
یہ ایک “بے مثل عالمگیر کاروائی” ہے۔ متعلقہ فریقین کے ساتھ مل کر امریکہ ملک کے اندر اور بیرونی ممالک میں اس کثیرالجہتی طریقہ کار کے ذریعے کووڈ-19 ویکسینیں فراہم کر رہا ہے۔
وزیر خارجہ اینٹونی جے بلنکن نے 5 اپریل کو محکمہ خارجہ سے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا، “جب تک یہ وبا پوری دنیا سے ختم نہیں ہو جاتی اس وقت تک یہ یہاں ملک سے ختم نہیں ہوگی۔ ہم ویکسین بنانے اور یہ یقینی بنانے کے لیے کہ ویکسین ہر ایک کے لیے اور ہر جگہ کافی مقدار میں دستیاب ہو، اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔”
بلنکن نے گیل سمتھ کو کووڈ-19 کے خلاف عالمی ردعمل اور صحت کی سلامتی کے لیے محکمہ خارجہ کی رابطہ کار مقرر کیا۔ سمتھ کووڈ-19 ویکسینوں تک عالمی رسائی کو یقینی بنانے کے لیے کی جانے والی کوششوں کی قیادت کریں گیں۔
“ہم سیاسی وفاداریوں کے بدلے بازووں میں ٹیکے لگانے کا کاروبار نہیں کرتے۔”
— اینٹونی جے بلنکن
—
سمتھ امریکہ کے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے کی ایک سابقہ ڈائریکٹر ہیں۔ انہوں نے 2014ء کے افریقہ میں ایبولا کے خلاف امریکی ردعمل کی قیادت کرنے میں مدد کی۔ وہ ملیریا، تپ دق اور ایچ آئی وی / ایڈز کے خلاف عالمی ردعملوں پر بھی کام کر چکی ہیں۔
سمتھ حکومتوں، کاروباری اداروں اور تنظیموں کو ویکسین کی تیاری اور تقسیم کی خاطر مالی اعانت کے لیے بلائے گئے حکومتوں اور تنظیموں کے اجلاسوں کی پیچیدہ سفارتکاری کی نگرانی کرِیں گیں۔ اس کے علاوہ وہ مستقبل کی وبائی امراض کے لیے تیار رہنے اور روک تھام کے لیے عالمی سطح پر کوششوں میں بھی مدد کریں گیں۔
بلنکن نے کہا کہ ویکسین کی عالمی کوششوں میں امریکی مدد میں امریکہ کی بنیادی اقداروں کی پیروی کی جائے گی اور امریکہ شراکت کاروں کے ساتھ احترام سے پیش آئے گا۔ انہوں نے کہا، “ہم سیاسی وفاداریوں کے بدلے بازووں میں ٹیکے لگانے کا کاروبار نہیں کرتے۔ یہ زندگیاں بچانے کا معاملہ ہے۔”
ویکسین کی عالمی تقسیم میں امریکی مدد میں مندرجہ ذیل امور شامل ہیں:-
- عالمی ادراہ صحت میں دوبارہ شمولیت۔
- کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں ویکسینوں کے “کووڈ-19 ویکسینوں کی مارکیٹوں کے پیشگی وعدوں (کوویکس اے ایم سی) کی جانب سے تقسیم میں مدد کے لیے دو ارب ڈالر کی امداد۔
- جب دوسرے ممالک اپنے وعدے پورے کریں گے تو مستقبل میں کوویکس اے ایم سی ویکسین کی تقسیم کے لیے دو ارب ڈالر کی اضافی امداد کا وعدہ۔
- بحر ہند و بحرالکاہل کے خطے میں مالی مدد کرنے، ویکسین تیار کرنے اور 2022ء کے اختتام تک ویکسین کی کم از کم ایک ارب خوراکیں تقسیم کرنے کے لیے آسڑیلیا، بھارت اور جاپان (یعنی کواڈ کے ذریعے) کے ساتھ باہمی تعاون۔
کووڈ-19 کے عالمی ردعمل میں مدد کرنے کے لیے امریکی کانگریس نے حال ہی میں 11 ارب ڈالر کی منظوری دی۔ بلنکن نے کہا کہ یہ فنڈنگ محفوظ، موثر اور زندگی بچانے والی ویکسینوں تک رسائی کو بہتر بنائے گی اور دنیا کے ممالک کی بھوک اور وبا کے دیگر ثانوی اثرات کا مقابلہ کرنے میں مدد کرے گی۔
.@SecBlinken on COVID-19: We re-engaged the @WHO and contributed an initial $2 billion to COVAX, the global vaccination initiative. https://t.co/DvMq9ZjY2P pic.twitter.com/oBbOKGGZJz
— Department of State (@StateDept) March 19, 2021
امریکہ اور بین الاقوامی شراکت دار مستقبل میں بیماریوں کے خطرات کا سامنا کرنے کی خاطر صحت کی عالمگیر سلامتی کو بھی مضبوط بنائیں گے۔
بلنکن نے کہا، “دنیا کو کووڈ-19 عالمی وبا کو ہر جگہ سے ختم کرنے کے لیے متحد ہونا ہوگا۔ اور ایسا ہونے کے لیے، امریکہ کو متحرک ہونا چاہیے اور ہمیں قیادت کرنا چاہیے۔”