دیوار پر بنی مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کی تصویر کے سامنے بچے کھیل رہے ہیں (© David Butow/Corbis/Getty Images)
مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کے اعزاز میں اُن کے نام منسوب کیے گئے سان ڈی ایگو کے اس سکول کی دیوار پر بنی اُن کی تصویر کے سامنے بچے کھیل رہے ہیں۔ اس سکول کا شمار کنگ کے نام منسوب کیے جانے والے درجنوں امریکی سکولوں میں ہوتا ہے۔ (© David Butow/Corbis/Getty Images)

امریکی اس سال 18 جنوری کو مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کو خراج تحسین پیش کریں گے۔ اس تاریخ کو شہری حقوق کے ہیرو کی یاد منانے کے لیے وفاقی تعطیل ہوگی۔

تاہم ٹولیڈو، اوہائیو میں لڑکوں کی مارٹن لوتھر کنگ جونیئر اکیڈمی کے طلبا کنگ کی زندگی سے متاثر ہو کر روزانہ پرچم کے ساتھ وفاداری کا عہد کرنے اور سکول کے عقائد کو بلند آواز سے پڑھنے کے لیے کھڑے ہوتے ہیں۔

“Intelligence plus character … is the true goal of education.” – Martin Luther King Jr.

اِن عقائد میں سب کے لیے احترام کا اظہار کرکے ممتاز انسان بننے کا عہد کرنا، اپنی ذات پر اعتماد کرنا، اپنی سی بہترین کوشش کرنا، ذمہ داری قبول کرنا، سیکھنے کے لیے تیار رہنا اور مثبت تعلقات بنانا شامل ہے۔

اکیڈمی کے ہر ایک کمرے اور راہداری میں کنگ کی تصویر آویزاں ہے اور اس کے کلاس روموں کو مشہور افریقی نژاد امریکیوں کی یاد میں اُن کے ناموں سے منسوب کیا گیا ہے۔ اس میں “مارٹن لوتھر کنگ جونیئر سٹریٹ” بھی شامل ہے۔ تعلیمی نصاب میں کنگ کے بارے میں باقاعدگی سے تعلیم دی جاتی ہے۔

مثال کے طور پر واشنگٹن کی جانب اُن کا مارچ شہری حقوق کے 1964 کے قانون کا باعث بنا۔ اس کے نتیجے میں نسلی بنیاد پر روا  رکھے جانے والے امتیازی سلوک پر پابندی لگی۔ اُن کی فعالیت کی وجہ سے 1965 کا حق رائے دہی کا قانون منظور ہوا جس کے تحت اُن طریقوں کو غیرقانونی قرار دیا گیا جن سے سیاہ فاموں کے ووٹ ڈالنے کے حق کا انکار کیا جاتا تھا۔

 بچوں کے گروپ کے ہمراہ چلتے ہوئے مارٹن لوتھر کنگ جونیئر (© AP Images)
گرینیڈا، مسس سپی میں 1966ء میں مارٹن لوتھر کنگ جونیئر، سات سالہ ایوا گریس لیمن (بائیں) اور 10 سالہ اریتھا ولیس کے ہمراہ ماضی میں سفید فاموں کے لیے مخصوص سکول کی طرف مارچ کر رہے ہیں۔ اس سکول میں ان طالبات کے داخلہ ملنے کے بعد سکول میں تشدد پھوٹ پڑا۔ (© AP Images)

کنگ کے بارے میں تعلیم کا تعلق جنوری میں کنگ کی سالگرہ منانے کے لیے کی جانے والی چھٹی یا سیاہ فاموں کی تاریخ کے مہینے، فروری سے بڑھکر کہیں زیادہ ہے۔ اکیڈمی کے پرنسپل وِلی وارڈ بتاتے ہیں، “یہ محض ایک مہینہ نہیں؛ بلکہ یہ ایک رویہ ہے۔”

“یہ ایک اعتراف ہے، یہ ڈاکٹر کنگ کے ورثے اور اُن سب کاموں کا احترام ہے جو انہوں نے کیے اور یہ جانتے ہوئے اُنہوں نے مصیبتیں جھیلیں اور …  اُن حقوق اور مراعات کے لیے جو ہمیں آج حاصل ہیں بے شمار قربانیاں دیں۔”

نام میں کیا رکھا ہے؟

تحقیقی شماریات کے قومی مرکز کے مطابق مقامی عہدیدار امریکہ میں 110 سرکاری سکولوں کو کنگ کے نام سے منسوب کر چکے ہیں۔

یہ سکول اپنے تعلیمی نصابوں میں تفصیلی مضامین کے ذریعے کنگ کے ورثے کے بارے میں پڑھاتے ہیں۔

