انٹارکٹکا میں سمندری حیات کے تحفظ کے لیے، دنیا کے سب سے بڑے محفوظ علاقے کا قیام

بحیرہ راس،  پینگوئن، سیل مچھلیوں، انٹارکٹک کی ٹوتھ فِش، وہیل مچھلیوں اور بحری حیات کی بہت سی اقسام کی غذا،  کِرل سے مالا مال ہے۔

ان تمام جانوروں کو حال ہی میں مزید تحفظ حاصل ہوا ہے۔

برسوں کے سفارتی بحث مباحثے کے بعد، متعقلہ ممالک نے حال ہی میں انٹارکٹکا میں سمندری حیات کے لیے دنیا کا سب سے بڑا محفوظ علاقہ قائم کیا ہے۔

سیل مچھلی کا بچہ کمر کے بل لیٹا ہوا ہے۔ (Shutterstock)
انٹارکٹکا میں سیل مچھلی کا بچہ۔ (Shutterstock)

ہوبارٹ، آسٹریلیا میں ہونے والے اجلاس میں امریکی وفد کے سربراہ، ایون بلُوم نے کہا، “یہ فیصلہ نہ صرف انٹارکٹک کے لیے بلکہ دنیا میں سمندری حیات کے تحفظ کے فروغ کی کوششوں کے لیے بھی اہم ہے۔”

بحیرہِ راس میں اس محفوظ علاقے کا معاہدہ 10 لاکھ  55 ہزار مربع کلو میٹر کے رقبے پر محیط ہے۔ یہ رقبہ برطانیہ، جرمنی اور فرانس کے مجموعی رقبے کے تقریباً برابر ہے۔ اس میں 10 لاکھ 12 ہزار مربع کلومیٹر پر محیط ایسا علاقہ بھی شامل ہے جس میں مچھلی کے شکار کی اجازت نہیں ہوگی۔

ہوبارٹ میں 14 ممالک اور یورپی یونین کے اکتوبر میں ہونے والے اجلاس میں، اس معاہدے پر اتفاق رائے ہوا۔ یہ انٹارکٹک کے بحری حیات کے وسائل کی حفاظت کے کمیشن کا سالانہ اجلاس تھا۔

اس رپورٹ کی تیاری میں وائس آف امریکہ نے مدد کی۔