لوئس الماگرو میز کے پیچھے کرسی پر بیٹھے ہیں۔ (OAS/Juan Manuel Herrera)
او اے ایس کے سیکرٹری جنرل آزاد مغربی نصف کرے پر یقین رکھتے ہیں۔ (OAS/Juan Manuel Herrera)

براعظمہائے امریکہ کے ممالک کی تنظیم (او اے ایس) نے 20 مارچ کو لوئس الماگرو کو دوبارہ سکریٹری جنرل منتخب کر لیا۔ او اے ایس کا یہ اقدام مغربی نصف کرے کے اپنے تمام ممالک کے جمہوریت کے ساتھ عزم کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔

الماگرو نے سکریٹری جنرل کی حیثیت سے اپنی پہلی مدت کے دوران مادورو کی سابقہ حکومت کی انسانی حقوق کی پامالیوں اور دھوکہ دہی والے انتخابات کی پرزور اور ڈٹ کر مخالفت کی۔

ایک بیان میں وزیرخارجہ مائیکل آر پومپیو نے کہا کہ الماگرو کی جیت یہ “ظاہر کرتی ہے کہ مشکل ترین وقتوں میں بھی ہمارا آزاد نصف کرہ، جیسے کہ (آج کل) ہم کووڈ-19 کی عالمگیر وبا کا سامنا کر رہے ہیں، اپنی مشترکہ اقدار پر ثابت قدم ہے۔”

یورا گوئے سے تعلق رکھنے والے الماگرو، رکن ممالک کے 33 ووٹوں میں سے 23 ووٹوں سے اکثریت حاصل کرکے جیتے۔ چونتیسواں ملک ووٹنگ سے غیرحاضر رہا۔

نیستر مینڈیز۔ (OAS/Juan Manuel Herrera)
نیستر مینڈیز، او اے ایس کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل۔ (OAS/Juan Manuel Herrera)

بیلیز سے تعلق رکھنے والے نیستر مینڈیز کو دوبارہ اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل منتخب کیا گیا۔ الماگرو اور مینڈیز اپنی دوسری اور آخری مدت میں 2020 سے لے کر 2025 تک خدمات سرانجام دیں گے۔

پومپیو نے آخر میں کہا، “میں سیکرٹری جنرل الماگرو کے اپنی سربراہی کو جاری رکھتے ہوئے، او اے ایس اور براعظمہائے امریکہ کے مستقبل کے بارے میں پر اعتماد ہوں۔”