اپنے عقائد کی وجہ سے قید [وڈیو]

دنیا بھر میں غیرمنصفانہ طور پر حراست میں لیے گئے سیاسی قیدیوں کی نہ صرف آزادیاں سلب کر لی گئی ہیں بلکہ انہیں اپنے پیاروں سے بھی جدا کر دیا گیا ہے۔ اور ان کی یہ جدائی بعض اوقات کئی برس طویل ہوتی ہے۔

اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر، سمینتھا پاور #FreeToBeHome   [اپنے گھر میں رہنے کے لیے آزاد] نامی پروگرام کے تحت سیاسی بنیادوں پر گرفتار کیے گئے لوگوں اور ان کے متاثرہ خاندانوں کے بارے میں عوام کو آگاہ کررہی ہیں۔

سمینتھا پاور کہتی ہیں، “لوگوں کے عقائد، سیاسی وابستگیوں یا تقریر کی بنیادوں پرغیرمنصفانہ گرفتاری کو برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ زیر حراست افراد کے خاندانوں کے نام [پیغام میں وہ کہتی ہیں]: ہم نے آپ کو بھلایا نہیں۔ ہم مسلسل اس بات کو یقینی بناتے رہیں گے کہ آپ کی اور دوسروں کی کہانیوں کو اس وقت تک سنا جائے جب تک وہ سب لوگ جو غیر منصفانہ طور پر قید ہیں، اپنے گھروں میں رہنے کے لیے آزاد  نہیں ہوجاتے۔”