینوں کے نو کیمپوں میں رہنے والی زد پذیر آبادیوں کے لیے کام کرنے والے طبی عملے کو چہرے پر لگانے والی حفاظتی شیلڈیں تیار کرنا بھی شامل ہے۔

ریلیف انٹرنیشنل
لاس اینجلیس کی ریلیف انٹرنیشنل تنظیم برما سے آنے والے پناہ گزینوں کے علاج کے لیے بنگلہ دیش میں 144 بستروں کا ایک ہسپتال تعمیر کر رہی ہے۔ یہ امدادی تنظیم کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لیے حفاظتی سامان اور دوائیں بھی فراہم کر رہی ہے۔
نوجوانوں کے ساتھ مل کر کورونا وائرس کے بارے میں آگاہی پھیلانے کی خاطر یہ این جی او ایک آن لائن کورس بھی تیار کر رہی ہے۔ بنگلہ دیش میں اس تنظیم کی امدادی کاروائیوں کے لیے مالی مدد امریکی محکمہ خارجہ کے آبادی، پناہ گزینوں اور مہاجرت کے بیورو کا ایک شراکت کار، اور اقوام متحدہ کا مہاجرین کا ہائی کمشنر کا دفتر کر رہا ہے۔

مرسی کور

مرسی کور نے کولمبیا میں وینیز ویلا کے بے گھر افراد میں بچوں کی پیدائش سمیت علاج معالجے کے اخراجات اور دیگر بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے نقد رقم تقسیم کی ہے۔
مرسی کور کا اپنی ویب سائٹ پر کہنا ہے، “یہ عالمی وبا تحفظ اور تحفظاتی سہولتوں یا بچت کے کھاتوں کے بغیر خاندانوں کے لیے زندگی کی بنیادی ضروریات کے بغیر زندہ رہنا، اگر ناممکن نہیں تومشکل ضرور ہو سکتا ہے۔”