
پورے امریکہ میں امریکی مختلف طریقوں سے نیا سال مناتے ہیں۔ کچھ روایات کی علاقائی جڑیں ہیں جو چھوٹے اور بڑے شہروں میں امیگریشن کے نمونوں اور نسلی بستیوں سے جڑی ہوئی ہیں۔ جبکہ نئے سال کے نیویارک سٹی کے ٹائمز سکوئر کے مشہور ‘بال ڈراپ’ جیسی دیگر نئی رسومات کا تعلق سمندروں یا اور چیزوں سے ہے۔
او ر ہاں بہت سے امریکی اپنے گھروں یا عوامی مقامات پر منعقد ہونے والی پارٹیوں میں شرکت کرتے ہیں۔ امریکی اپنے ملک کے مشرقی ساحل سے مغربی ساحل تک نئے سال کا آغاز کس طرح کرتے ہیں اس کی کچھ مثالیں ذیل میں دی جا رہی ہیں:-

31 دسمبر 2019 کو فلوریڈا کے شہر ‘کی ویسٹ’ میں ڈوول سٹریٹ پر نئے سال کا جشن منانے کے دوران سشی کے نام سے مشہور خاتون آرٹسٹ ‘ریڈ شو ڈراپ’ کے دوران عورتوں کےاونچی ایڑی والے ایک بڑے نقلی جوتے میں بیٹھی ہوئی ہے۔ کی ویسٹ میں نئے سال کی دیگر کئی ایک تقریبات بھی منعقد کی جاتی ہیں جن میں پانی کے کنارے آتشبازی کے مظاہرے اور ایک مقامی شراب خانے کی چھت پر انسانوں کے بنائے ہوئے سمندری سیپی کے ایک بہت بڑے خول کا اترنا بھی شامل ہیں۔ سیپی کا خول کی ویسٹ شہر کی علامت بھی ہے۔

نئے سال کے موقع پرعین آدھی رات کے وقت ٹائمز سکوائر میں کھمبے پر ایک روشن گیند کو گرتا ہوا دیکھنے کے لیے پورے ملک اور دنیا بھر سے آنے والے لوگ نیو یارک میں رہنے والے لوگوں سے آن ملتے ہیں۔ اوپر تصویر میں سپین کی آئرین میئرل اور جیرالڈ نیول یکم جنوری کو ٹائمز سکوائر میں ایک دوسرے کا بوسہ لے رہے ہیں جب کہ سڑکہ پر شغل میلہ کرنے والوں پر فضا سے رنگ برنگے کاغذوں کے ٹکڑے برس رہے ہیں۔ تب میئرل اور نیول کی نئی نئی منگنی ہوئی تھی۔
“ٹائم بال” [وقت کا گولا] گرانے کی بنیاد انیسویں صدی کی ایک سمندری روایت پر مبنی ہے جس کے مطابق ایک مرتبہ عین دوپہر کے وقت بندرگاہوں نے کھمبے گرا دیئے گئے تھے۔ کاروباری نیوز ویب سائٹ انسائیڈر کے مطابق “بحری جہاز اپنی گھڑیوں کو مقامی وقت کے ساتھ ملانے کے لیے گیندوں کا استعمال کیا کرتے تھے۔” نیو یارک سٹی میں نئے سال کی شام بال ڈراپ کا آغاز 1907 میں ہوا تھا جس کو سو سال سے زائد ہوگئے ہیں۔

نئے سال 2022 کے پہلے دن بوسٹن کی ایم سٹریٹ کے ساحل پر سال کی پہلی تیراکی کے دوران نئے سال کی ٹوپیاں اور عینکیں پہنے ہوئے لوگ ٹھنڈے یخ پانی میں بھاگ رہے ہیں۔ بوسٹن کی اس روایت کا آغاز 1904 میں ہوا اور اس کا شمار پورے امریکہ میں نئے سال کی بہت سی اسی طرح کی رسومات میں ہوتا ہے۔ تیراک علامتی طور پر “گزشتہ سال کو بھلا کر نئے سال کا آغاز کرتے ہوئے” ہر سال یکم جنوری کو پانی میں کود کر نئی شروعات کرتے ہیں۔
کچھ لوگ پانی کے اندر اور باہر تیزی سے آتے جاتے ہیں جبکہ جما دینے والے درجہ حرارت کے باوجود بعض لوگ اپنا روزمرہ کی تیراکی کا معمول پورا کرتے ہیں۔

2 جنوری کو فلاڈیلفیا میں ہونے والی سالانہ “ممرز پریڈ” میں رنگ برنگے لباسوں میں ملبوس خوشی منانے والے لوگ شریک ہوتے ہیں۔ ممرز پریڈ ایک لوک تہوار ہے جو نئے سال کے موقع پر 120 سال سے زیادہ عرصے سے منایا جا رہا ہے۔ اس پریڈ میں تقریباً 10,000 شرکاء فلاڈیلفیا کی سڑکوں پر مارچ کرتے ہیں۔ پریڈ کے شرکاء کے مختلف عنوانوں کے تحت گروپ ترتیب دیئے جاتے ہیں۔ “ممنگ” مزاحیہ حرکات و سکنات سے کی جانے والی اداکاری کی ایک شکل ہے اور یہ سترھویں صدی کے آخر میں سویڈش، جرمن اور انگریز تارکین وطن کے ذریعے فلاڈیلفیا پہنچی۔

اوپر تصویر میں یکم جنوری کو کیلی فورنیا کے شہر پاساڈینا میں 133 ویں روز پریڈ میں فلوٹ دیکھنے کے لیے تماشائی سڑک کے دونوں طرف کھڑے ہیں۔
ہر برس ہونے والی روز پریڈ میں بھرپور طریقے سے پھولوں سے سجائے گئے فلوٹس، مارچنگ بینڈ اور بلند قدموں سے چلنے والے گھڑ سواروں کے یونٹ بھی شامل ہوتے ہیں۔ ۔ اس پریڈ کو ‘ٹورنامنٹ آف روزز پریڈ’ بھی کہا جاتا ہے۔
یہ پریڈ نئے سال کے دن کی ایک بہت بڑی روایت ہے اور یہ سالانہ ‘روز باؤل کالج فٹ بال’ کے میچ سے ایک دن پہلے ہوتی ہے۔ اگر نیا سال اتوار کے دن پڑے تو پریڈ 2 جنوری کو منعقد کی جاتی ہے۔ پہلی بار یہ پریڈ 1890 میں ہوئی تھی۔ اس کے بعد سے آج تک یہ پریڈ ہر سال ہوتی چلی آ رہی ہے۔ تاہم 1942، 1943 اور 1945 میں دوسری عالمی جنگ کی وجہ سے اور 2021 میں کووڈ-19 وبا کی وجہ سے یہ پریڈ منعقد نہیں کی جا سکی۔
سال 2023 کی روز پریڈ کا مرکزی خیال “ماضی کی مشکلات کو بھلا کر بہتری کے نئے دور کا آغاز” ہے۔ اس کا مقصد امید اور خوشی سے بھر پور ایک نئے سال کے امکانات کا جشن منانا ہے۔