براعظمہائے امریکہ کے ممالک کی تنظیم (او اے ایس) نے 20 مارچ کو لوئس الماگرو کو دوبارہ سکریٹری جنرل منتخب کر لیا۔ او اے ایس کا یہ اقدام مغربی نصف کرے کے اپنے تمام ممالک کے جمہوریت کے ساتھ عزم کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔
الماگرو نے سکریٹری جنرل کی حیثیت سے اپنی پہلی مدت کے دوران مادورو کی سابقہ حکومت کی انسانی حقوق کی پامالیوں اور دھوکہ دہی والے انتخابات کی پرزور اور ڈٹ کر مخالفت کی۔
ایک بیان میں وزیرخارجہ مائیکل آر پومپیو نے کہا کہ الماگرو کی جیت یہ “ظاہر کرتی ہے کہ مشکل ترین وقتوں میں بھی ہمارا آزاد نصف کرہ، جیسے کہ (آج کل) ہم کووڈ-19 کی عالمگیر وبا کا سامنا کر رہے ہیں، اپنی مشترکہ اقدار پر ثابت قدم ہے۔”
Congratulations @Almagro_OEA2015 on your re-election as Secretary General of the Organization of American States. Under your leadership, we’re confident @OAS_official will continue to maintain a democratic, secure, and prosperous Hemisphere of Freedom that respects human rights.
— Secretary Pompeo (@SecPompeo) March 20, 2020
یورا گوئے سے تعلق رکھنے والے الماگرو، رکن ممالک کے 33 ووٹوں میں سے 23 ووٹوں سے اکثریت حاصل کرکے جیتے۔ چونتیسواں ملک ووٹنگ سے غیرحاضر رہا۔

بیلیز سے تعلق رکھنے والے نیستر مینڈیز کو دوبارہ اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل منتخب کیا گیا۔ الماگرو اور مینڈیز اپنی دوسری اور آخری مدت میں 2020 سے لے کر 2025 تک خدمات سرانجام دیں گے۔
پومپیو نے آخر میں کہا، “میں سیکرٹری جنرل الماگرو کے اپنی سربراہی کو جاری رکھتے ہوئے، او اے ایس اور براعظمہائے امریکہ کے مستقبل کے بارے میں پر اعتماد ہوں۔”