اپنے ٹونگن ورثے پر فخر کرنے والے نامور امریکی کھلاڑیوں سے ملیے

جب ویٹا ویا کو 2018 میں امریکہ کی نیشنل فٹ بال لیگ میں شامل کیا گیا تو ٹونگن نژاد اِس امریکی نے اپنی اِس کامیابی کا سہرا اپنے والدین کے سر باندھا جنہوں نے اسے زندگی میں کامیاب ہونے کے لیے اخلاق اور استقامت سے محنت کرنے کی اقدار سکھائیں۔

ہالوٹی نگاٹا ٹرافی کے سامنے ہاتھ کی انگلیوں سے دوستی اور مفاہمت کی علامت بنا رہے ہیں (© Nick Wass/AP)
11 اکتوبر 2021 کو این ایف ایل کے میچ کے وقفے کے دوران بیس بال کی بالٹی مور ریونز نامی ٹیم کے لائن میں کی پوزیشن پر کھیلنے والے ہالوٹی نگاٹا کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ (© Nick Wass/AP)

ٹونگا سے ترک وطن کر کے امریکہ آنے والے اپنے والدین کے بارے میں ویا نے کہا کہ “یہاں پر اُن کا کوئی رشتہ دار یا جاننے والا نہیں تھا لہذا انہیں روزِ اول سے ہی محنت کرنا پڑی۔ انہین کبھی کچھ نہیں دیا گیا۔”

ویا کو بارھویں کھلاڑی کی حیثیت سے ‘ٹیمپا بے بکنیئر’ نامی ٹیم کے لیے دفاعی پوزیشن پر کھیلنے کے لیے منتخب کیے جانے کے تین برس بعد 157 کلوگرام وزنی اس پھرتیلے کھلاڑی نے امریکی فٹ بال کا 55واں سپرباؤل جیتنے میں اپنی ٹیم کی مدد کی۔

ویا کا شمار امریکہ کی پچاس ہزار سے زائد افراد پر مشتمل ٹونگن نژاد امریکی کمیونٹی کے افراد میں ہوتا ہے۔ اس کمیونٹی کے لوگوں کے امریکہ کی مقبول ترین کھیلوں میں شمار ہونے والے امریکی فٹ بال پر مرتب ہونے والے مثبت اثرات اُن کی تعداد کے حساب سے کہیں زیادہ ہے۔۔

ایک طرف تو ویا اور امریکی فٹ بال کے پانچ سپرباؤلوں میں کھیلنے والے ہالوٹی نگاٹا جیسے ّٹونگن نژاد امریکیوں نے اس کھیل کی اعلٰی ترین سطح پر کامیابی حاصل کی۔ دوسری طرف اس کمیونٹی کے لوگوں نے سکولوں اور یونیورسٹیوں کی سطح پر بھی اس کھیل میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

ٹونگن کھلاڑیوں کے فٹ بال پر مرتب ہونے والے اثرات

ٹرائے پولومالو ہوا میں تولیہ لہرا رہے ہیں (© Justin Berl/AP)
17 اکتوبر 2021 کو پٹس برگ میں سیفٹی کی پوزیشن پر کھیلنے والے ٹرائے پولومالو کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ (© Justin Berl/AP)

ٹونگن نژاد امریکی فلم ساز ٹونی وینوکو نے امریکی ریاست یوٹاہ کے شہر  سالٹ لیک سٹی  کے ٹونگن اور بڑھتی ہوئی پولینیشین کمیونٹی  کے نزدیک فٹ بال کی اہمیت کو 2015 میں بنائی جانے والی اپنی دستاویزی فلم “اِن فٹ بال وی ٹرسٹ” میں بیان کیا ہے۔

اِس فلم میں اُن بہت سے پولینیشین کھلاڑیوں کی کھیلوں کی دنیا میں اُن کی زندگیوں کا احاطہ کیا گیا ہے جنہوں نے امریکی فٹ بال میں شہرت کمائی۔ وینوکو نے امیریکن فلم انسٹی ٹیوٹ کو بتایا کہ “ہم بڑے ہیں، یہ بتانے کے لیے کہ ہم کتنے بڑے ہیں ہم تیزی سے آگے بڑھے۔ اور ہاں چھوٹی لیگ میں غلبہ حاصل کرنا تو بہت ہی آسان تھا۔”

سیفٹی کی پوزیشن پر کھیلنے والے امریکی فٹ بال کے پیشہ ور ہال آف فیم میں شامل پولا مالو کا تعلق سمووا سے ہے اور انہوں نے ‘پٹس برگ سٹیلر’ کی جانب سے کھیلتے ہوئے دو سپرباؤل جیتے۔ وینوکو کی فلم میں پلوامالو کہتے ہیں کہ “پولینیشین ثقافت کے پہلو اس قسم کی جسمانی کھیل کے لیے موزوں ہیں۔ ہمارا تعلق جنگجوؤں کی نسل سے ہے اور یہ ثقافت فٹ بال کی آئینہ دار ہے۔”

