امریکی کاروبار کس طرح زلزلے کے متاثرین کی مدد کر رہے ہیں

امریکی کمپنیاں ترکیے اور شام میں فروری میں انے والے  تباہ کن زلزلوں کے بعد ترکیے اور شام کے لوگوں کی مدد کے لیے امدادی سازوسامان پہچانے کے ساتھ ساتھ اشیائے خورد و نوش، پیسے اور دیگر امدادی اشیاء کے عطیات دے رہی رہی ہیں۔

حمدی الوقایا نیویارک کے شہر ناروِچ میں قائم دہی کی کمپنی “چوبانی” کے بانی ہیں۔ انہوں نے زلزلے کے ایک دن بعد ایک ٹویٹ میں کہا کہ “[ترکیے] اور خطے میں ہمارے بھائیوں اور بہنوں کو ہماری مدد کی اشد ضرورت ہے۔”

الوقایا نے ترکیے کے انسانی بھلائی کے ‘ٹرکش فلنتھراپی” نامی فنڈ میں ایک ملین ڈالر کا عطیہ دیا۔ اس فنڈ کے تحت اب تک زلزلے کے بعد کی امدادی کاروائیوں کے لیے 10.3 ملین ڈالر جمع کیے جا چکے ہیں۔ الوقایا نے یہ وعدہ بھی کیا کہ وہ دوسرے ذرائع سے جتنی رقم اکٹھی  ہوگی اُس کے برابر مزید [ایک ملین ڈالر تک] کی رقم کا عطیہ بھی دیں گے۔

بہت سے امریکی کاروباری افراد اور کاروباری اداروں نے زلزلے کے متاثرین کے لیے کی جانے والی امدادی کاروائیوں کے لیے عطیات دیئے ہیں۔ ان میں کوکا کولا، میک ڈونلڈز، پیپسی کو، خلا اور ہوابازی کی کمپنی سیرا نیواڈا کارپوریشن کے مالکان  اور سٹار بکس شامل ہیں۔ اِن سب نے کم ازکم ایک ملین ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے۔

امریکہ میں ترکیے کے سفیر مراد مرکان نے امریکی چیمبر آف کامرس فاؤنڈیشن اور امریکہ اور ترکیے کی بزنس کونسل کے 10 فروری کے ایک مشترکہ اجلاس کو بتایا کہ “یہی وہ مشکل گھڑیاں ہوتی ہیں جو لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لے آتی ہیں۔ ہمیں پہلے ہی تاجر برادری کی طرف سے دریا دلی سے دیئے جانے والے عطیات موصول ہو چکے ہیں اور ہمارا اُن سے کہنا ہے کہ وہ ہر ممکن طریقے سے [ہماری] مدد کریں۔”

27 فروری تک امریکی کاروباری ادارے زلزلے کے متاثرین کے لیے عطیات کی شکل میں 88 ملین ڈالر سے زائد کی کرقم دے چکے ہیں۔

امریکی حکومت انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ترکیے اور شام کے لوگوں کے لیے 185 ملین ڈالر کی امداد فراہم کررہی ہے اور پہلے زلزلے کے فورا بعد تلاش کرنے اور ملبے تلے دبے لوگوں کو نکالنے والی ‘سرچ اینڈ ریسکیو’ ٹیمیں زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں بھجوا چکی ہے۔ امریکہ بھر سے لوگ روزانہ نقدی اور اشیاء کی شکل میں عطیات دے رہے ہیں۔

بہت سے کاروباری افراد اورکاروباری ادارے اور  کارپوریٹ فاؤنڈیشنیں زلزلہ زدگان کی مدد کر رہی ہیں۔ اِن میں سے کچھ کا احوال ذیل میں بیان کیا جا رہا ہے:-

ورلڈ سنٹرل کچن

مقامی شیفوں اور رضاکاروں کے تعاون سے زلزلے کے بعد 10 دنوں میں ورلڈ سنٹرل کچن نامی تنظیم نے ایک ملین کھانے مہیا کیے۔ ہیٹی میں آنے والے زلزلے کے بعد ورلڈ سنٹرل کچن کی بنیاد 2010 میں شیف، ہوزے اینڈرس نے رکھی۔ اس تنظیم نے ترکیے میں زلزلہ زدگان اور امدادی کارکنوں کو کھانے مہیا کیے اور سرحد پار شام میں متاثرہ افراد کے لیے کھانے بجھوائے۔

اینڈرس نے امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے طباخی سفارت کاری کی شراکت کے دوبارہ آغاز کی تقریب کے موقع پر ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ “میں نے کھانے کی پلیٹ کی ہمت بندھانے، امید دلانے، لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے کی طاقت دیکھی ہے۔”

میکڈانلڈز

میکڈانلڈز کمپنی ترکیے میں اپنے ریستورانوں تک زلزلے کے متاثرین کو بسوں میں لے کر جا رہی ہے اور اب تک ایک لاکھ مفت کھانے فراہم کر چکی ہے۔ میکڈانلڈز نے ‘سیو دا چلڈرن’ اور ‘ورلڈ سنٹرل کچن’ سمیت امدادی کاروائیاں کرنے والے گروپوں کو ایک ملین ڈالر دینے کا وعدہ بھی کیا ہے۔

