انسانی حقوق کے عالمی منشور میں امریکہ کی بنیادی اقدار کی بازگشت

بچے انسانی حقوق کے عالمی منشور کا ایک بڑا سا پوسٹر دیکھ رہے ہیں (© Universal History Archive/Getty Images)
اقوام متحدہ کے بین الاقوامی نرسری سکول میں بچے انسانی حقوق کے عالمی منشور کا ایک پوسٹر دیکھ رہے ہیں۔ (© Universal History Archive/Getty Images)

انسانی حقوق کے عالمی منشور (یو ڈی ایچ آر) میں جس کی 1948ء میں توثیق کی گئی، اُن حقوق اور آزادیوں کو پہلی بار صراحت کے ساتھ بیان کیا گیا ہے جن کا ہر فرد مستحق ہے۔

امریکی آئین کی بنیادی اقدار سے متاثر ہو کر تیار کیے جانے والے، یو ڈی ایچ آر میں یہ اعادہ کیا گیا ہے کہ “انسانی کنبے کے تمام افراد کے مساوی اور ناقابل تنسیخ حقوق، دنیا میں آزادی، انصاف اور امن کی اساس ہیں۔”

جولائی 2019 میں وزیر خارجہ مائیکل پومپیو نے کہا، ” دوسری عالمی جنگ کے بعد بین الاقوامی تعلقات میں … انسانی حقوق کی سربلندی کے ساتھ امریکی عزم نے اخلاقی منظرنامے کو تبدیل کرنے میں ایک بہت بڑا کردار ادا کیا۔” یو ڈی ایچ آر نے “یہ تصور ہمیشہ کے لیے ختم کردیا کہ ملک اپنے شہریوں کے ساتھ زیادتیاں کرنے کے بعد  نظروں میں آئے بغیر یا نتائج بھگتے بغیر رہ سکتے ہیں۔”

1946ء میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے پہلے اجلاس میں اس نوتشکیل شدہ تنظیم نے ایک ایسی دستاویز تیار کرنے کی تجویز پیش کی جس میں یہ یقینی بنایا جا سکے کہ دوسری جنگ عظیم جیسا تصادم دوبارہ کبھی بھی نہ ہو۔

 صدر ٹرومین کھڑے ہو کر تقریر کر رہے ہیں اور قریب بیٹھے لوگ اُن کی تقریر سن رہے ہیں (© Paul Popper/Popperfoto/Getty Images)
1946ء میں امریکی صدر ہیری ایس ٹرومین اقوام متحدہ کی پہلی جنرل اسمبلی میں تقریر کر رہے ہیں۔ (© Paul Popper/Popperfoto/Getty Images)

سابقہ خاتون اول، ایلینور روزویلٹ نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے اُس کمشن کی صدارت کی جسے اس دستاویز کا خاکہ تیار کرنے کا کام سونپا گیا تھا۔

روزویلٹ نے آنے والے دو برسوں کے دوران یو ڈی ایچ آر کی تیاری کے لیے فرانس، لبنان، چین اور کینیڈا کے نمائندوں سمیت، کمشن کے 17 دیگر نمائندوں کے ساتھ مل کر کام کیا۔

 کانوں پر ہیڈفون لگائے چہرے پر ہاتھ رکھے، ایلینور روزویلٹ (© Keystone/Getty Images)
سابقہ خاتون اول، ایلینور روزویلٹ لیک سکسیس، نیویارک میں اقوام متحدہ کے عارضی صدر دفتر میں ایک کانفرنس کے دوران کانوں پر ہیڈفون لگائے تقریر سن رہی ہیں۔ روزویلٹ نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشن کی صدارت کی۔ (© Keystone/Getty Images)

یو ڈی ایچ آر کی پہلی شق کہتی ہے، “وقار اور حقوق کے حوالے سے تمام انسان آزاد اور برابر پیدا ہوتے ہیں۔ انہیں استدلال اور ضمیر سے نوازا گیا ہے اور انہیں چاہیے کہ وہ بھائی چارے کے جذبے سے ایک دوسرے کے ساتھ پیش آئیں۔”

روزویلٹ کی قیادت میں اور آزادی اور حریت کے امریکی اصولوں سے راہنمائی حاصل کرتے ہوئے، اقوام متحدہ نے 10 دسمبر 1948 کو یو ڈی ایچ آر کی توثیق کی۔ انسانی حقوق کا عالمی منشور 500 زبانوں میں دستیاب ہے اور یہ دنیا میں سب سے زیادہ ترجمہ کی جانے والی دستاویز ہے۔

دسمبر 2019 میں پومپیو نے کہا کہ ہر سال انسانی حقوق کے عالمی دن پر، “ہم یو ڈی ایچ آر میں بیان کردہ عالمی حقوق کا جشن مناتے ہیں اور ان بنیادی، آفاقی اور لازمی آزادیوں کے تحفظ اور فروغ کے لیے اپنے آپ سے عزمِ نو کرتے ہیں۔ امریکہ ان لوگوں کا ہمیشہ پرزور حامی رہے گا جو اپنے ناقابل تنسیخ حقوق اور انسانی وقار کے لئے جدوجہد کرتے ہیں۔ “