ممکن ہے مارنیولی میں انسانی خریدوفروخت کی سرگرمی کا سراغ نہ لگایا جا سکتا اگر جارجیا کے جنوبی حصے میں واقع اس چھوٹے سے شہر کی پولیس کو یہ علم نہ ہوتا کہ معاشرے میں سرایت کر جانے والے اس انسانیت سوز جرم  پر نگاہ رکھنا اور اسے پکڑنا کیونکر ممکن ہے۔

صرف ایک ماہ پہلے امریکی دفتر خارجہ کی دعوت پر جارجیا کی جرائم سے متعلق پولیس کے مرکزی محکمے کے افسروں نے انسانی خریدوفروخت کی روک تھام کے حوالے سے ایک تربیتی کورس میں شرکت کی تھی۔ امیگریشن اور کسٹمز کے قوانین کا نفاذ کرنے والے امریکی محکمے (آئی سی ای) کے حکام نے انہیں یہ تربیت [ہنگری کے شہر] بڈاپسٹ میں نفاذ قانون کی عالمی اکیڈمی میں دی تھی۔

دو دہائیوں سے زیادہ عرصے سے دفتر خارجہ میں منشیات کے عالمگیر مسئلے اور نفاذ قانون کے امور سے متعلق شعبے کے زیراہتمام چلنے والے نفاذ قانون کے اس عالمی ادارے (آئی ایل ای اے) میں دنیا بھر سے نفاذ قانون کے پیشہ ور لوگ شریک ہوتے ہیں تاکہ عالمگیر تعاون مضبوط بنا کر انسانی خریدوفروخت اور دہشت گردی سمیت بین الاقوامی منظم جرائم کا مقابلہ کیا جا سکے۔

جارجیا میں جرائم سے متعلق پولیس کے مرکزی شعبے سے تعلق رکھنے والے گریگول گوگوشولی اپریل 2018 میں انسانی خریدوفروخت کی روک تھام سے متعلق ‘آئی سی ای’ کے کورس میں شرکت کرنے والے گروپ کے رہنما تھے۔ یہ کورس “آئی ایل ای اے بڈاپسٹ انسداد بدعنوانی سلسلے” کے وسیع تر پروگرام کا ایک حصہ تھا۔

ایک ہفتے پر مشتمل یہ کورس سال میں 10 مرتبہ سمندرپار ممالک میں قائم پانچ ‘آئی ایل ای اے’ اکیڈمیوں  میں ہوتا ہے جس کا مقصد انسانی خریدوفروخت کی نگرانی اور اس کی روک تھام کے لیے نفاذ قانون کے حکام کی اہلیت میں اضافہ کرنا ہے۔ اس تربیت میں متاثرہ افراد کی شناخت کے طریقہائے کار کے ساتھ ساتھ  متاثرہ افراد کے ساتھ کام کرنے اور انسانی خریدوفروخت میں ملوث مجرم کو سزا دلانے کے بہتر طریقے سکھائے جاتے ہیں۔

اس تربیتی عمل کے مخصوص موضوعات میں دیگر موضوعات کے علاوہ متاثرہ افراد کی معاونت سے متعلق بنیادی باتیں، انسانی خریدوفروخت کے عمل میں تشدد کا دورانیہ، اور انسانی خرید و فروخت میں میڈیا کا کردار شامل ہوتے ہیں۔

‘آئی ایل ای اے’ کے کئی ایک  مراکز  میں  میں انسانی خریدوفروخت کے انسداد سے متعلق تربیت دینے والے ‘آئی سی ای’ کے کارلوس اورٹز کا کہنا ہے کہ اس تربیت میں متاثرہ افراد کو مرکزی اہمیت حاصل ہوتی ہے۔

”کوئی بھی شخص — تفتیش کا کوئی بھی حصہ — متاثرہ فرد سے زیادہ اہم نہیں ہوتا۔”
~ آئی ایل ای اے کے معلم کارلوس اورٹز

گوگوشولی کو علم نہیں تھا کہ کس قدر جلد انہیں اس تربیت کو استعمال میں لانا پڑے گا۔ ان کی ٹیم کو جارجیا واپس آئے ایک ماہ ہی گزرا تھا کہ محکمہ پولیس کو ایک ہوٹل نما جگہ پر مشکوک سرگرمیوں کی اطلاع ملی۔ گوگوشولی نے اپنی حالیہ تربیت کی بدولت جائے وقوعہ پر دو خواتین کے غیرمعمولی طرزعمل کو بھانپ لیا۔

انہوں نے ایک ترجمان کے ذریعے بتایا کہ ”ہمیں بالکل ویسے ہی اشارے ملے جن کی بابت ہمیں ‘آئی ایل ای اے” کی تربیت کے دوران بتایا گیا تھا۔” گوگوشولی کا کہنا تھا کہ ‘آئی ایل ای اے’ میں سیکھے گئے طریقے استعمال کر کے ان کے محکمے نے معلومات جمع کیں اور اس کارروائی کے بارے میں خفیہ طور سے تفتیش کی۔  یوں پولیس نے متاثرہ افراد کو بازیاب کیا اور اس کے بعد جلد ہی  دو افراد کو گرفتار کر لیا۔

گوگوشولی نے کہا کہ اپریل میں کیا گیا یہ کورس ان کے لیے یوں اہم تھا کہ ”معلمین اور شرکاء  دونوں نے اپنے عملی تجربات کا تبادلہ کیا جنہیں میں نے بعدازاں اپنے کام کے دوران استعمال کیا۔ اس تربیت میں شامل تربیت کار نفاذ قانون سے متعلق حاضر سروس حکام تھے  جنہیں انسانی خریدوفروخت کے واقعات سے نمٹنے کا وسیع تجربہ حاصل تھا۔”

‘آئی ایل ای اے’ کا عالمگیر نیٹ ورک

درج ذیل شہروں میں ‘آئی ایل ای اے’ کے چھ ادارے قائم ہیں۔

  • بڈاپسٹ، ہنگری (وسطی/ مشرقی یورپ اور مشرق وسطیٰ سے متعلق)
  • بنکاک (جنوب مشرقی ایشیا اور چین سے متعلق)
  • گیبورون، بوٹسوانا (ساحل خطے کے جنوب اور مغربی افریقی ممالک سے متعلق)
  • عکرہ، گھانا (مغربی افریقہ سے متعلق علاقائی تربیتی مرکز)
  • سان سلواڈور، ایل سلواڈور (لاطینی امریکہ اور غرب الہند سے متعلق)
  • روزویل، نیو میکسیکو (آئی ایل ای اے میں بھیجنے جانے والے دنیا کے تمام ممالک کے افسران)