
میڈ فورڈ، میساچوسٹس میں بوسٹن کے نزدیک تُرک تارکین وطن کی ملنے کی جگہ، فری رینج مارکیٹ میں سردیوں کے کپڑوں کے ڈبوں، بے بی فارمولا بچوں کے دودھ، حفظان صحت کی اشیاء اور دیگر امدادی سامان کا ڈھیر لگا ہوا ہے۔ یہ امدادی سامان جنوب مشرقی ترکیہ اور شمالی شام میں 6 فروری کو 7.8 کی شدت سے آنے والے زلزلے کے متاثرین کے لیے بھیجا جائے گا۔
اِس مارکیٹ کے مالک سینک امرے کے مطابق سینکڑوں لوگوں نے امدادی سامان کے عطیات دیئے جنہیں 20 سے زیادہ ٹرکوں میں لاد کر لے جایا گیا۔ یہ امدادی سامان ترکیہ بھیج دیا گیا ہے۔ امرے نے سی بی ایس نیوز بوسٹن کو بتایا کہ “لوگ اکٹھے ہو رہے ہیں، پڑوسی پڑوسیوں کو بتا رہے ہیں [اور] دوست دوستوں کو بتا رہے ہیں۔”
قریبی علاقے نار وڈ میں ویلنٹینا اکیول اپنے ریسٹورنٹ کی کھانا لانے لے جانے والی وین کو گرم کپڑوں اور بے بی فارمولا بچوں کے دودھ سمیت دیگر عطیات جمع کرنے کے لیے استعمال کر رہی ہیں۔ انہوں نے سی بی ایس کو بتایا کہ “جب آپ لوگوں کو تکلیف میں دیکھتے ہیں تو یہ بات بےمعنی ہو جاتی ہے کہ آپ کون ہیں اور آپ کہاں ہیں۔ اگر ہم کسی بھی طریقے سے مدد کر سکتے ہوں تو ہمیں مدد کرنا چاہیے۔”

جہاں امریکی حکومت نے ترکیہ اور شام میں متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو تلاش کرنے اور بچانے والی ٹیمیں بھیجی ہیں اور 85 ملین ڈالر کی ہنگامی امداد کا اعلان کیا ہے وہیں پورے امریکہ میں لوگ زلزلے کے بعد بحالی کے طویل مدتی کاموں میں مدد کرنے کے لیے پیسے جمع کر رہے ہیں اور امدادی سامان کے عطیات دے رہے ہیں۔
ذیل میں امریکہ کی اُن جگہوں میں سے چند ایک کا ذکر کیا جا رہا ہے جہاں لوگ امدادی کاروائیوں میں مدد کرنے کے لیے تیز رفتاری سے کام کر رہے ہیں:-
نیویارک
نیویارک کے باسیوں نے عطیے کے طور پر دیئے گئے کپڑوں، ڈائپروں اور تعمیراتی سامان سمیت امدادی اشیاء کے سینکڑوں ڈبے برائٹن بیچ میں واقع ترک کمیونٹی سینٹر میں پہنچائے۔ نیویارک میں ترک قونصلیٹ یہ سامان زلزلے کے متاثرین تک پہنچا رہا ہے۔
Community United!
We commend our Turkish American Community including our associations, business leaders, elected officials and volunteers to work tirelessly as one to help organizing shipments of much needed help to Türkiye!
: @vuralelibol pic.twitter.com/VIJg9hWIIf— TR Consulate NewYork (@TRConsulNY) February 11, 2023
واشنگٹن ڈی سی
رضاکاروں نے واشنگٹن میں ترکی کے سفارت خانے کے باہر اکٹھے ہو کر متاثرہ کمیونٹیوں کو بھیجے جانے والے کپڑوں، ادویات، بیٹریوں، جوتوں، بچوں کے فارمولا دودھ کے ڈبوں اور ہنگامی سازوسامان کو علیحدہ علیحدہ کیا۔
یہ عطیات جمع کرنے والی سفارت خانے کی انٹرن، سلمٰی ساہین نے کہا کہ “ہم دل سے ترکی کے لوگوں کے ساتھ ہیں اور ہمیں علم ہے کہ وہ تکلیف میں ہیں اور اس سے ہمیں بھی تکلیف ہوتی ہے۔”
Moved to see Scott Timmester of the @usnavy, Selma Sahin, and so many others who are volunteering at the Turkish Embassy to organize and send donations to Turkiye and Syria after the deadly earthquakes. pic.twitter.com/HaUwIT4jTj
— Secretary Antony Blinken (@SecBlinken) February 15, 2023
مشی گن
زلزلے کے بعد عبد الرحمان الدہحان نے انسانی بنیادوں پر مدد کرنے کے لیے امریکہ کا سفر کیا اور سکولوں، عبادت خانوں میں جا کر اور سوشل میڈیا پر عطیات اکٹھے کیے۔
الدہحان شامی نژاد امریکی ہیں اور ریاست مشی گن میں قائم امدادی گروپ ‘مرسی-یوایس اے’ کے لیے کام کرتے ہیں۔ انہوں نے سی این این کو بتایا کہ اب تک وہ ایک لاکھ ڈالر جمع کر چکے ہیں اور بیرون ملک اُن کے ساتھی اس رقم کو زلزلہ زدگان کی مدد کرنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
ایلانائے
