“واشنگٹن مونیومنٹ” یعنی واشنگٹن کی یادگار کو تین راتوں کے لیے راکٹ لے جانے والے جہاز میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔
نیشنل ایئر اینڈ سپیس میوزیم (فضا اور خلا کے قومی عجائب گھر) نے 16 جولائی کو اپالو 11 کے ‘سیٹرن پنجم’ راکٹ کی تصویر واشنگٹن کی یادگار پر دکھائی۔ راکٹ دکھانے کا یہ مظاہرہ “گو فار دا مون” ( چاند کا انتخاب کریں) نامی شو کا حصہ ہے۔ یہ شو 18 جولائی سے دکھایا جائے گا اور اس کا انعقاد چاند پر انسان کے اترنے کی پچاسویں سالگرہ منانے کے سلسلے میں ‘اپالو 50 نامی میلے’ کا حصہ ہے۔
ناسا اور سمتھسونین میوزیم کے نیشنل ایئر اینڈ سپیس میوزیم کی مشترکہ پیش کش، اپالو 50 کو 18 سے 20 جولائی تک واشنگٹن مال پر دکھایا جائے گا۔ اس میں ناسا اور لیگو گروپ کی نمائشیں اور سائنسدانوں، انجنیئروں اور بین الاقوامی خلائی سٹیش کے خلابازوں کے خطاب شامل ہوں گے۔

اپالو 11 کی خلائی پرواز نے دو امریکی خلابازوں — نیل آرمسٹرانگ اور بز ایلڈرن کو — 20 جولائی 1969 کو چاند کی سطح پر اتارا۔
صدر ٹرمپ نے دسمبر 2017 میں ایک حکم نامے پر دستخط کیے جس کے تحت امریکی قیادت میں انسان دوبار چاند پر جائے گا۔