امریکی ریاست میری لینڈ کا شمار امریکہ کی ابتدائی 13 ریاستوں میں ہوتا ہے۔ یہ ریاست آبائی لوگوں کو ساتھ لے کر چلنے کی ایک درخشاں تاریخ رکھتی ہے۔ ایلز بتھ رول پروفیسر ہونے کے ساتھ ساتھ ایپ ڈویلپر بھی ہیں۔ وہ اُن لوگوں کی مدد کرتی ہیں جو ماضی اور حال کی خدمات کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں۔
رول آبائی امریکیوں کے چکاسا قوم کی باضابطہ شہری ہیں اور واشنگٹن کی امریکن یونیورسٹی میں نسل، صنف اور ثقافت کی اسسٹنٹ پروفیسر ہیں۔ رول نے بتایا کہ “میں کوئی ایسا طریقہ وضح کرنے میں دلچسپی رکھتی تھی جس کے تحت آبائی اقوام کی ان کہی کہانیاں سنائی جا سکیں۔”
میری لینڈ کے آبائی لوگوں کے بارے میں تیار کیا جانے والا ” دا گائیڈ ٹو انڈی جینس میری لینڈ موبائل ایپ ” لوگوں کو تاریخی مقامات، آرٹ اور عمارتوں سمیت ثقافتی اہمیت کے 21 مقامات کی ورچوئل سیر کراتا ہے۔ یہ مقامات میری لینڈ کے آبائی لوگوں کے بارے میں ایک تدریجی کہانی بیان کرتے ہیں۔
عصر حاضر کی توجہ کا مرکز
رول نے کہا کہ وہ اِس روائتی تاثر کو زائل کرنا چاہتی ہیں کہ امریکہ کے آبائی لوگ محض تاریخی اعداد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “اس لیے زیادہ تر توجہ عصر حاضر پر مرکوز کی گئی ہے۔”
آپ پیرامِڈ لیک کے پائیوٹ قبیلے سے تعلق رکھنے والے اور کولوراڈو کے رہائشی آرٹسٹ، گریگ ڈیل کی “ڈیوئلٹی آف انڈی جینیٹ” یعنی آبائیت کی دو شکلوں کے نام سے بالٹی مور میں دیوار پر بنائی گئی تصویر کی مثال ہی لیجیے۔ دیوار پر بنی اِس تصویر میں دو لڑکوں کو ایک دوسرے کے آمنے سامنے دکھایا گیا ہے جس میں ایک لڑکے کے سر کے لمبے بال ہیں اور دوسرے نے ہوڈی والی جیکٹ پہنی ہوئی ہے۔ ڈیل پوچھتے ہیں کہ اِن میں سے”کون سا زیادہ آبائی امریکی ہے؟” ڈیل نے 2016 میں روزنامہ بالٹی مور سن کو بتایا کہ “جواب یہ ہے کہ دونوں آبائی امریکی ہیں۔”
This land is their land. #HappyIndigenousPeoplesDay—first-ever in Baltimore—h/t @MayorBMScott for that. Mural by indigenous artist @greggdeal, “The Duality Of Indigeneity,” across from the Creative Alliance. pic.twitter.com/AhQLe1Vsua
— Ron Cassie (@ron_cassie) October 11, 2021
اِس ایپ میں موجود مندرجہ ذیل دیگر مقامات بھی شامل ہیں:-
- 2014 میں تعمیر کیا جانے والے اِرون نیچر سنٹر جس میں آبائی امریکیوں کے لیے اپنی کہانیاں سنانے کے لیے ایک جگہ مختص ہے۔
- کلچرل ریسورس سنٹر جو سمتھسونین ادارے کے آبائی امریکیوں کے قومی عجائب گھر کے ساتھ منسلک ہے۔
- پسکاٹاوے پارک یو ایس نیشنل پارک سروس کا حصہ ہے اور اس میں مویوون نامی گاؤں بھی شامل ہے۔ یہ گاؤں کم از کم گیارہ ہزار سال پرانا ہے اور یہاں مُردوں کے عشائیے جیسی تقریبات منعقد کی جاتی ہیں۔

رول نے یہ ایپ ایک ٹاسک فورس کی مدد سے بنایا جس کے شرکاء پوری ریاست میری لینڈ میں پھیلے ہوئے تھے۔ اس ٹاسک فورس میں میری لینڈ کی آبائی امریکیوں کی اقوام، ریاست کی 24 سرکاری لائبریریاں اور آبائی امریکیوں اور مقامی ورثے کو محفوظ اور فروغ دینے والے ثقافتی تنظیموں سمیت بہت سے ادارے شامل تھے۔
نکولس براؤن میری لینڈ کی پرنس جارجز کاونٹی کے لائبریری کے نظام کے مشترکہ قائم مقام چیف ایگزیکٹو افسر ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ اِس ایپ سے لوگوں کو یہ سمجھنے میں مدد ملتی ہے کہ امریکہ کے حوالے سے آبائی امریکیوں کی ثقافت کتنی اہم ہے۔ انہوں نے واشنگٹن کے علاقے میں واقع متعدد ایسے مقامات کی نشاندہی کی جن کے نام آبائی امریکیوں کے قبیلوں کے ناموں پر رکھے گئے ہیں۔ اینا کاسٹیا دریا اور پسکاٹاوے پارک اِن کی زندہ مثالیں ہیں۔ یاد رہے کہ یہ قبیلے اب بھی ادھر ہی رہ رہے ہیں۔

براؤن نے کہا کہ “درحقیقت یہ روزمرہ کی زندگی کا حصہ ہے۔ تاہم لوگ اکثر اس حقیقت کو مدنظر نہیں رکھتے کہ یہ قدیم آبائی [لوگوں] کی سرزمین ہے۔”
آبائی اقوام کے بارے میں رول کا یہ تیسرا ایپ ہے۔ اس سے قبل وہ بالٹی مور کے آبائی امریکیوں اور واشنگٹن ڈی سی کے آبائی امریکیوں کے بارے میں ایپس بنا چکی ہیں۔
“پہلی اور انتہائی بنیادی بات یہ ہے کہ مجھ میں اپنے اُن آبائی امریکی طلباء کے لیے ایک تعلیمی وسیلہ بنانے کے لیے تحریک پیدا ہوئی جو یہ نہیں جانتے تھے کہ واشنگٹن، ڈی سی میں آبائی امریکی اتنی گہری، بھرپور، اور متنوع آبائی تاریخ رکھتے ہیں اور یہاں آبائی امریکی [آج بھی] موجود ہیں۔”