مثال کے طور پر ریاست ٹینیسی کے شہر ممفس میں واقع کالج کے لیے تیاری کروانے والے مارٹن لوتھر کنگ جونیئر ہائی سکول سے نکلنے والے طلبا سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ سماجی انصاف کے بارے میں باخبر ہوں اور معاشرے کی خدمت کرنے میں شامل ہوں۔

اس برس کے مارٹن لوتھر کنگ (ایم ایل کے) ڈے پر یعنی 18 جنوری کو یہ سکول “ایم ایل کے سماجی انصاف” نامی پروگرام کے تحت دو پراجیکٹ شروع کرے گا۔ پہلا پراجیکٹ کوٹ جمع کرنے کی مہم ہے جس میں طلبا میمفس شہر کے اہل کاروں کے ساتھ مل کر ایک ہزار کوٹ اور گرم کپڑے عطیے میں دیں گے۔ دوسرا پراجیکٹ بھی ایک مہم ہے جس کے تحت ضرورت مندوں کو بیت الخلا میں استعمال ہونے والی اشیا اور گرم سوپ اور گوشت کا سالن فراہم کیا جائے گا۔

اس پروگرام میں کام کرنے والے طلبا کنگ کے ممفس سے تعلق کے بارے میں جاننے کے لیے ایک ورچوئل ورکشاپ میں بھی شرکت کریں گے۔ (کنگ کو جب 5 اپریل 1968 کو ایک سفید فام نسل پرست نے قتل کیا تو اُس وقت وہ بہتر حالات اور اچھی تنخواہوں کا مطالبہ کرنے والے صفائی کے کارکنوں کی حمایت میں اُن کے ساتھ تھے۔)

کالج کے لیے تیار کرنے والے اس سکول میں 97 فیصد طلبا سیاہ فام ہیں۔ اس کے منتظمین نے اس بات کا خاص طور پر ذکر کیا کہ نسلی امتیاز اب بھی موجود ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ طلبا کے لیے ضروری ہے کہ وہ سمجھیں کہ اُن کی آوازوں میں جان ہے اور  سیکھیں کہ انہیں اپنے آپ کو حکمت عملی کے تحت کیسے منظم کرنا ہے۔

 دو بچے سکول کی بس میں سوار ہونے کے لیے جا رہے ہیں (© Gerald Herbert/AP Images)
مارچ 2020 کی ایک سہ پہر کو نیواورلینز میں ڈاکٹر مارٹن لوتھر کنگ جونیئر چارٹر سکول برائے سائنس و ٹکنالوجی میں بچے بس میں سوار ہونے جا رہے ہیں۔ (© Gerald Herbert/AP Images)

سکول کی پرنسپل ڈیلنیٹا مکی اپنے سکول کے اساتذہ سے طلبا کی رہنمائی کرنے کی یہ توقع رکھتی ہیں کہ طلبا “کس طرح سوچیں، کس طرح اچھے فیصلے کریں اور اپنے آپ سے کیا توقعات وابستہ کریں، اور معاشرے میں کیسے کام کریں۔”

میکن، جارجیا کا ڈاکٹر مارٹن لوتھر کنگ جونیئر پرائمری سکول کنگ کی اٹلانٹا میں جائے پیدائش سے 120 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ اس سکول میں دیوار پر بنی کنگ کے چہرے کی تصویر اور اُن کے یہ الفاظ سکول میں داخل ہونے والوں کو خوش آمدید کہتے ہیں: “ذہانت اور کردار تعلیم کا حقیقی مقصد ہے۔”

سکول کی پرنسپل ٹوانیا ولسن کہتی ہیں کہ یہاں طلبا کی توجہ اپنے کردار کی تعمیر کرتے ہوئے کنگ کے کردار پر مرکوز رہتی ہے اور وہ سیکھتے ہیں کہ کنگ کی ذات شہری حقوق کی تحریک کے حوالے سے کیا معانی رکھتی تھی۔

پانچویں جماعت کے طلبا کنگ کی قبر پر حاضری دیتے ہیں اور اس ایبنیزر بیپٹسٹ چرچ جاتے ہیں جہاں کنگ پادری ہوا کرتے تھے۔ (ہوسکتا ہے کہ اس سال یہ دورے ورچوئل ہوں۔)

کنگ کے ورثے پر کم و بیش مستقل توجہ اس لیے دی جاتی ہے کیونکہ سکول کا نام “عظمت کے مترادف ہے [اور] ہم عظمت کے مشن کی راہ  پر گامزن ہیں۔”