یولیس ٹرنٹی ہائی سکول کی ٹروجنز فٹ بال ٹیم کے لوگ اس سے اتفاق کرتے ہیں۔ ڈلاس کے علاقے کے اس ہائی سکول کی فٹ بال ٹیم ہر کھیل سے پہلے ٹونگا حنگی رقص پیش کرتی ہے جو سیپی تاؤ کہلاتا ہے۔ مقامی اخباری رپورٹوں کے مطابق ٹیم کے تقریباً 40% کھلاڑیوں کا تعلق ٹونگن یا دیگر پولینیشین علاقوں سے ہے۔ 2004 سے چلی آ رہی ان کی یہ روایت مختلف پسہائے منظر کے حامل ٹیم کے کھلاڑیوں کو ایک ایسی کارکردگی پر متحد کرتی ہے جس کا انحصار ایک دوسرے پر اور تماشائیوں پر ہوتا ہے۔

‘پیار کا اظہار کرنا اور عاجزی سے کام لینا’

دیگر امریکی کھیلوں میں بھی ٹونگن ورثے کے حامل کھلاڑیوں نے قابل ذکر خدمات انجام دی ہیں۔ اِن میں نیشنل باسکٹ بال ایسوسی ایشن کے سابقہ فارورڈ کھلاڑی جباری پارکر، میجر لیگ بیس بال کے سابق باؤلر سیم ٹیوویلالا کے علاوہ  ٹونگن نژاد امریکی گالفر ٹونی فناؤ بھی شامل ہیں۔ فناؤ اس وقت گالف کے پیشہ ور کھلاڑیوں کی عالمی فہرست میں گیارھویں نمبر پر ہیں۔

ویا کی طرح فناؤ بھی اپنی شخصیت میں ایسے اوصاف پیدا کرنے کا سہرا اپنی ثقافت کے سر باندھتے ہیں جوانہیں کامیاب ہونے میں مدد کرتے ہیں۔ انہوں نے سمووا آبزرور کو بتایا کہ “مجھے پولینیشین ہونا اچھا لگتا ہے۔ ہم پکے عقیدے والے لوگ  ہیں۔ پیار کا اظہار کرنا اور عاجزی سے کام لینا وہ اوصاف ہیں جن کا حامل ہونے پر مجھے اپنی پوری پیشہ ورانہ زندگی میں فخر رہا ہے۔”

بائیں تصویر: سیم ٹیوویلالا گینڈ پھینک رہے ہیں (© Moises Castillo/AP) دائیں تصویر: ٹونی فناؤ ٹرافی اوپر اٹھا رہے ہیں (© Moises Castillo/AP)
بائیں: 4 اگست 2019 کو سیم ٹیوویلالا سی ایٹل میرینرز نامی ٹیم کے لیے باؤلنگ کرا رہے ہیں۔ (© Moises Castillo/AP) دائیں: 30 اپریل کو پیورٹو والارٹا، میکسیکو میں ٹونی فناؤ نے میکسیکو اوپن گالف ٹورنامنٹ کی ٹرافی اٹھائی ہوئی ہے۔ (© Moises Castillo/AP)

اینٹونیو مافی کیلی فورنیا یونیورسٹی لاس اینجلیس بروئنز کی امریکی فٹ بال ٹیم میں فارورڈ لائن مین کی پوزیشن پر کھیلتے رہے ہیں۔ اُن کی ٹیم جب بھی گول کرتی ہے تو وہ اپنے بازؤوں سے انگریزی کا حرف “ٹی” بناتے ہیں۔ انہیں حال ہی میں این ایف ایل کی نیوانگلینڈ پیٹرائس نامی ٹیم کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ میں این ایف ایل کے گراؤنڈ پر ٹونگن ثقافت کا مظاہرہ کرنے کے لیے بے تاب ہیں۔

انہوں نے لاس اینجلیس ٹائمز کو بتایا کہ ” میری ٹونگن ثقافت ہی میرا سب کچھ ہے۔ ہمارا تعلق یہاں سے ہزاروں میل دور ایک چھوٹے سے جزیرہ نما ملک سے ہے مگر اس کے باوجود ہم بڑے بڑے کام کر رہے ہیں۔”

10 مئی کو امریکی حکومت نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے جیسی مشترکہ ترجیحات کو مزید آگے بڑہانے  اور پہلے سے موجود بھرپور ثقافتی روابط کو مضبوط بنانے کے لیے  ٹونگا کے دارالحکومت، نیوک والوفا میں اپنا نیا سفارت خانہ کھولا۔ امریکہ اور ٹونگا کے درمیان تاریخی تعلقات ماضی سے چلے آ رہے ہیں۔ دونوں ممالک نے 2 اکتوبر 1886 کو دوستی، تجارت اور نیویگیشن کے ایک معاہدے پر دستخط کیے۔