اوباما کی طرف سے وفاقی جج کی حیثیت ایک امریکی مسلمان کی نامزدگی

صدر اوبا ما نے واشنگٹن کے ایک وکیل کو وفاقی جج کی حثیت سے نامزد کیا ہے۔ اگر اس نامزدگی کی تصدیق ہو جاتی ہے تو وہ اس حیثیت سے خدمات انجام دینے والے  پہلے امریکی مسلمان ہوں گے۔

اوباما نے میری لینڈ کے عابد ریاض قریشی کو واشنگٹن ڈی سی  کی وفاقی عدالت کے جج کے لیے نامزد کیا ہے۔ لیتھم اینڈ ویٹکنز ایل ایل  پی  میں قریشی کے سوانحی خاکے  میں بتایا گیا ہے کہ وہ فراڈ اور سکیورٹیز کی خلاف ورزیوں پر چلائے جانے والے مقدمات میں خصوصی مہارت کے حامل ہیں۔ انہوں نے بین الاقوامی کمپنیوں کی جانب سے بڑی اور پیچیدہ تفتیشیں بھی کی ہیں۔ انہوں نے 1997 میں ہارورڈ لا سکول  اور 1993 میں کارنیل یونیورسٹی سے گریجویشن کی تھی۔

مسلم ایڈووکیٹس نامی حقوق کی تنظیم کا اس نامزدگی کو سراہتے ہوئے کہنا ہے کہ تنوع سے قانون کی منصفانہ عملداری میں مدد ملتی ہے اوراس  میں مسلمانوں کی شمولیت انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ تنظیم نے بتایا ہے کہ قریشی صاحب شہری حقوق کے دو اہم مقدمات میں رضاکارانہ طور پر تنظیم کے ساتھ مل کر کام کر چکے ہیں۔

وائٹ ہاؤس نے وفاقی عدلیہ میں  تنوع لانے کے لیے باقاعدگی کے ساتھ اوباما کی کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ صدر اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے 120 وفاقی ججوں اور 138 وفاقی خاتون ججوں کی تقرریاں کر چکے ہیں۔

سینیٹ کی جانب سے اس نامزدگی کی توثیق غیر یقینی ہے۔ کانگریس کا اس وقت ایک مختصر سا اجلاس ہو رہا ہے جب کہ سینیٹ کا اجلاس صرف اکتوبر کے پہلے ہفتے تک جاری رہ سکتا ہے۔