شکاگو کی ‘ کرم فاؤنڈیشن’ ایک غیرمنفعتی تنظیم ہے جو بے گھر شامیوں کی مدد کرتی ہے۔ اس تنظیم کی ویب سائٹ کے مطابق زلزلے کے بعد اب تک کرم نے آٹھ لاکھ ڈالر سے زائد کی رقم اکٹھی کی ہے۔ کرم اور اس کے کارکن شام کے متاثرہ شہر الیپو اور ترکیہ کے شہر حاتائے میں لوگوں تک کھانے کی اشیاء سے بھری ٹوکریاں، کمبل اور گدے بھی پہنچا رہے ہیں۔
Thank you to @ChangeDAO for putting together Artquake, a collaborative NFT with proceeds going to Karam. Check out our team on the ground distributing critical aid. #earthquake #turkey #syria #hatay pic.twitter.com/HBio37wxu8
— Karam Foundation (@karamfoundation) February 11, 2023
واشنگٹن
نچیروان زیباری ریاست واشنگٹن کے شہر سی ایٹل میں بیکری چلاتے ہیں۔ وہ رضاکاروں کے ساتھ مل کر امدادی کاروائیوں کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے کی خاطر ‘مناقیش’ نامی ڈش بیچ رہے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ لوگ ایسے میں ترکی اور شام میں مقبول اس ڈش کا مزہ چکھیں جب وہ اِن ممالک کے لوگوں کی مدد کرنے کے لیے پیسے جمع کر رہے ہیں۔ انہوں نے سی ایٹل ٹائمز کو بتایا کہ “ہم جتنی زیادہ ممکن ہو سکے اتنی زیادہ رقم وہاں بھیجنا چاہتے ہیں۔”
اوہائیو
بی بی سی کے مطابق اوہائیو کی ‘سیرین امیریکن میڈیکل سوسائٹی’ کے ڈاکٹروں اور نرسوں نے زلزلے میں زخمی ہونے والے 2,000 سے زائد افراد کا علاج کیا۔
شام میں زلزلے سے اس میڈیکل سوسائٹی کے چار طبی مراکز کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ شام میں اس کے 1,700 سے زیادہ کارکن ہیں جبکہ زلزلے سے شدید متاثرہ علاقوں میں مزید کارکنوں کو بھی بھیجا جا رہا ہے۔
کیلی فورنیا
پوری کیلی فورنیا ریاست میں لوگ زلزلے کے متاثرین کے لیے امدادی سامان جمع کر رہے ہیں۔ نیل نویان کا تعلق جنوبی کیلی فورنیا کے تُرک نژاد امریکیوں کی سان ڈی ایگو شاخ سے ہے۔ انہوں نے روزنامہ وال سٹریٹ جرنل کو بتایا کہ اُن کی تنظیم یخ بستہ موسم کا سامنا کرنے والے بے گھر افراد کے لیے طبی سازوسامان اور ادویات، خیمے، کمبل، سلیپنگ بیگز، اور سردی سے بچانے والا دیگر سامان جمع کر رہی ہے۔
مشرقی پالو آلٹو میں شمالی کیلی فورنیا کے تُرک نژاد امریکیوں کی ایسوسی ایشن کے اراکین نے عطیہ کردہ اشیاء کو 200 ڈبوں میں بند کر کے زلزلے کے متاثرین کے لیے بھجوایا۔
The Northern California Turkish American Association packed up more than 200 boxes in East Palo Alto to send to people affected by recent quakes in Turkey. https://t.co/hXDPEBKxx7 pic.twitter.com/JAw2MnNaqC
— NBC Bay Area (@nbcbayarea) February 13, 2023
ٹیکساس
شمالی ٹیکساس میں ترک نژاد امریکی گروپوں نے تقریباً 9000 کلوگرام سردیوں کے کپڑے، ڈبوں میں بند کھانے، حفظان صحت اور بچوں کی اشیاء اور دیگر سامان ترکی بھجوایا۔ ہیوسٹن میں ترکی کے قونصل جنرل، سرہاد ورلی نے اے بی سی نیوز کو بتایا کہ “وہ سب پرجوش اور متحرک ہیں۔ وہ ضرورت کی تمام امدادی اشیاء فراہم کرنے کے لیے متحدہ ہو کر کام کر رہے ہیں۔”
انڈیانا
پرڈیو یونیورسٹی کی ترکی کے طالب علموں کی ایسوسی ایسوسی ایشن سینکڑوں امریکی یونیورسٹیوں کے ساتھ مل کر کپڑے، کمبل اور خیمے جمع کرنے کے ساتھ ساتھ زلزلے کے متاثرین کے لیے پیسے بھی جمع کر رہی ہے۔ اس ایسوسی ایشن کے خزانچی، کان کینکیری نے پرڈیو ایکسپوننٹ کو بتایا، “ہم نے اب تک تقریباً 220,000 ڈالر اکٹھے کیے ہیں۔”
شمالی کیرولائنا

شمالی کیرولائنا کے شہر بُون میں سمیریٹن پرس کے نام سے ایک بین الاقوامی امدادی تنظیم قائم ہے۔ اس تنظیم نے انطاقیہ، ترکیہ میں 52 بستروں کا ایک ایمرجنسی فیلڈ ہسپتال قائم کیا ہے جس میں 13 فروری سے زلزلے سے متاثرہ افراد کا علاج شروع ہوچکا ہے۔