امریکی کمپنی کا یوگنڈا کے کسانوں کی زرعی پیداوار میں اضافےکاکام

ایگیلیس پارٹنرز نامی ایک امریکی تجارتی کمپنی یوگنڈا کے کسانوں کی زرعی پیداوار بڑہانے میں مدد کر رہی ہے۔ یہ  کمپنی یوگنڈا میں اناج پیدا کرنے اور بیجوں سے تیل کشید کرنے والی سب سے بڑی کمپنی ہے۔ اس کے علاوہ اس کا شمار یوگنڈا کے  زرعی اجناس کے چوٹی کے تھوک فروشوں میں بھی ہوتا ہے۔

ایگیلیس پارٹنزز نے چھوٹی اور درمیانے درجے کی کمپنیوں کے زمرے میں پائیدار [تجارتی] سرگرمیوں کے تحت امریکی وزیر خارجہ کا 2019 کا شاندار تجارتی ادارے کا ایوارڈ جیتا ہے۔ (اس زمرے میں کثیرالملکی فاتح ‘پیپسی کو انڈیا’ ہے۔) مخففاْ اے سی ای کہلانے والا یہ ایوارڈ اپنے 20ویں سال میں ہے۔ اس میں اُن امریکی کمپنیوں کو ایوارڈ دیئے جاتے ہیں جو اُن علاقوں میں معیارات برقرار رکھتی ہیں جہاں وہ کاروبار کرتی ہیں اور اس امر کا عملی مظاہرہ کرتی ہیں کہ استحکام خوشحالی کو بڑہاوا دے سکتا ہے۔

کھیت میں ایک آدمی  اپنے پاس معلومات لکھ رہا ہے۔ (© Will Boase)

ایگیلیس کے مشترکہ بانی، بنجمن پرنز نے کہا، “دیہی آبادیوں کو تبدیل کرنے اور خوراک کے لحاظ سے ایک محفوظ افریقہ کو تیز تر کرنے کی خاطر ایگیلیس نجی سرمائے سے چلنے والے اپنے منفرد تجارتی ماڈل سے فائدہ اٹھانے کا تہیہ کیے ہوئے ہے۔ امریکی حکومت کی طرف سے ہماری کوششوں کا اقرار کیے جانے کو ہم عاجزانہ طور پر اپنے لیے ایک اعزاز کی بات سمجھتے ہیں۔”

یوگنڈا کے کسانوں کی طرف سے اگائی جانے والی فصلوں کو ایگیلیس اُن مصنوعات سازوں تک پہنچاتی ہے جو ہر سال پانچ لاکھ صارفین کی ضروریات پوری کرتے ہیں۔ کمپنی کے ملازمین کی تعداد 650 ہے۔ اِن میں اعلٰی عہدوں پر تعینات بہت سی عورتیں بھی شامل ہیں۔ ملازمین کو مقابلتاْ بہتر تنخواہیں دی جاتی ہیں۔ کسانوں کی پیداوار میں اضافے کے لیے کمپنی کا انحصار جدت طرازیوں پر ہوتا ہے۔

محکمہ خارجہ  کے اقتصادی اور تجارتی امور کی اسسٹنٹ سیکرٹری، منیشا سنگھ کہتی ہیں، “جب آپ امریکی کمپنیوں کے ساتھ کاروبار کریں گے تو آپ کا واسطہ شفاف طریقہائے کاروں، بے مثل مہارتوں، کمیونٹیوں کے احترام، اور دیرپا اور معیاری نتائج سے پڑے گا۔”