اوباما کی ٹرمپ کو فتح پر مبارکباد اور ملاقات کی دعوت

صدر اوباما نے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ملنے اور اپنی انتظامیہ کی جانب سے ان کی انتظامیہ کو اقتدار منتقل کرنے کے بارے میں بات چیت کرنے کی دعوت دی ہے۔

الیکشن کے ایک روز بعد بات وائٹ ہاوًس سے بات کرتے ہوئے اوباما نے اپنے جانشین کے بارے میں کہا، ” ہم سب ملک کو متحد کرنے اور اس کی قیادت کرنے میں [ٹرمپ] کی کامیابی کے لیے کمر بستہ ہیں۔”

وائٹ ہاوًس کے مطابق اوباما نے 9 نومبر کو علی الصبح ٹرمپ کو فون کیا اور انہیں صدارتی مہم میں کامیابی پر مبارکباد دی۔ دونوں لیڈر10 نومبر کو وائٹ ہاوًس میں ملاقات کر رہے ہیں جس کے دوران اوباما، ٹرمپ کو آج کل جاری  انتقال اقتدار کی منصوبہ بندی کے بارے میں تازہ ترین صورت حال سے آگاہ کریں گے۔

اوباما نے عہد کیا کہ وہ احسن طریقے سے اقتدار کی منتقلی کے لیے جو کچھ کر سکتے ہیں، وہ کریں گے۔ اوباما نے کہا، ” ہم سب ملک کے لیے بہترین حالات چاہتے ہیں۔”

ٹرمپ کی انتخابی مہم کی مینیجر، کیلی این کانوے نے اوباما اور ٹرمپ کے درمیان ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو کو “گرمجوش بات چیت” اور “فراخدلانہ تبادلہ خیال” قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ صدر نے جب ٹیلی فون کیا تو ٹرمپ بات نہیں کر سکتے تھے کیونکہ وہ نیویارک میں اپنے حامیوں سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے اپنے خطاب سے فارغ ہونے کے بعد صدر کو ٹیلی فون کیا۔

جب یہ واضح ہوگیا کہ ہلری کلنٹن انتخاب ہار گئی ہیں تو اوباما نے ان کو بھی ٹیلی فون کیا۔ وائٹ ہاوًس کے مطابق اوباما نے اس “بھرپور انتخابی مہم کی تعریف کی جو [کلنٹن] نے ملک بھر میں چلائی۔”