امریکی حکومت اور ملبوسات تیار کرنے والی امریکی کمپنیوں نے ایشیا کے محنت کشوں کی عالمی وبا، کووڈ-19 سے پیدا ہونے والی معاشی مشکلات سے نکلنے میں مدد کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
بین الاقوامی ترقی کے امریکی ادارے (یو ایس ایڈ) اور اس صنعت کے نمائندوں نے 28 اکتوبر کو مفاہمت کی ایک یاد داشت پر یہ وعدہ کرتے ہوئے دستخط کیے کہ اُن محنت کشوں کی مدد کرنے کے طریقے تلاش کرنے پر کام کیا جائے گا جو کپڑوں اور جوتوں کی امریکی کمپنیوں کو مال فراہم کرتے ہیں۔
آنے والے سال کے دوران اس شراکت کاری کے تحت بنگلہ دیش، کمبوڈیا، سری لنکا اور ویت نام کے ٹیکسٹائل کے شعبے کے اُن محنت کشوں کی، جن میں غالب اکثریت عورتوں کی ہے، مدد کی جائے گی جن کے اس عالمی وبا کی وجہ سے روزگار ختم ہوچکے ہیں۔
مفاہمت کی یاد داشت (ایم او یو) کا اعلان کرتے ہوئے یو ایس ایڈ نے ایک بیان میں کہا، “کووڈ-19 عالمی وبا کی غیرمثالی رفتار اور پیمانے کے عالمی رسدی سلسلوں پر تباہ کن اثرات مرتب ہوئے ہیں، جن کے نتیجے میں تجارت اور سرمایہ کاری میں گڑبڑ پیدا ہوئی، اگلی صفوں کے محنت کش خطرات کا شکار ہوئے اور لاکھوں کی تعداد میں دیگر محنت کشوں، بالخصوص عورتوں کے روزگار ختم ہوگئے۔”
NEWS: @USAID has signed a new Memo of Understanding with U.S. apparel and footwear companies to help address the needs of garment industry workers who have been affected by COVID-19 in Bangladesh, Cambodia, Sri Lanka and Vietnam. Learn more: https://t.co/90XonVbB0Y #AmericaActs pic.twitter.com/PUALrSMce6
— USAID (@USAID) October 29, 2020
ٹویٹ:
یو ایس ایڈ
خبریں: یو ایس ایڈ نے ملبوسات کی صنعت کے محنت کشوں کی ضروریات پورا کرنے کے لیے کپڑوں اور جوتوں کی امریکی کمپنیوں کے ساتھ مفاہمت کی ایک نئی یاد داشت پر دستخط کیے ہیں۔ یہ محنت کش بنگلہ دیش، کمبوڈیا، سری لنکا اور ویت نام میں کووڈ-19 سے متاثر ہوئے ہیں۔ مزید جاننے کے لیے دیکھیے: https://usaid.gov/news-information/press-releases/oct-28-2020-usaid-and-us-retail-apparel-and-footwear-companies-announce… #AmericaActs
یہ وعدہ کووڈ-19 کے دوران اور اس کے بعد عالمی اقتصادی بحالی کو تیزتر کرنے کی امریکی کاوشوں کا ایک حصہ ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے عالمی معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے محفوظ سفر، ٹرانسپورٹیشن اور بین الاقوامی تجارت میں اعتماد بحال کرنے کی ایک حکمت عملی کا بھی آغاز کر دیا ہے۔
اسی دوران، یو ایس ایڈ نے یہ جاننے کے لیے ایک تزویراتی جائزہ لیا ہے کہ اس عالمی وبا سے پیدا ہونے والی اقتصادی اور انسانی مشکلات پر قابو پانے میں حکومتوں اور بین الاقوامی شراکت کاروں کی بہترین طریقے سے کس طرح مدد کی جا سکتی ہے۔
امریکی حکومت اور نجی شعبے کے اہلکاروں نے امریکی حکومت کی شریک میزبانی میں ہنوئی میں ہونے والے بحرہند و بحرالکاہل کے تجارتی فورم میں ایک ایم او یو پر دستخط کیے۔ یہ میزبانی خطے میں طویل عرصے سے جاری معاشی ترقی کے ساتھ امریکی عزم کا تسلسل ہے۔
جن کمپنیوں اور تجارتی انجمنوں نے اس سمجھوتے پر دستخط کیے اُن میں کارٹر انک، گیپ، گلوبل برانڈز گروپ، لیوائی سٹراس اینڈ کمپنی، نائیکی، ٹیپسٹری، ٹارگٹ، وی ایف کارپوریشن، وال مارٹ، ملبوسات اور جوتے بنانے والی امریکی کمپنیوں کی ایسوسی ایشن، خوردہ فروشوں کی قومی فیڈریشن، خوردہ فروش صنعت کے راہنماؤں کی ایسوسی ایشن اور فیشن کی صنعت کی امریکی ایسوسی ایشن شامل ہیں۔