امریکی حکام کے شمالی کوریا پر پابندیوں کے بارے میں بیانات: تصاویر کے آئینے میں

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اتفاقِ رائے سے شمالی کوریا کے خلاف اُس کے اشتعال انگیز میزائل ٹیسٹوں کے جواب میں کڑی پابندیاں عائد کی ہیں۔ امریکہ کی سربراہی میں منظور ہونے والی اس قرارداد کے تحت شمالی کوریا کی حکومت کے خلاف عائد کی جانے والی اقتصادی پابندیوں کا یہ سب سے بڑا پیکیج ہے۔

 

(© Getty Images)

اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر نِکی ہیلی کے مطابق اِن اضافی پابندیوں سے شمالی کوریا کی بڑی برآمدات یعنی کوئلے، دھاتوں اور سمندری خوراک کو نشانہ بنایا گیا ہے جن سے شمالی کوریا کو ہر سال ایک ارب ڈالر سے زائد اُس رقم کو کمانے سے روکا جائے گا جن سے یہ ملک ہتھیاروں کے اپنے غیرقانونی پروگرام چلاتا ہے۔

ہیلی نے 5 اگست کو ہونے والی اِس ووٹنگ کے بعد کہا، ” اِن پابندیوں کے گہرے اثرات مرتب ہوں گے اور اِس عمل کے دوران یہ پابندیاں شمالی کوریا کی قیادت کو اُس محرومی کا ذائقہ چکھائیں گی جس کا اُس نے شمالی کوریا کے عوام پر مسلط کرنے کا انتخاب کر رکھا ہے۔”

(© AP Images)

 

امریکہ کے وزیر خارجہ ریکس ٹِلرسن نے کہا کہ اس مسئلے پر “بین الاقوامی برادری میں کوئی اختلاف موجود نہیں۔” وہ 7 اگست کو جنوب مشرقی ایشیا کے ممالک کی تنظیم، آسیان کے علاقائی فورم سے خطاب کر رہے تھے۔

ہیلی نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ممبر، چین نے اِس قراراد میں اہم کردار ادا کیا۔

اس کے علاوہ 2 اگست کو صدر ٹرمپ نے امریکہ کی طرف سے شملی کوریا پر پابندیاں عائد کرنے کے بارے میں ایک نئے قانون پر دستخط کیے۔