ایک عورت کتے کے ساتھ گھر کے سامنے سے گزر رہی ہے (© AP Images)
نیویارک کی بروم کاؤ نٹی کے سب سے بڑے شہر، بِنگ ہیمٹن کی ایک سڑک۔ (© AP Images)

ریاست نیویارک کے بالائی حصے کی  برُوم کاؤنٹی، کسی قریب ترین بڑے شہر سے تین گھنٹے کی مسافت کے فاصلے پر واقع ہے۔ یہ کوئی ایسا گنجان آباد شہری علاقہ نہیں ہے جس پر الیکشن کی رات  نیوز نیٹ ورکس کی گہری نظر رہتی ہو۔ لیکن جب ووٹنگ کا معاملہ ہوتا ہے تو بروم کاؤنٹی، امریکہ میں دیگر تمام مقامات جیسی بن جاتی ہے: وہ انتخابات کی شفافیت کے معاملے میں بہت سنجیدہ ہے۔

مختلف انتخابی حلقوں میں شفافیت کے طریقہائے کار مختلف ہیں۔ بروم کاؤ نٹی کے طریقہ کار  میں دونوں بڑی سیاسی پارٹیوں کے نمائندے ہر بیلٹ مشین کا معائنہ کرتے ہیں اور ان مشینوں میں بیلٹس کو رکھنے، ہر مشین  سے لیے گئے میموری کارڈوں کو سر بمہر کرنے اور انہیں شیرف کے دفتر کی جانب سے ایک ایسے کمپیو ٹر تک پہنچانے کے کاموں کی نگرانی کرتے ہیں، جسے انٹر نیٹ کی تو بات ہی چھوڑیئے، کبھی کسی نیٹ ورک کے ساتھ  بھی منسلک نہیں کیا گیا ہوتا۔

اگرچہ  دنیا بھر کے لوگوں کی نظریں امریکہ کے صدارتی مقابلے پر لگی ہوئی ہیں ، لیکن شفافیت کے یہی اقدامات بروم کاؤ نٹی کے ان مقامی انتخابی مقابلوں کے لیے بھی کیے گئے ہیں، جن کا فیصلہ ووٹر قومی انتخاب کے دن کریں گے۔ بروم کاؤ نٹی کے انتخابی بورڈ کے ایک نمائندے کا کہنا ہے، ” مقامی سطح کے کئی انتخابی مقابلوں کا فیصلہ ایک یا دو ووٹوں کے فرق سے ہوتا ہے۔”

ووٹنگ خواہ  بروم کاؤنٹی کے قانون ساز ادارے کے کسی اگلے نمائندے  کے لیے ہو یا وائٹ ہاؤس کے اگلے مکین کے لیے، انتخابات کی شفافیت امریکہ بھر کی مقامی، ریاستی اور وفاقی حکومتوں کی اولین ترجیح ہوتی ہے۔

Elections_Banner_Urdu