جب سے آپ ایک چھوٹے سے بچے کی حیثیت سے پہلے دن سکول میں داخل ہوئے، تب سے آپ قواعد سیکھتے چلے آ رہے ہیں۔ کہاں بیٹھنا ہے۔ باتھ روم جانے کے لیے وقفہ کب کرنا ہے۔ اپنے اساتذہ اور کلاس کے ساتھیوں کے ساتھ کیسے پیش آنا ہے) بشمول دوسروں کے ساتھ سلوک کے بارے میں اِس” سنہری  اصول”  کے کہ دوسروں کے ساتھ وہی سلوک کرو جیسا سلوک آپ اپنے لیے چاہتے ہیں(۔

آپ کو سکول سے بہت زیادہ گھر کا کام ملا ہے۔ آپ قواعد جانتے ہیں۔ لیکن جب آپ اُس مقام پر پہنچتے ہیں جہاں آپ کالج کے بارے میں سوچنے لگتے ہیں اور خاص طور پر اگر آپ امریکی کالج میں جانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں، تو ممکن ہے آپ حیران ہو رہے ہوں کہ کیا اب آپ کو نئے قواعد سیکھنا پڑیں گے۔

حقیقت یہ ہے کہ امریکہ کے بہت سے کالج اس بات کی ذمہ داری کُلی طور پر طلبا پر ڈال دیتے ہیں کہ قواعد کیا ہوں اور ان پر کس طرح عمل کیا جائے۔

خود اختیار حکمرانی کے قواعد طے کرنا

برین مار کالج میں طلبا کی حکومت کا ایک اجلاس کا ایک منظر۔ (Courtesy photo)

جب طلبا کسی کیمپس کی کمیونٹی کے لیے قواعد طے کرتے ہیں تو وہ اسے “خود اختیار حکمرانی” کہتے ہیں۔ پینسلوینیا میں برین مارکالج کی ڈین جوُڈی بلتھازار کہتی ہیں کہ اس کا “مطلب یہ ہے کہ کالج کا ہر طالب علم ایک شہری ہے۔ تمام طلبا اپنے آپ پر حکومت کرنے کے خود ذمہ دار ہیں۔” مثال کے طور پر برین مار کے ہاسٹل کی  13خواب گاہوں میں طرزعمل کے بارے میں صرف وہ ضابطے لاگو ہیں، جن کے لیے وہاں  رہنے والے طلبا ہر سال کے شروع میں ووٹ  ڈالتے ہیں اور ان کی منظوری دیتے ہیں۔

آئیووا میں گرِینل کالج میں طلبا عام فہمی، ذمے داری اور احترام  جیسے متعد د شعائر کو اختیار کرتے ہوئے خود پر حکمرانی کرتے ہیں۔ اس بارے میں گرِینل میں بین الاقوامی طلبا کے امور کی  ڈائریکٹر کیرن ایڈورڈز کا کہنا ہے، “اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ یہاں کوئی ضابطہ نہیں ہے۔ طلبا جو طرز عمل اختیار کرتے ہیں، اُس کی بنیاد کسی انضباطی نظام  کے تصور پر نہیں ہوتی، بلکہ اس سوچ پر مبنی ہوتی ہے کہ ان کے اعمال سے کمیونٹی کے دوسرے  لوگوں پر کیا اثر پڑے گا اور اسی طرح دوسروں کے طرز عمل کا ان پر کیا اثر ہوگا۔” خود اختیار حکمرانی کا مطلب یہ ہوسکتا ہے کہ طلبا کالج کی پالیسیوں پر باقاعدگی سے اثرانداز ہوتے رہیں۔ برین مار کالج کے طلبا سال میں دو مرتبہ منتظمین کو اپنی مشکلات کے بارے میں آگاہ کرتے ہیں اور سفارشات پیش کرتے ہیں۔ حال ہی میں اس طریقۂ کار کے نتیجے میں منتظمین نے کالج میں سائنس، ٹیکنالولجی، انجنیئرنگ اور ریاضی میں طلبا کے لیے تعلیمی سہولتوں  میں اضافہ کیا ہے۔

یونیورسٹی کی عدالتی کمیٹی کے ارکان۔ (Courtesy photo)