میکڈانلڈز انٹرنیشنل ریڈکراس اور ہلال احمر کو ایک ملین ڈالر سالانہ کا عطیہ دیتی ہے۔ اِن دونوں تنظیموں کے اراکین ترکیے اور شام میں متاثرہ لوگوں کی مدد کرنے میں مصروف ہیں۔

سٹار بکس

سٹار بکس اور اس کی فاؤنڈیشنیں امدادی کام کرنے والے گروپوں کو ایک ملین ڈالر فراہم کر رہی ہیں۔ اِن گروپوں میں ریڈ کراس، ہلال احمر، ورلڈ سنٹرل کچن، انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی اور پلینٹ واٹر فاؤنڈیشن شامل ہیں۔

سٹار بکس کا ہیڈ کوارٹر ریاست واشنگٹن کے شہر سی ایئٹل میں ہے۔ اپنے شراکت کاروں کے ساتھ مل کر یہ کمپنی پورے ترکیے میں کیفیز کے 600 سے زائد ملازمین کو کھانا، خطرناک ماحول میں کام کرنے پر خصوصی تنخواہ اور پناہ گاہیں فراہم کرنے کا کام کر رہی ہے۔

بوئنگ

طیارہ ساز کمپنی بوئنگ نے ترکیے میں ریڈ کراس اور ہلال احمر کو 5 لاکھ ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ، بوئنگ نے  وعدہ کیا ہے کہ اس کے ملازمین جتنے عطیات دیں گے اُس رقم کے برابر بوئنگ کمپنی مزید عطیات بھی دے گی۔

یو پی ایس

باربرداری کی کمپنی یونائیٹڈ پارسل سروس (یو پی ایس) بین الاقوامی امدادی گروپوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے اور طیاروں سے ترکیے میں ہنگامی بنیادوں پر درکار انسانی امداد پہنچا رہی ہے۔

پیپسی کولا اور کوکا کولا

مشروبات تیار کرنے والیں کوکا کولا اور پیپسی کولا کمپنیوں نے ترکیے میں امدادی کاروائیوں میں مصروف گروپوں کو بالترتیب ایک ملین اور 1.2 ملین ڈالر کے عطیات دیئے ہیں۔ اپنے شراکت کاروں کے ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے ‘پیپسی کو’ گرم کھانے، پناہ گاہیں، پورٹیبل چارجر، سلیپنگ بیگ اور دیگر ضروری اشیاء فراہم کر رہی ہے۔

کوکا کولا اور ترکیے کی ہلال احمر انجمن سمیت اس کے شراکت کار زلزلے سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں میں پانی کی بوتلیں فراہم کر رہے ہیں اور سکولوں کی مرمت کر رہے ہیں۔

ایمیزون

ایمیزون کمپنی امدادی سامان اور مدد کے لیے سب سے پہلے مدد کو آنے والوں کا سامان اور آلات آفت زدہ علاقوں میں پہنچا رہی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کے عطیے کے طور موصول ہونے والے ہیٹر، کمبل، پناہ گاہوں کے لیے تعمیراتی سامان اور کپڑے بلا تاخیر متاثرہ افراد تک پہنچائے جا سکیں۔

اس کمپنی نے ملبے تلے دبے لوگوں کی تلاش اور انہیں نکالنے کے کام کے لیے اور زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کاروائیاں کرنے والی تنظیموں کو 6 لاکھ ڈالر کا عطیہ بھی دیا ہے۔

سپارٹن نیش

ریاست مشی گن میں قائم کمپنی، سپارٹن نیش کھانے پینے کی چیزوں کی تقسیم کا کام کرتی ہے۔ یہ کمپنی ریاست مزوری کے شہر سپرنگ فیلڈ کی ‘کانوائے آف ہوپ’ نامی ایک امدادی تنظیم کے ذریعے زلزلہ زگان کے لیے پانی کی بوتلیں اور بچوں کے ڈائپر بھجوا رہی ہے۔

اس کمپنی کے سی ای او ٹونی سرسیم نے بتایا کہ “ترکیے اور شام میں ناقابل تصور تباہی آئی ہے اور ہمیں اپنے سٹاک میں موجود چیزوں سے فائدہ اٹھانے کا شدید احساس ہے۔ لہذا جتنی جلدی  ممکن ہو سکے اتنی جلدی ہمیں اِن انتہائی ضروری اشیاء کو [متاثرہ علاقوں میں] پہنچانا ہے۔ ہم مدد کرنے کا موقع ملنے پر شکرگزار ہیں۔”

پلاسٹک میں لپٹی امدادی اشیا کے بڑے بڑے ڈبے اور پانی کی بوتلیں (© SpartanNash)
سپارٹن نیش کی طرف سے عطیے میں دی گئی انتہائی ضروری اشیاء کے بڑے بڑے ڈبے زلزلہ زدگان تک پہنچائے جانے کی منتظر ہیں۔ (© SpartanNash)