شارلٹس وِل، ورجینا میں یونیورسٹی آف ورجینا میں داخل ہونے والے طلبا جھوٹ نہ بولنے، دھوکہ نہ دینے اور چوری نہ کرنے کا عہد کرتے ہیں۔ اگر وہ ایسا کریں تو ان سے  یہ  توقع ہوتی ہے  کہ وہ اِس کا اعتراف کریں گے یا اُن کے ساتھی طلبا سے توقع ہوتی ہے کہ وہ  انہیں ” آنر کمیٹی” کے حوالے کردیں گے۔ جب کسی طالب علم  پر خلاف ورزی کا الزام لگ جاتا ہے، تو آنر کمیٹی میں شامل طلبا اس الزام کی چھان بین کرتے ہیں۔ اگر وہ  فیصلہ کریں کہ مقدمہ چلایا جانا چاہیے، تو پھر طلبا ہی ساری تمام کاروائی کرتے ہیں۔

یہ نظام ان کی تعلیمی زندگیوں میں ایک غیر معمولی حد تک آزادی کی اجازت دیتا ہے۔ ایک ابھرتے ہوئے سینیئر طالب علم اور آنر کمیٹی کے چئیرمین  فیتھ لائینز نے کہا، “تقریباً تمام امتحانات گھر سے دیے جاتے ہیں۔ میں نے امتحان کا پرچہ اٹھایا، میں نے جتنے دن چاہے  لیے، اور پھر میں نے جوابات پروفیسر کے کمرے میں دروازے کے نیچے سے اندر ڈال دیے۔”

ان نظاموں میں سے کوئی  بھی نظام اپنے کامل ہونے کا دعویٰ نہیں کرتا۔ یونیورسٹی آف ورجینیا کے طلبا نے2013ء  میں آنر کے نظام کو تبدیل کرنے کے لیے ووٹ ڈالے جس کا مقصد اس تشویش کو دور کرنا تھا کہ آنر کے نظام سے ان طلبا کے مقابلے میں جو اپنی غلطی کا اعتراف کرلیتے ہیں، وہ طلبا فائدے میں رہتے ہیں جو اپنے اوپر لگائےجانے والی خلاف ورزیوں کے الزام سے انکار کردیتے ہیں۔

طویل المدتی اثرات

طالب علم چارلی برُوس کو جو اس وقت برین مار کی خود اختیار حکومت کی انجمن کے صدر ہیں، منتظمین اور کالج کے بورڈ کے سرپرستوں سے کئی بار بات چیت  کرنے کے مواقع ملے۔ برُوس کا کہنا ہے،” اس چیز سے مجھے زیادہ خود اعتماد محسوس کرنے میں مدد ملی ہے”۔

برین مار کی ڈین بلتھازار نےکہا ،” طلبا جس طرح خود اپنے اوپر حکومت کرتے ہیں اس کی بنیاد کُلی طور پر ان کے سماجی وقار کےضابطے پر ہے، جو اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ اگر کوئی مسئلہ ہے تو وہ اس کا  اکٹھے ہو کر سامنا کریں اور اس مسئلے کے حل کے لیے بھاگ کر انتظامیہ کے پاس نہ پہنچ جائیں۔”

خود اختیارحکمرانی کی روح  کے پیچھے یہ تصور کارفرما ہے کہ کالج کی تعلیم  کو تعلیمی نصابوں سے نکل کر آگے تک جانا چاہیے اور یہ تعلیم طلبا کو بالغوں کی دنیا کے قوانین اور ضوابط بنانے کے اُن کاموں میں شریک ہونے کے لیے تیار کرے جو اُنہیں مستقبل میں بطور ایک سیاسی لیڈر کے، کارپوریٹ بورڈ کے ایک رکن یا تبدیلی کے لیے آواز بلند کرنے والے کسی شہری کے، کرنے ہوں گے۔

امریکہ میں تعلیم کی خاطر  منصوبہ بندی کے لیے اور امریکی تعیم سے زیادہ سے زیادہ  فائدہ  اٹھانے کے مقصد سے اطلاعات کے لیے Share America سے استفادہ کیجیے۔ اورشروع کرنے کے لیے ملاحظہ فرمائیے: ایجوکیشن یو ایس اے